امریکا : جوہری ادارے کے 1400 ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن نے جوہری سلامتی کے اہم ادارے کو مفلوج کر دیا ۔ امریکی میڈیا کے مطابق نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے تقریباً 1400 ملازمین کو بغیر تنخواہ کے جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے، جبکہ صرف 375 ملازمین اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا میں شٹ ڈاؤن چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے، جو تاریخ کا طویل ترین حکومتی تعطل بنتا جا رہا ہے۔ امریکی محکمہ توانائی کے ترجمان بین ڈائیٹڈرچ نے تصدیق کی کہ 2000 ء میں ادارے کے قیام کے بعد پہلی بار وفاقی ملازمین کو فنڈنگ کے تعطل کے باعث رخصت پر بھیجا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایرانی سپریم لیڈر نے ٹرمپ کی مذاکرات کی بحالی کی پیشکش مسترد کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران:۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذاکرات کی بحالی کی پیشکش کو مسترد کردیا۔ غیر ملکی خبررساں ا دارے کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے ٹرمپ کے اس دعوے کی بھی تردید کی کہ امریکا نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان 5مرحلوں پر مشتمل بالواسطہ جوہری مذاکرات جون میں 12 روزہ جنگ کے بعد ختم ہوگئے تھے۔ اس جنگ کے دوران امریکا اور اسرائیل نے ایران کی متعدد جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ ٹرمپ خود کو معاہدہ کرنے والا شخص کہتے ہیں لیکن اگر کوئی معاہدہ دباﺅ، دھمکی اور پہلے سے طے شدہ نتائج کے ساتھ ہو تو وہ معاہدہ نہیں بلکہ مسلط کردہ جبر ہے۔
گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے اسرائیلی پارلیمان (کنیسٹ) میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے لیے یہ اچھی بات ہوگی اگر وہ ایران کے ساتھ ایک امن معاہدے پر مذاکرات کرسکے۔
ٹرمپ کی جانب سے ایرانی ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنے کے بیان پر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکی صدر فخر سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کر دیا۔ بہت خوب، خواب دیکھتے رہو۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا یہ امریکا کا اختیار ہے کہ وہ طے کرے کہ ایران کے پاس جوہری تنصیبات ہوں یا نہ ہوں؟۔