شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے اور یہ ون پیج چلتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا مسئلہ محرومی نہیں شناخت ہے، بطور وزیراعظم فوج میری بات سنتی اور مانتی تھی، انوارالحق کاکڑ
وی نیوز ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے بتایا کہ اس بار جی ایچ کیو اور وزیراعظم ہاؤس کے درمیان بہترین کوآرڈینیشن دیکھی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں معاملات بعض اوقات آدھا سفر طے ہونے سے پہلے الجھ جاتے تھے مگر اس مرتبہ عسکری اسٹیبلشمنٹ اور وفاقی حکومت میں اختلافات کے بجائے اتفاق رائے دکھائی دے رہا ہے۔
سابق نگراں وزیراعظم نے کہا کہ میرا اندازہ ہے کہ یہ نظام ایسے ہی چلتا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ دور میں پاکستان کے اندر اسٹریٹیجک وضاحت پائی جاتی ہے اور حکومت و عسکری قیادت کے مابین بہترین ہم آہنگی موجود ہے جس کی بدولت ملکی پالیسی مستقل اور مربوط انداز میں چلتی رہے گی۔
’ایس آئی ایف سی میں معاشی معاملات پر مشترکہ بات چیت ہوتی ہے‘انوار الحق کاکڑ نے وثوق سے کہا کہ اس مرتبہ ’ون پیج‘ پالیسی چلتی نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس آئی ایف سی کے تحت ایک باقاعدہ نظام قائم کیا گیا ہے جہاں بڑے معاشی معاملات پر مشترکہ بات چیت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کچھ حلقے صرف مذاکرات کی اور کچھ صرف طاقت کے استعمال کی بات کرتے ہیں مگر پاکستان دونوں کو یکساں حکمت عملی کے تحت بروئے کار لایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے طاقت کا بہترین استعمال کیا اور ساتھ ہی بات چیت بھی واضح مؤقف پر کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کی واحد خواہش اپنی عوام کو کسی بھی قسم کے خطرات سے محفوظ رکھنا ہے چاہے وہ افغان سرزمین سے آئیں، ہندوستان طرف سے ہوں یا ایرانی سرحد سے اور اس مقصد کے لیے پاکستان ہر ممکن اقدام کرے گا۔
’پاکستان افغانستان کو کنٹرول نہیں کرنا چاہتا‘انوار الحق کاکڑ نے افغان طالبان کی حکومت کے بارے میں کہا کہ پاکستان افغان طالبان کی حکومت کو سرنگوں یا ان کی خارجہ پالیسی کو کنٹرول نہیں کرنا چاہتا۔
مزید پڑھیے: بلوچستان کا اصل خزانہ اس کے لوگ اور تہذیب جبکہ سلیقہ اس کی پہچان ہے، انوارالحق کاکڑ
انہوں نے اپنی گفتگو میں تاریخی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری سپورٹ اور ٹریننگ سے آپ (افغان) سوویت یونین کو شکست دینے کے قابل ہوئے اور آپ اسی کا ہمیں طعنہ دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ نے پوری دنیا کے خلاف جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہم نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو حوالے کردو لیکن آپ نہیں مانے اور اس جنگ کا فیصلہ آپ نے کیا اس لیے آپ نے وہ جنگ لڑی ہم نے نہیں لڑی۔
’مذاکرات اور طاقت دونوں اہم‘ان کا کہنا تھا کہ سیز فائر مذاکرات و گرینڈ اسٹریٹیجی کے تحت ہوا ہے اور صرف مذاکرات یا صرف طاقت کا یکطرفہ اطلاق کھوکھلا ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی سخت پالیسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سمجھنا چاہیے کہ طاقت اور مذاکرات دونوں اہم ہتھیار ہیں۔
قانون، طاقت اور دہشتگردی پر واضح مؤقفانوار الحق کاکڑ نے کہا کہ قانون اور طاقت کے یکساں پیمانے کے ذریعے ٹی ایل پی جیسی تنظیموں کو تشدد اور توڑ پھوڑ سے روکا جا سکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ کوئی سیاسی، جمہوری یا مذہبی رویہ نہیں بلکہ قانون کی عمل داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مری روڈ بند کر کے خبر بنانا چاہتے ہیں تو پھر آپ خود خبر بن جاتے ہیں کیونکہ حکومت کی طاقت زیادہ ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاک سعودی تجارتی تعلقات نئی بلندیوں پر
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سیاسی یا مذہبی غنڈہ گردی کی اجازت نہیں ہے اور اگر کوئی اقلیتوں پر حملہ کرتا ہے تو وہ جرم کا مرتکب ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کی کوآرڈینیشن سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ون پیج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ ون پیج انوار الحق کاکڑ نے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ انہوں نے کا کہنا ون پیج ہے اور
پڑھیں:
کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق جو بات کی ہے حکومت اس پر غور کرےگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فوجی ترجمان نے وہی بات کی جو پورا پاکستان سوچ رہا ہے، بحیثیت ادارہ فوج نے بہت صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سے بڑھ کر کچھ نہیں، ایک شخص اپنی ذات کا قیدی، اس کی شعبدہ بازی اور سیاست ختم ہوگئی، ڈی جی آئی ایس پی آر
طلال چوہدری نے کہاکہ پی ٹی آئی نے اگر سیاست کرنی ہے تو ایم کیو ایم کی طرح عمران خان سے خود کو الگ کرے، کیوں کہ اس شخص نے ہر ادارے کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان بھی وہی کررہے ہیں جو الطاف حسین کرتے تھے، اور وقت آنے پر ایم کیو ایم نے خود کو بانی سے الگ کرلیا تھا۔
وزیر مملکت داخلہ نے کہاکہ دہشتگردوں نے پی ٹی آئی کو چھوڑ کر تمام جماعتوں پر حملہ کیا، آخر ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی کے درمیان کوئی تو رشتہ ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آج تک اسرائیل کے خلاف کوئی بات نہیں کی، 20 سے 25 سال پہلے بہت سے لوگوں نے یہ کہہ دیا تھا کہ یہ پلانٹڈ شخص ہے۔
واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ احمد شریف چوہدری نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو واضح کیا ہے کہ عمران خان کی سیاست اب ختم ہو چکی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کو درپیش بیشتر خطرات کا محور ایک ایسا شخص ہے جو اپنی ذات کا قیدی بن چکا ہے۔ یہ فرد اپنی خواہشات اور مفادات کو ریاستِ پاکستان سے بالاتر سمجھتا ہے، اور اس کا یہ طرزِ فکر ملک کی قومی سلامتی کے لیے واضح خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فوج کے پاس اب 9 مئی کا کوئی کیس نہیں، تمام سول کورٹس کو مکمل ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’اب ایک انچ بھی کوئی چیز برداشت نہیں کی جائےگی‘، فیصل واوڈا کا فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس کا خیرمقدم
خیبرپختونخوا میں ممکنہ گورنر راج سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس سے متعلق کوئی بھی فیصلہ حکومت کرےگی، فوج کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پابندی پر غور پی ٹی آئی ڈی جی آئی ایس پی آر طلال چوہدری عمران خان فوجی ترجمان وزیر مملکت داخلہ وی نیوز