Jasarat News:
2025-10-22@01:14:24 GMT

پاکستانی روپے پر دباؤ مسلسل بڑھنے لگا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستانی روپے پر دباؤ مسلسل بڑھنے لگا جس کی بڑی وجہ ڈالر کی طلب میں اضافہ اور کیش ڈالرز کی شدید کمی ہے اور اس کی وجہ سے ایکسچینج کمپنیاں مشکلات سے دوچار ہیں۔ کرنسی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ خاص طور پر ملک بھر میں تباہ کن سیلاب جیسے غیر متوقع واقعات کے بعد روپے کو سہارا دینے کے لیے کیے گئے حکومتی کریک ڈاؤن اور سخت نگرانی کے بعد روپے میں قدرے استحکام دیکھا گیا ہے، لیکن ماہرین کے مطابق یہ رجحان زیادہ دیر برقرار نہیں رہ سکتا اگر طلب رسد پر غالب رہی۔کرنسی ڈیلرز کے مطابق بیشتر ایکسچینج کمپنیاں امریکی ڈالر کی شدید کمی کا شکار ہیں، جس سے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ایک ڈیلر کا کہنا تھاکہ اسمگلنگ پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے لیکن اب ذخیرہ اندوزی کے امکانات نمایاں ہو رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ غیر قانونی کرنسی آپریٹرز کی سرگرمیوں میں اضافہ بھی صورتحال کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔ کرنسی ماہرین نے خبردار کیا کہ جب بنیادی عوامل کسی کرنسی کے خلاف ہوں تو کوئی قوت مارکیٹ کو نہیں ہرا سکتی، ان کے مطابق روپے کو انتظامی اقدامات کے ذریعے مصنوعی طور پر مضبوط بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں حقیقی کیش لین دین سست پڑ گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایکسچینج کمپنیاں بمشکل ہی فارن ایکسچینج کیش رکھ پا رہی ہیں۔اس صورتحال کا منفی اثر ترسیلات زر پر بھی متوقع ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس سے دوبارہ حوالہ ہنڈی اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے لین دین کو فروغ مل سکتا ہے جو زرمبادلہ کی غیر رسمی منڈیوں کو تقویت دیتے ہیں۔دوسری جانب برآمدکنندگان اپنی آمدنی روک کر بیٹھے ہیں جس سے مارکیٹ میں رسد مزید سکڑ گئی ہے اور ایک غیر یقینی سکون کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، یعنی بظاہر استحکام لیکن درحقیقت سپلائی تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر زرمبادلہ کی آمد میں تعطل برقرار رہا تو روپے پر دباؤ میں شدت آ سکتی ہے جس کے نتیجے میں اچانک اور بڑی گراوٹ کا سامنا ہو سکتا ہے۔

کامرس رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گیا ہے

پڑھیں:

کھدائی کے دوران 1800 سال قدیم رومی سپاہیوں کی لاشیں دریافت

مشرقی کروشیا میں کھدائی کے دوران کنویں سے قدیم رومی سپاہیوں کی گمشدہ باقیات دریافت کرلی گئیں۔ تباہ کن واقعے کا شکار ہونے والے ان سات افراد کی باقیات جس جگہ دریافت ہوئیں اس کو ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے ’اجتماعی قبر‘ قرار دیا۔

دلچسپ بات ہے کہ سپاہیوں کے ڈھانچے درست حالت میں موجود تھے جس سے ماہرین کو قدیم تاریخ میں جھانکنے میں موقع مل رہا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ سپاہی 1800 برس قبل ہونے والے مُرسا کی جنگ کے دوران ہلاک ہوئے ہوں گے۔

جرنل PLOS ONE میں شائع ہونے والی تحقیق کے سربراہ مصنف ماریو نواک کا کہنا تھا کہ صحیح حالت میں موجود یہ ڈھانچے رومی دور کے شہر مرسا کے کنویں کی کھدائی کے دوران دریافت ہوئے ہیں۔

اس جگہ کی کھدائی مرسا میں یونیورسٹی کی تعمیر سے قبل کی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • کھدائی کے دوران 1800 سال قدیم رومی سپاہیوں کی لاشیں دریافت
  • چارجنگ پورٹ میں پانی آنے پر کیا کریں؟ ماہرین نے سادہ حل بتادیا
  • پنک ربن مہم : چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی سیمینارکاانعقاد
  • ویمنز کرکٹ ورلڈکپ: مسلسل تیسری شکست پر بھارتی ٹیم سخت تنقید کی زد میں
  • کوئٹہ:ایف آئی اے کی کارروائی، 36 ملین کی غیر ملکی کرنسی برآمد
  • ایف آئی اے کی کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی، غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان گرفتار
  • کراچی میں دن کے وقت گرمی مزید بڑھنے اور راتیں خنک رہنے کا امکان
  • کراچی میں کروڑوں مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد
  • کراچی: کروڑوں مالیت کی غیر ملکی کرنسی برآمد، 2 ملزمان گرفتار