Jasarat News:
2025-10-20@00:39:56 GMT

پاکستان کاٹن انسٹیٹیوٹ کے 25 ملازمین بحال

اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251020-08-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان کاٹن اسٹینڈرڈ انسٹیٹیوٹ کے 25 ملازمین کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں ان کے اصل عہدوں پر بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے برطرفی کالعدم قرار دیتے ہوئے سروس رولز کے مطابق مالی اور بعد از ریٹائرمنٹ مراعات کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت دی۔فیصلے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے ان ملازمین کی ریگولرائزیشن کو کبھی چیلنج نہیں کیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تقرریاں تسلیم شدہ ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملازمین کو اس انداز میں برطرف کرنا رائٹ سائزنگ پروگرام پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں پانی کا بحران، ٹینکر سروس بھی بند، سپلائی کب بحال ہو گی؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی واٹر کارپوریشن کی جانب سے شہر بھر میں مختلف پائپ لائنوں اور پمپنگ اسٹیشنز کی مرمت کے باعث پانی کی فراہمی میں شدید خلل پیدا ہوا ہے، جس سے متعدد علاقوں کو سخت پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

واٹر کارپوریشن کے ترجمان کے مطابق نارتھ ایسٹ پمپنگ اسٹیشن سے منسلک 11-کے لائن میں 48 انچ قطر کی مرکزی پائپ لائن میں لیکیج کے باعث سپلائی بند ہوگئی ہے، جس کے نتیجے میں تین پمپوں کو عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔ اس دوران، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا ایک اور پمپ بھی مرمت کے لیے بند کر دیا گیا، جس سے شہر کو پانی کی فراہمی کا مجموعی نظام مزید متاثر ہوا ہے۔

پانی کی اس قلت سے شہر کے کئی علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جن میں اسکیم 33، صفورا، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر اور فیڈرل بی ایریا شامل ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ صورتحال اس حد تک سنگین ہو چکی ہے کہ مرکزی لائنوں کی بندش کے باعث واٹر ٹینکر سروس بھی معطل کر دی گئی ہے، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرمت کی وجہ سے روزانہ تقریباً 150 ملین گیلن پانی کی فراہمی عارضی طور پر متاثر ہے۔

تاہم، حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مرمتی کام اگلے دس گھنٹوں میں مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعد پانی کی فراہمی بتدریج بحال کی جائے گی۔ اس دوران واٹر کارپوریشن کی جانب سے متبادل ذرائع سے تقریباً 500 ملین گیلن پانی فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

دوسری طرف، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں جاری پانی کے بحران پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی “شہباز اسپیڈ” کے تحت اس سنگین مسئلے کو جلد از جلد حل کریں۔

حب کینال کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ اور وفاقی حکومتوں کو مل کر کراچی کے عوام کے لیے صاف اور وافر مقدار میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے صنعتی علاقوں کے لیے بھی پانی کی فراہمی بہتر بنانے کی غرض سے ٹریٹمنٹ پلانٹس کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • سیلز ٹیکس چوری کیس میں 7 ملزمان بری
  • پیکاایکٹ کے تحت مقدمات‘صحافی ودیگر کی حفاظتی ضمانت منظور
  • سندھ حکومت کا دیوالی پر دوروزہ عام تعطیل
  • اسپیس ٹیکنالوجی میں اہم سنگ میل: پاکستان نے ہائپر اسپیکٹرل امیجنگ سیٹلائٹ ایچ ایس ون تیار کرلیا
  • ایکواڈور : فوجداری عدالت کے جج مارکوس مینڈوزا فائرنگ سے ہلاک
  • سندھ ہائیکورٹ فردوس شمیم نقوی کو تحقیقات کے لیے طلبی پر برہم
  • اشتہار
  • کراچی میں پانی کا بحران، ٹینکر سروس بھی بند، سپلائی کب بحال ہو گی؟
  • پاکستان میں سخت سردی کی افواہیں بےبنیاد، محکمہ موسمیات کا مؤقف سامنے آگیا