خاتون افسرمصباح شہباز تھانہ پھلگراں میں ایس ایچ او تعینات
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
آئی جی سید علی ناصر رضوی نے تھانہ پھلگراں کا بھی دورہ کیا۔پھلگران، اسلام آباد کے مضافاتی علاقے میں نشے کے کاروبار، اراضی مافیا اور جرائم کی نوعیت کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ اس حوالے سے درج ذیل نمایاں واقعات رپورٹ ہوئے ہیں
ایک واقعے میں نشے فروشوں نے ایک پولیس اہلکار کو محاصرے کے دوران اغوا کر لیا، پسِ منظر میں پھلگران کے عثمَل (اُتھال) گاؤں میں پولیس کی کارروائی تھی۔ اہلکار زخمی ہوا اور علاقہ میں شدید کشیدگی بڑھی۔
اس اسٹیشن کے علاقے میں پولیس نے بڑے پیمانے پر نشے، غیرقانونی ہتھیاروں اور ملوث افراد خلاف کارروائی کی، جس میں متعدد ملزمان گرفتار اور منشیات، اسلحہ برآمد ہوئے۔
انتظامی تبدیلی کے تحت اس اسٹیشن میں پہلی مرتبہ ایک خاتون افسرمصباح شہباز کو SHO تعینات کیا گیا ہے — نے مردوں کے تھانے کے SHO کے طور پر ذمہ داری سنبھالی۔ یہ اقدام مردانہ اسٹیشن کی قیادت میں خواتین اہلکاروں کی شمولیت کا سنگِ میل مانا جا رہا ہے۔
اہم نکات:
قانون نافذ کرنے میں اہم چیلنجز کا سامنا: نشے فروش، اراضی مافیا اور مقامی مزاحمت پولیس کے لیے بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔
فعال کارروائی اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، حکام کا کہنا ہے کہ علاقے کو جرائم کی لپیٹ سے نکالنے کی سمت میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انتظامی اصلاحات: خواتین کی قیادت میں تبدیلی اور اسٹیشن کی کارکردگی بہتر بنانے کی کوششیں نمایاں ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پولیس سرپرستی میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت
ہفتہ واربھتے کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی ، پیٹرول کے پتھارے نصب
نیو کراچی صنعتی ایریا، سائٹ سپر ہائی ویصنعتی ایریاکے پولیس اسٹیشن سرفہرست ہیں
(رپورٹ :عاقب قریشی) شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت جاری ۔ہفتہ وار بیٹ کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی سرفہرست پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود اور پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود ہے جہاں سیکڑو غیر قانونی اور غیر معیاری پیٹرول کے پتھارے نصب کئے گئے ہیں زرائع کے مطابق گزیشتہ چند روز قبل پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول کے کیبن پر خوف ناک آتش گی کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے زخمی ہونے والوں میں پیٹرول فروش شاہ نواز کورائی بھی شامل جو اس کیبن کا مالک بتایا جارہا ہے زرائع۔تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پیٹرول کی کھلے عام فروخت جاری ہفتہ وار بیٹ کے عیوض علاقائی پولیس خاموش تماشائی سرفہرست پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود اور پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود ہے جہاں سیکڑو غیر قانونی اور غیر معیاری پیٹرول کے پتھارے نصب کئے گئے ہیں* *زرائع کے مطابق گزیشتہ چند روز قبل پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول کے کیبن پر خوف ناک آتش گی کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں دو افراد شدید زخمی ہوئے زخمی ہونے والوں میں پیٹرول فروش شاہ نواز کورائی بھی شامل جو اس کیبن کا مالک بتایا جارہا ہے زرائع پولیس اسٹیشن سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی حدود اللہ بخش گوٹھ،کلہاڑا چوک پر پیٹرول کے پتھارے نصب ہیں جب کے پولیس اسٹیشن نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں دعا چوک دہلی دواخانہ کے بلکل سامنے اور اللہ والی چورنگی سمیت پشیر چوک پر بھی پیٹرول کے پتھارے نصب ہیں جہاں سے پیٹرول مشروبات کی طرحہ سجا کر سرعام فروخت کیا جارہا ہے باوثوق زرائع کے مطابق نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں لگنے والے پیٹرول کے پتہارے نیو کراچی سیکٹر 5F میں قائم خمیسہ گوٹھ کے مشہور ابڑو کے ہیں جن کا نام زرائع نے خلیل بتایا ہے جن کے تعلقات محکمہ پولیس کے علیٰ افسر سے بتایا جارہا ہے جس کی تصدیق تھانہ زرائع نے بھی کری ہے ہے مزید تھانہ زرائع نے اپنا نام نا ظاہر نا کرنے پر بتایا نیو کراچی صنعتی ایریا کی حدود میں پیٹرول فروشوں کے آلہ کار کا تعلق ایڈشنل سربرہ سندھ پولیس کراچی سے ہے جن کا نام استعمال کرتے وے پیٹرول کا غیر قانونی کام چلایا جارہا ہے جب کے تھانہ کے ایک زمہ دار افسر نے ان کے خلاف کاروائی کرنے سے معزرت کرتے ہوئے کہا ان کے خلاف ہم کوئی کاروائی نہیں کرسکتے یہ بہت طاقت ور لوگ ہیں جس کے بعد قانون پسند شہریوں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو سے گزارش کرتے ہوئے کہا برائے کرم اس رپورٹ کی کسی ایمان دار اور فرض شناس افسر سے اس رپورٹ کی مکمل شفاف انکوائری کروائی جائے اور محکمہ پولیس کی ساخت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے تا کے شہریوں کا محکمہ پولیس پر اعتماد بحال ہوسکے اور محکمے کا مرال بلند ہوسکے آئی جی سندھ غلام نبی میمن محکمہ کے مورال کے لئے سرتوڑ کوشش کررہے اس کے باوجود چند کالی بھیڑیں محکمہ کی ساخت کو نقصان پہنچانے میں لگی وی ہیں