کراچی:

قرض اور مالی دباؤ کے شکار سفاک باپ نے اپنی 2 کمسن بیٹیوں کے گلے کاٹ دیے۔

پولیس کے مطابق شہر قائد میں کوثر نیازی کالونی نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں سفاک باپ نے اپنی 2 کمسن بیٹیوں کو گلے کاٹ کر قتل کردیا۔ جاں بحق بچیوں کی شناخت 10 سالہ زینب اور 11 سالہ عالیہ کے ناموں سے ہوئی۔

پولیس نے ملزم اکبر ولد عبدالستار کو گرفتار کرلیا۔ ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ ملزم قرض دار اور مالی دباؤ کا شکار تھا۔ ملزم کے 6 بچے ہیں، جن میں ایک بیٹا اور 5 بیٹیاں شامل ہیں۔

گرفتاری سے قبل واقعے کی اطلاع ملنے پر پڑوسیوں نے بھی ملزم پر بدترین تشدد کیا، تاہم پولیس نے پہنچ کر ملزم کو عوام کے چنگل سے چھڑایا۔ شہری واقعے کے بعد بری طرح طیش میں آکر ملزم اکبر کو مارتے رہے۔ اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی جو ملزم کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

بعدازاں بچیوں کے قتل کا مقدمہ والد کے خلاف بیٹے ارسلان کی مدعیت میں درج کرلیا گیا جس میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

شادی میں تشدد اور خوف کے بعد علیحدگی کا فیصلہ کیا: مسرت مصباح

معروف بیوٹیشن، بزنس وومن اور سماجی کارکن مسرت مصباح نے پہلی بار اپنی طلاق سے متعلق کھل کر گفتگو کی ہے۔

مسرت مصباح پاکستان میں تیزاب گردی کا شکار خواتین کے لیے اپنی خدمات کے باعث جانی جاتی ہیں، انہوں نے درجنوں متاثرہ خواتین کو ناصرف نیا چہرہ بلکہ جینے کا حوصلہ بھی دیا اور وہ ہمیشہ خواتین کے حقوق اور ان کے بااختیار ہونے کی بات کرتی رہی ہیں۔

مسرت مصباح حال ہی میں ایک پروگرام میں مہمان کے طور پر شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، ازدواجی زندگی اور سماجی خدمات پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ میری شادی صرف 18 سال کی عمر میں ہوئی تھی، لیکن بدقسمتی سے وہ رشتہ کامیاب نہ ہوسکا، میں کبھی اپنی طلاق پر بات نہیں کرتی تھی، مگر حال ہی میں ایک مذہبی اسکالر سے مشورے کے بعد اس موضوع پر بولنے کا فیصلہ کیا۔

مسرت مصباح کا کہنا تھا کہ اسکالر نے مجھے بتایا کہ حضرت محمدﷺ بھی اپنی گھریلو زندگی کے تجربات امت کی رہنمائی کےلیے بیان فرماتے تھے، لہٰذا اگر میں اپنے تجربات دوسروں کے فائدے کے لیے بانٹتی ہوں تو یہ کوئی غلط بات نہیں، اب میں اپنی کہانی سنانے سے ان خواتین کو حوصلہ دینا چاہتی ہوں جو زہریلی یا پرتشدد شادیوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔

مسرت مصباح نے مزید بتایا کہ میرا تعلق ایک ایسے گھرانے سے تھا جہاں کسی کی آواز بھی بلند نہیں ہوتی تھی، اس لیے جب میری شادی شدہ زندگی میں تشدد اور خوف کا ماحول پیدا ہوا، تو میں نے فیصلہ کیا کہ میں اپنے بچوں کے ساتھ اس رشتے سے الگ ہو جاؤں، اس موقع پر میرے والد اور خاندان نے بھرپور ساتھ دیا۔

مسرت مصباح کی زندگی اور جدوجہد آج بھی ہزاروں خواتین کے لیے ایک حوصلہ افزا مثال ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ پولیس کی مختلف کارروائیاں، متعدد ڈاکو گرفتار، شہریوں کے تشدد سے ایک ہلاک
  • کمیٹیاں نہ بھر پانے پر بیروزگار باپ نے دو کمسن بیٹیاں ذبح کر ڈالیں
  • شادی میں تشدد اور خوف کے بعد علیحدگی کا فیصلہ کیا: مسرت مصباح
  • کراچی: شدید مالی دباؤ اور قرضوں میں جکڑے باپ نے 2 بیٹیوں کے گلے کاٹ دیے
  • شہری کے قتل میں ملوث مفرور ملزم گرفتار، آلہ قتل برآمد
  • کراچی: فیشل ریکگنیشن کیمرے کے ذریعے پہلا ملزم گرفتار
  • لاہور: 16 سالہ گھریلو ملازمہ پر بہیمانہ تشدد، ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
  • کراچی، پولیس کے ساتھ مختلف علاقوں میں مبینہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو ہلاک
  • ہری پور: باراتیوں سے بھری بس حادثہ کا شکار، کمسن بچی سمیت 5 خواتین جاں بحق