پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں، درآمدات میں اضافہ برآمدات پر بھاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی یعنی جولائی تا ستمبر 2025 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 594 ملین ڈالر رہا، جو اگست کے 110 ملین ڈالر سرپلس کے برعکس ہے۔
یہ خسارہ بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث ریکارڈ ہوا، جن میں سال بہ سال 8.3 فیصد اضافہ کے ساتھ حجم 15.4 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جبکہ برآمدات صرف 6.
یہ بھی پڑھیں: ’کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 سال کی کم ترین سطح پر رہا‘ اسٹیٹ بینک کی سالانہ رپورٹ جاری
اسی مدت کے دوران خدمات کے شعبے میں بھی 931 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔
Pakistan's current account deficit swelled to $594 million in Q1 FY26, driven by rising imports outpacing modest export and remittance growth, highlighting persistent economic challenges despite record IT export performance. https://t.co/xKIo8sEzYh pic.twitter.com/OrkNZnix4a
— Investify Pakistan (@investifypk) October 21, 2025
مثبت پہلو یہ ہے کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، ستمبر 2025 میں آئی ٹی برآمدات 366 ملین ڈالر رہیں، جو سال بہ سال 25 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔
پہلی سہ ماہی میں مجموعی آئی ٹی برآمدات 1.06 ارب ڈالر ہوئیں، جبکہ خالص آئی ٹی برآمدات میں 29 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
ترسیلاتِ زر نے بھی حوصلہ افزا کارکردگی دکھائی، جن میں 8.4 فیصد اضافہ کے ساتھ 9.54 ارب ڈالر کی وصولی ہوئی، جس کا بڑا حصہ خلیجی ممالک اور امریکا سے آیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس کی جانب کامیاب سفر جاری، ریکارڈ سطح پر آگیا
بیرونی سرمایہ کاری کے شعبے میں تاہم سست روی برقرار رہی، پہلی سہ ماہی میں خالص غیرملکی براہِ راست سرمایہ کاری 34 فیصد کمی کے ساتھ 569 ملین ڈالر تک محدود رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق، زرمبادلہ کے ذخائر ستمبر کے اختتام تک بڑھ کر 14.28 ارب ڈالر ہوگئے۔
ماہرین کے مطابق، درآمدی دباؤ، برآمدی کمزوری اور آمدنی کی ادائیگیوں میں اضافے نے بیرونی کھاتوں پر دباؤ بڑھایا ہے۔
جبکہ معیشت کا انحصار اب بھی ترسیلاتِ زر اور آئی ایم ایف فنڈنگ پر قائم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی برآمدات آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک ترسیلات زر خسارہ کرنٹ اکاؤنٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی ٹی برآمدات ا ئی ایم ایف اسٹیٹ بینک ترسیلات زر کرنٹ اکاؤنٹ آئی ٹی برآمدات کرنٹ اکاؤنٹ اسٹیٹ بینک فیصد اضافہ ملین ڈالر ارب ڈالر
پڑھیں:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس 1,100 سے زائد پوائنٹس بڑھ گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا، جہاں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1,100 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروباری سیشن کے دوران مثبت رجحان غالب رہا، جس کے نتیجے میں انڈیکس ایک موقع پر دن بھر کی بلند ترین سطح 168,414.13 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت میں بہتری: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے سرپلس میں آگیا
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 167,346.83 پوائنٹس پر بند ہوا، جو 1,103.93 پوائنٹس یعنی 0.66 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔
Market Close Update: Positive Today! ????
???????? KSE 100 ended positive by +1,103.9 points (+0.66%) and closed at 167,346.8 with trade volume of 1 billion shares and value at Rs. 41.76 billion. Today's index low was 166,924 and high was 168,414. pic.twitter.com/A60DBi0Wzb
— Investify Pakistan (@investifypk) October 21, 2025
اسٹاک ماہرین کے مطابق یہ تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی، اہم شعبوں میں خریداری کے مسلسل رجحان، جغرافیائی تناؤ میں کمی اور معاشی اشاریوں میں بہتری کا نتیجہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ستمبر میں 110 ملین ڈالر سرپلس میں رہا، جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 52 ملین ڈالر خسارے کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔
مزید پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں منافع کے حصول کا رجحان، ابتدائی تیزی زائل
یہ سرپلس ترسیلاتِ زر میں نمایاں اضافے کے باعث سامنے آیا، جو ستمبر میں 3.18 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جوسال بہ سال 11 فیصد اضافہ کی عکاسی کرتا ہے۔
گزشتہ روز یعنی پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جب سرمایہ کاروں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک تاریخی سفارتی پیش رفت پر مثبت ردعمل دیا، جس سے مارکیٹ کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس گزشتہ روز 2,436.69 پوائنٹس یعنی 1.49 فیصد بڑھ کر 166,242.90 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر بھی منگل کے روز ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی، کیونکہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکا اور چین، کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی توقعات سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں:سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟
اسی دوران، جاپان میں سانائے تاکائچی کے متوقع طور پر وزیرِ اعظم بننے کی خبر نے نکی انڈیکس کو نئی بلند ترین سطح تک پہنچا دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ منصفانہ تجارتی معاہدے کی توقع رکھتے ہیں اور تائیوان کے مسئلے پر کسی تصادم کے خدشات کو کم اہمیت دی۔
تجارتی کشیدگی کے باوجود، سرمایہ کاروں کی توجہ اب جنوبی کوریا میں اگلے ہفتے ہونے والی صدر ٹرمپ اور صدر شی کی مجوزہ ملاقات پر مرکوز ہے۔
اسی امید نے عالمی مارکیٹوں میں بھی سرمایہ کاروں کے جذبات کو تقویت دی۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
ایم ایس سی آئی کے مطابق، جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک شیئرز کا وسیع ترین انڈیکس ساڑھے چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور 0.94 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔
چینی اسٹاکس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس ابتدائی کاروبار میں 1 فیصد بلند رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا انڈیکس پاکستان اسٹاک ایکسچینج پیش رفت جغرافیائی تناؤ چین سرپلس سفارتی کرنٹ اکاؤنٹ