بھارتی صدر ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئیں؛ ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
بھارتی صدر دروپدی مُرمو کا سرکاری ہیلی کاپٹر ریاست کیرالہ میں ایک خوفناک حادثے سے دو چار ہوتے ہوتے بچ گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کیرالہ میں بھارتی صدر کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچنا تھا جس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ایک اسٹیڈیم میں ہیلی پیڈ بنایا گیا تھا۔
بھارتی صدر کے ہیلی کاپٹر نے معمول کے مطابق ہیلی پیڈ پر لینڈنگ کی لیکن جیسے ہی پہیے زمین سے ٹکرائے وہ اندر دھنستے گئے۔
جس کے باعث بھارتی صدر کا ہیلی کاپٹر ایک طرف سے زمین میں دھنس گیا اور ریسکیو ٹیم کو طلب کرنا پڑا۔
موقع پر موجود فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکاروں نے دوسری طرف سے ہیلی کاپٹر کو سہارا دیا تاکہ وہ الٹ نہ جائے۔
درجنوں اہلکار ہیلی کاپٹر کو سیدھا کرنے کی کوشش میں جُتے رہے اور اسی دوران بھارتی صدر دروپدی مُرمو اور دیگر افراد کو باہر نکالا گیا۔
بھارتی صدر اور عملے کو فوری طور پر پہلے قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا چیک اپ کیا گیا اور کچھ دیر بعد ہوش و حواس بحال ہونے پر جانے کی اجازت دیدی گئی۔
حادثے کی وجہ ہیلی پیڈ بنانے میں بنانے میں عجلت ہوسکتی ہے۔ جلدی جلدی میں زمین کو نرم چھوڑ دیا گیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر بھارتی صدر
پڑھیں:
ایران میں بغیر حجاب خواتین کی میراتھن کی ویڈیو وائرل؛ دو منتظمین گرفتار، ایک معطل
ایران کے جزیرۂ کیش میں ہونے والی سالانہ میراتھن اس وقت تنازع کا مرکز بن گئی جب سینکڑوں خواتین نے بغیر حجاب اور روایتی پابندیوں کے خلاف دوڑ میں حصہ لیا۔ ویڈیوز وائرل ہوتے ہی ملک بھر میں بحث چھڑ گئی اور منتظمین کے خلاف کارروائی شروع ہوگئی۔
رپورٹس کے مطابق چھٹی کیش میراتھن میں صبح سویرے تقریباً 5 ہزار افراد شریک ہوئے۔ خواتین کی ریس صبح 5:30 بجے ہوئی جبکہ مردوں کی دوڑ ساڑھے 8 بجے شروع ہوئی۔ اس بار کئی خواتین نے باقاعدہ اسپورٹس ویئر—ٹی شرٹ اور ٹراؤزر—پہن کر شرکت کی اور بڑی تعداد بغیر حجاب کے دوڑتی نظر آئی، جو ایرانی اسپورٹس قوانین کے خلاف ہے۔
ایران کی ایتھلیٹکس فیڈریشن نے میراتھن سے قبل ہی خبردار کیا تھا کہ یہ ایونٹ مذہبی اور قانونی معیارات پر پورا نہیں اترتا، تاہم منتظمین نے اسے نظرانداز کیا۔ جب ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلیں اور تنقید کا شدید سلسلہ شروع ہوا تو پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے میراتھن کے دو ذمہ دار افراد کو ’’بے حیائی کے فروغ‘‘ اور ’’شرعی قوانین کی خلاف ورزی‘‘ کے الزامات پر حراست میں لے لیا۔
گرفتار ہونے والوں میں کیش فری زون آرگنائزیشن کا ایک سرکاری افسر اور نجی کمپنی کا نمائندہ شامل تھا جو ایونٹ کے انتظامات دیکھ رہا تھا۔ دونوں کو عدالت نے ضمانت پر رہا تو کر دیا، لیکن ان پر عدالتی نگرانی عائد کر دی گئی ہے۔
واقعے کے بعد کارروائیاں یہیں نہیں رکیں۔ سرکاری افسر کو ملازمت سے معطل کر دیا گیا جبکہ نجی کمپنی کے نمائندے پر آئندہ کسی بھی اسپورٹس ایونٹ کے انعقاد یا انتظام میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
کیش میراتھن کی اس ویڈیو نے ایران میں کھیلوں، خواتین کی آزادی اور مذہبی ضوابط کے حوالے سے نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔