دنیا کے سب سے مشہور اور محفوظ ترین سمجھے جانے والےلوور میوزیم میں ایک حیران کن واردات ہوئی، جہاں چور صرف7 منٹ میں انمول زیورات چرا کر فرار ہو گئے۔
فرانس کے وزیر داخلہ لوراں نونیز نے ایک ریڈیو انٹرویو میں تصدیق کی کہ19 اکتوبر کی صبح پیرس میں واقع لوور میوزیم کے مشہور اپولو روم میں چند چور داخل ہوئے اور نہایت مہارت سے زیورات چرا لیے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں فرانسیسی شاہی خاندان کے قیمتی زیورات اور نایاب نوادرات رکھے گئے ہیں۔
چوروں نے باہر سے ایک ایلیویٹر (lift) کا استعمال کرتے ہوئے میوزیم تک رسائی حاصل کی اور ایک کھڑکی کو کاٹ کر اندر داخل ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی3 سے 4 افراد پر مشتمل ایک پیشہ ور ٹیم نے کی، جو پوری منصوبہ بندی کے ساتھ آئی تھی۔
فرانسیسی وزیر ثقافت راشیڈا داتی کے مطابق، چوری شدہ زیورات میں سے ایک ٹکڑامیوزیم کے قریب ہی پایا گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چور جلدبازی میں کچھ سامان چھوڑ گئے ہوں گے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ چوری شدہ اشیاء کی فہرست مرتب کی جا رہی ہے، تاہم ان کی ثقافتی اور تاریخی قیمت کا اندازہ لگانا ممکن نہیں کیونکہ یہ محض زیورات نہیں بلکہ فرانسیسی تاریخ کا ایک انمول حصہ ہیں۔
چور اپنا کام مکمل کرنے کے بعدموٹرسائیکلوں پر فرار ہو گئے۔ وزیر داخلہ لوراں نونیز کے مطابق،یہ صاف ظاہر ہے کہ چوروں نے کئی دنوں تک جگہ کی مکمل نگرانی کی، اور وہ انتہائی ماہر اور منظم تھے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملزمان کوجلد گرفتار کر لیا جائے گا اور چوری شدہ نوادرات کو بازیاب کروا لیا جائے گا۔
واقعے کے فوری بعد میوزیم کوخالی کرا لیا گیا اور19 اکتوبر کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔ پیرس کے وسطی علاقے کے میئر ایریل ویل نے اس واردات کوغیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا،ہمیں یاد نہیں پڑتا کہ لوور میوزیم کوگزشتہ ایک دہائی میں کسی ایسی واردات کا سامنا ہوا ہو۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے پہلے لوور میں آخری بڑی چوری 1911 میں ہوئی تھی، جب مشہور زمانہ مونا لیزا چوری کر لی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سعودی عرب: مویشی چوری کے الزام پر 13 پاکستانی گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ریاض/طائف: سعودی عرب کے شہر طائف میں سیکیورٹی اداروں نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے بھیڑوں کی مسلسل چوری کے واقعات میں ملوث 13 پاکستانی شہریوں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق پولیس نے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے مخبری، ریکی اور تکنیکی ذرائع کی مدد سے ملزمان کی نگرانی کا دائرہ وسیع کیا۔ کئی روز کی تحقیقات کے بعد مختلف سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ آپریشن میں ملزمان کو ٹھوس شواہد کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی آبادی نے مضافاتی علاقوں میں پے در پے وارداتوں کے بعد پولیس کو شکایات درج کرائی تھیں، جس کے بعد کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد تمام کے تمام پاکستانی شہری ہیں۔ ان کے پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں اور عدالتی کارروائی باقاعدہ طور پر شروع کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں چوری کو انتہائی سنگین جرم سمجھا جاتا ہے اور اس میں سخت ترین سزائیں رائج ہیں، جن میں ہاتھ کاٹنے جیسے شرعی احکامات بھی شامل ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ہانیہ عامر کی لاہوری پنجابی انداز میں اردو بولنے پر ویڈیو وائرل
  • پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں جدید کرکٹ کا انداز اپنا لیا، چھکے مارنے کی اوسط میں بہتری
  • 2025ء میں علیحدگی اختیار کرنے والی مشہور فنکار جوڑیاں
  • ماتلی،بے امنی عروج پر، موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ
  • محرابپور،مسافروں کو ڈکیتی وارداتوں کا سامنا
  • پڈعیدن: پی پی کے مقامی رہنما ایڈووکیٹ منصور کے گھر ڈکیتی
  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کا قاتل شہریوں کے ہاتھوں زندہ جلا دیا گیا
  • ’جوتا چھپائی‘ کی رسم، اطالوی مہمان نے جوتوں کی باقاعدہ نیلامی شروع کردی
  • ’یہ شادی نہیں ہوسکتی‘؛ پہلی بیوی فلمی انداز میں شوہر کی شادی رکوانے پہنچ گئی
  • سعودی عرب: مویشی چوری کے الزام پر 13 پاکستانی گرفتار