اوپن اے آئی نے ویب براؤزر متعارف کرادیا، گوگل کروم کے لیے خطرے کی گھنٹی؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
اوپن اے آئی نے منگل کے روز چیٹ جی پی ٹی ایٹلس کے نام سے ایک نیا مصنوعی ذہانت سے چلنے والا ویب براؤزر متعارف کرایا oy، جو کمپنی کے مشہور چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کے گرد ڈیزائن کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اقدام کو گوگل کروم کی مارکیٹ میں اجارہ داری کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سیم آلٹمین نے ایک آن لائن پریزنٹیشن میں بتایا ہے کہ یہ ایک اے آئی پاورڈ ویب براؤزر ہے جو چیٹ جی پی ٹی کے گرد تشکیل دیا گیا ہے۔
ایٹلس براؤزر فی الحال دنیا بھر میں ایپل کے میک او ایس پر دستیاب ہے، جب کہ کمپنی کے مطابق یہ جلد ہی ونڈوز، آئی او ایس اور اینڈرائیڈ صارفین کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔
اوپن اے آئی کے اس اعلان کے بعد گوگل کروم کے مالک ادارے الفابیٹ کے شیئرز دوپہر کے تجارتی سیشن میں 2.
یہ براؤزر تیزی سے بڑھتی ہوئی اے آئی براؤزر مارکیٹ میں ایک نیا اضافہ ہے، جس میں پہلے ہی پرپلکسیٹی کا کومیٹ اور اوپیرا کا نیون، جیسی پروڈکٹس موجود ہیں۔
ان سب میں ایسے فیچرز شامل کیے جا رہے ہیں جو ویب پیجز کا خلاصہ بناتے ہیں، فارم بھرتے ہیں، یا کوڈ تیار کرتے ہیں تاکہ صارفین کو زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔
ایٹلس صارفین کو کسی بھی ویب پیج کے ساتھ چیٹ جی پی ٹی کی سائیڈ بار کھولنے کی اجازت دیتا ہے، جہاں وہ مواد کا خلاصہ حاصل کر سکتے ہیں، مصنوعات کا موازنہ کر سکتے ہیں یا کسی بھی ویب سائٹ کے ڈیٹا کا تجزیہ کر سکتے ہیں۔
مزید یہ کہ ایجنٹ موڈ میں چیٹ جی پی ٹی صارف کی جانب سے ویب سائٹس کے ساتھ براہ راست تعامل کرتا ہے مثلاً کوئی صارف مکمل تحقیق یا سفر کی خریداری جیسے کام ایک ہی جگہ انجام دے سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپن اے آئی اوپیرا چیٹ جی پی ٹی گوگل کروم مصنوعی ذہانت ویب براؤزرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوپن اے ا ئی اوپیرا چیٹ جی پی ٹی گوگل کروم مصنوعی ذہانت ویب براؤزر چیٹ جی پی ٹی اوپن اے آئی ویب براؤزر گوگل کروم
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا غزہ پر نیا حملہ، جنگ بندی خطرے میں پڑ گئی
اسرائیلی فوج نے غزہ پر نیا حملہ کیا، جس سے امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے پائیدار امن میں بدلنے کی امیدیں مدھم ہو گئیں،اسرائیل اور حماس ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگا رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا اور مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر اتوار کے روز کیے گئے یہ حملے 11 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کے بعد اب تک کا سب سے بڑا امتحان بن گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، حملے میں 9 فلسطینی شہید
عینی شاہدین کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے رفح اور خان یونس میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ اباسن کے مشرقی علاقے میں اسرائیلی ٹینکوں کی گولہ باری کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
خان یونس کے رہائشیوں نے بتایا کہ اتوار کی دوپہر کے وقت اسرائیلی فضائیہ نے رفح پر متعدد فضائی حملے کیے۔ جب اسرائیلی حکومت کے ترجمان سے ان حملوں کی تصدیق کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے معاملہ فوج کے سپرد کر دیا، تاہم فوج کی جانب سے کوئی فوری بیان جاری نہیں کیا گیا۔
شمالی غزہ میں فضائی حملہ، 2 فلسطینی جاں بحقمقامی محکمہ صحت کے مطابق اتوار کے روز شمالی غزہ کے علاقے جبالیا میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں دو فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فوج نے رفح کے علاقے میں فضائی کارروائیاں اس وقت شروع کیں جب وہاں جنگجوؤں نے اسرائیلی افواج پر حملہ کیا۔ تاہم رپورٹ میں کسی مخصوص ماخذ کا حوالہ نہیں دیا گیا۔
ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے تصدیق کی کہ حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی دستوں پر راکٹ لانچر اور سنائپر حملے کیے، جو اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقے میں ہوئے۔ عہدیدار کے مطابق یہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم، دیر پا امن کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
دوسری جانب حماس کے سینئر رہنما عزت الرشق نے کہا کہ حماس جنگ بندی کے معاہدے کی پابند ہے، اور اس کی خلاف ورزی اسرائیل کر رہا ہے۔
غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد سے اب تک 47 خلاف ورزیاں کی ہیں، جن میں 38 افراد ہلاک اور 143 زخمی ہوئے۔ ان خلاف ورزیوں میں شہریوں پر براہِ راست فائرنگ، گولہ باری، نشانہ بندی کے حملے اور گرفتاریوں کے واقعات شامل ہیں۔
رفح کراسنگ غیر معینہ مدت تک بنداسرائیل اور حماس کئی دنوں سے ایک دوسرے پر جنگ بندی توڑنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ اور مصر کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ آئندہ اطلاع تک بند رہے گی۔
رفح کراسنگ مئی 2024 سے زیادہ تر بند ہے۔ جنگ بندی معاہدے میں غزہ کے لیے امداد میں اضافہ بھی شامل ہے، جہاں لاکھوں افراد قحط کی سنگین صورتحال سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے
اسرائیل اور حماس کے درمیان تاحال یرغمالیوں کی باقی ماندہ لاشوں کی واپسی پر بھی تنازع برقرار ہے۔ اسرائیل کے مطابق حماس کو 28 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنی ہیں۔ اب تک حماس 20 زندہ یرغمالیوں اور 12 لاشوں کی حوالگی کر چکی ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ باقی لاشیں ملبے تلے دبی ہیں جن کی بازیابی کے لیے خصوصی آلات اور وقت درکار ہے۔
ادھر امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن منصوبے کے راستے میں بھی کئی رکاوٹیں حائل ہیں، جن میں حماس کا غیر مسلح ہونا، غزہ کی آئندہ حکومت، ایک بین الاقوامی استحکام فورس کی تشکیل، اور فلسطینی ریاست کے قیام جیسے امور شامل ہیں۔
امریکی سفارتخانے نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے تمام سوالات امریکی محکمہ خارجہ کو بھیج دیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل بمباری ٹینک جنگ بندی حماس خان یونس خلاف ورزی رفح رفح کراسنگ غزہ فلسطین