جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کا جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251022-01-12
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی جانب سے جوڈیشل کونسل کو لکھا خط سامنے آگیا۔دونوں جسٹسز صاحبان کی جانب سے یہ خط 17 اکتوبر کو ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں مجوزہ ترامیم کے تناظر میں جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ہم نے جوڈیشل کونسل اجلاس سے ایک روز قبل اپنے کمنٹس اجلاس کے آغاز میں جمع کرائے تھے۔خط میں کہا گیا کہ ہم وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے اور خراب انٹرنیٹ کے باوجود اپنا مؤقف پیش کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے یقینی بنایا تھا کہ دستخط شدہ کاپی 20 اکتوبر کو اجلاس کے بعد جمع کرادی جائے گی۔ خط کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف کیس عدالت عظمیٰ میں زیر التوا ہے۔ جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف کیس کا فیصلہ کونسل میں شمولیت کو متاثر کرسکتا ہے۔ کونسل کی آئینی حیثیت کا تعین کیے بغیر اس کے فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کونسل
پڑھیں:
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل میں محمد حسن معاویہ کی جانب سے علی چنگیز سندھو ایڈووکیٹ کی جانب سے ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔
ریفرنس میں جسٹس اعجاز اسحاق کو عدالتی کارروائی سے روکنے اور نوکری سے برخاست کرنے کی استدعا کی گئی ہے، کہا گیا کہ جج کی طرف سے بلاسفیمی پٹیشنز میں متعصبانہ رویہ اپنایا گیا۔
ریفرنس کے مطابق سپیشل برانچ اور دیگر اداروں کی طرف سے جمع کروائی گئی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے، قانونی کارروائی سے روکنے کے لئے دائر درخواست پر ملتوی شدہ سماعت کے دن چیمبر سے آرڈر کیا گیا۔
سٹیٹ بینک نے شہریوں کو مالیاتی فراڈ سے خبردار کردیا
سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کئے گئے ریفرنس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے ساتھ غیر مناسب رویہ اور غیر قانونی الفاظ کا استعمال کیا گیا۔
مزید :