پنجاب اسمبلی؛ اپوزیشن کے قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ارکان تاحال سرکاری گاڑیوں پر قابض
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
لاہور:
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے والے ارکان تاحال سرکاری گاڑیوں پر قابض ہیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے تمام اراکین پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہوگئے ہیں اور ان کے استعفے اسپیکر کو موصول بھی ہو چکے ہیں، تاہم کسی بھی رکن کا استعفا تاحال منظور نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شب سے مستعفی ہونے کے باوجود اکثر ارکان سرکاری گاڑیوں پر قابض ہیں اور اب تک صرف 2 چیئرمینز نے مستعفی ہونے کے بعد گاڑیاں اسمبلی سیکرٹریٹ کو واپس کی ہیں۔
حافظ فرحت اور اویس ورک کے علاوہ کسی چیئرمین نے مستعفی ہونے کے بعد گاڑیاں پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کو واپس نہیں کیں۔ استعفوں سے متعلق بتایا گیا ہے کہ کئی اراکین نے استفعفے بیرون ملک سے واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹیوں مستعفی ہونے سے مستعفی
پڑھیں:
چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی پر قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور:فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی پر قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی۔
مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان وزیراعظم کی جانب سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تاریخی تعیناتی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس فورسز کی حیثیت سے ان کا تقرر قومی سلامتی کے لیے سنگِ میل ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پانچ سالہ تعیناتی دفاعی قیادت میں تسلسل اور استحکام کو یقینی بناتی ہے۔ یہ ایوان تسلیم کرتا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت ملکی دفاع کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرے گی۔ پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی استحکام کے لیے یہ فیصلہ نہایت اہم ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان چیف آف ایئر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو بھی سراہتا ہے۔ فضائی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے یہ توسیع وقت کی اہم ضرورت تھی۔ یہ ایوان مسلح افواج کی پیشہ ورانہ خدمات اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔ پاکستان کی فوج، فضائیہ اور دفاعی ادارے ریاست کے مضبوط ترین ستون ہیں۔
حنا پرویز بٹ نے قرارداد میں کہا کہ یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ قومی سلامتی کے فیصلوں میں تسلسل اور ہم آہنگی ناگزیر ہے۔ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ دفاعی اداروں کی مضبوطی کے لیے تمام قومی فورمز مشترکہ کردار ادا کریں۔ یہ ایوان تسلیم کرتا ہے کہ مستحکم عسکری قیادت ہی معاشی، سیاسی اور سلامتی کے اہداف کے حصول میں معاون ہوتی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ پاکستان کے دفاع، امن اور اتحاد کے لیے ایک مضبوط کمانڈ ساخت بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ ایوان اعلان کرتا ہے کہ قومی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق کیے گئے فیصلوں کی مکمل حمایت جاری رہے گی۔ یہ ایوان عزم کرتا ہے کہ پاکستان کی یکجہتی اور دفاع کے لیے تمام ادارے ایک سمت میں کام کرتے رہیں گے۔