data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کاشت کاروں کے لیے بڑے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے گندم کی فی من امدادی قیمت 3500 روپے مقرر کردی، چھوٹے کاشت کاروں کو 1 بوری ڈی اے پی اور 2 بوری فی ایکڑ یوریا کھاد دی جائے گی، زرعی آمدن ٹیکس کا سہ گنا نفاذ موخرکرکے 15 فیصد کی پرانی شرح بحال کردی گئی۔اس بات کا اعلان انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ صوبائی وزراء شرجیل میمن، سردار بخش مہر اور مخدوم محبوب زمان موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فی من گندم کی امدادی قیمت 3500 روپے مقرر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی حکومت فصل 2025-26 کے دوران 8 لاکھ سے 12 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کا اعلان

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کی 17 سال کی کرپشن نے شہر کو تباہ حال کردیا، منعم ظفر خان

پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آپ نہ کراچی والوں کو اور نہ بلدیاتی اداروں کو اختیار دیتے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد بھی وسائل دینے کو تیار نہیں، یہ ہے ان کی جمہوریت، آپ کا بجٹ 18ویں ترمیم کے بعد 8 گناہ بڑھ گیا ہے، کراچی کو 2018ء میں بھی اتنے ہی پیسے ملتے تھے جتنے آج۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی 17 سال کی کرپشن نے شہر کو تباہ حال کر دیا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ حال ہے، واٹرکارپوریشن کا حال بھی سامنے ہے، ہم نے 2 سال میں 9 ٹاؤن میں اپنی مدد آپ کے تحت ہزاروں مین ہول پر ڈھکن لگائے، کراچی میں شہری حادثات کا شکار ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پورے شہر کا حال گٹر جیسا ہوگیا ہے، حکمران شہریوں کی کوئی بات نہیں سنتے، کریم آباد انڈر پاس تاحال مکمل نہیں ہوا، ملیر چوک سے ٹینک چوک تک سڑک تباہ حال ہے، کوئی اس شہر کا پرسان حال نہیں ہے، جہانگیر روڈ مرتضیٰ وہاب پر کلنک کا ٹیکا ہے۔

منعم ظفر نے کہا کہ انڈر پاس کے نام پر گلستان جوہر پر لوگوں کو پریشان کیا ہوا ہے، صوبائی حکومت کے صرف دعوے نظر آتے ہیں، میئر کراچی کے ترقیاتی کام کے 60 دن کب شروع ہوں گے، کے الیکٹرک کے بلوں میں ٹیکس لگا کر اب تک 4 ارب سے زائد وصول کر چکے ہیں۔ اُنہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نہ کراچی والوں کو اور نہ بلدیاتی اداروں کو اختیار دیتے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد بھی وسائل دینے کو تیار نہیں، یہ ہے ان کی جمہوریت، آپ کا بجٹ 18ویں ترمیم کے بعد 8 گناہ بڑھ گیا ہے، کراچی کو 2018ء میں بھی اتنے ہی پیسے ملتے تھے جتنے آج۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن مرتضیٰ وہاب کے ماتحت ہے، اس سال 24 افراد گٹر میں گر کر جاں بحق ہوئے ہیں، شہر میں بسوں کے اعلانات ہیں، کب آئیں گی یہ بسیں؟ 3 سو بسیں ہیں، 100 بی آر ٹی کی بھی ملا لیں، ساڑھے 3 کروڑ کی آبادی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ٹریفک حادثات روز کا معمول بن گیا ہے، شرجیل میمن کی جانب سے ہر چند روز میں اعلانات کیے جاتے ہیں، نہ مرتضیٰ وہاب کے 60 دن مکمل ہو رہے ہیں نہ شرجیل میمن کا ہفتہ۔ موٹر سائیکل پر لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں، 250 سے زائد واقعات میں ہیوی ٹریفک سے لوگ کچل دیئے گئے۔

متعلقہ مضامین