بھارت: آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ہوٹل میں ڈنر کے دوران چوہے کی انٹری، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
دوسرے ممالک کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کرنے والا بھارت خود اپنے ہی ملک میں بدانتظامی کے باعث ہزیمت اٹھانے لگا۔
بھارت میں جاری ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران وشاکاپٹنم میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب آسٹریلوی خواتین کھلاڑیوں کے ہوٹل میں کھانے کے دوران ایک چوہا گھس آیا۔
چوہے کو دیکھتے ہی آسٹریلوی کھلاڑیوں نے چلانا شروع کردیا اور کھانا چھوڑ کر اِدھر اُدھر بھاگنے پر مجبور ہوگئیں اور کچھ چوہے سے بچنے کے لیے کرسیوں پر چڑھ گئیں۔
ہوٹل کے عملے نے چوہے کو پکڑنے کی کوشش کی مگر چوہا اِدھر سے اُدھر بھاگتا رہا اور کسی کے ہاتھ نہ آیا۔
اس حوالے سے وائرل ویڈیو میں کھلاڑیوں نے بتایا کہ ڈنر ختم ہی کیا تھا اور جانے والے تھے کہ اچانک چوہا نکل آیا۔
ایک کھلاڑی نے بتایا کہ سب کہنے لگے کہ چوہا چلا گیا اور وہ اچانک واپس نکل آیا جس پر سب چیخنے لگیں۔
View this post on InstagramA post shared by Aussie Women's Cricket Team (@auswomencricket)
خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت میں خراب کھانا کھانے سے آسٹریلیا کی اے ٹیم کے کھلاڑی فوڈ پوائزن کا شکار ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل کا لبنان میں گاڑی پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کمانڈر ساتھی سمیت شہید؛ ویڈیو وائرل
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی لبنان میں کیے گئے ایک ڈرون حملے میں حزب اللہ کے لاجسٹک یونٹ کے سربراہ عباس حسن کرکی کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ کارروائی نباتیہ کے قریب تول نامی قصبے میں کی گئی۔
اسرائیلی فوج کے بقول ڈرون حملہ عین اُس وقت کیا گیا جب حزب اللہ کے کمانڈر عباس حسن کرکی اپنی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
اس حملے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی جب کہ حزب اللہ کے رہنما موقع پر ہی اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ شہید ہوگئے۔
צה"ל חיסל את מפקד הלוגיסטיקה של מפקדת 'חזית הדרום' בארגון הטרור חיזבאללה
צה"ל תקף מוקדם יותר היום, בהובלת פיקוד הצפון, באמצעות כלי טיס של חיל האוויר במרחב נבטיה שבדרום לבנון, וחיסל את המחבל עבאס חסן כרכי, מפקד הלוגיסטיקה של מפקדת 'חזית הדרום' בארגון הטרור חיזבאללה.
בתקופה… pic.twitter.com/5eJjpn4RIJ
عباس حسن کرکی حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے لاجسٹک یونٹ کے سربراہ تھے اور انھوں نے حالیہ برسوں میں کئی کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا کہ عباس حسن اسلحے کی منتقلی اور ذخیرہ کرنے کے انتظامات کے بھی ذمہ دار تھے جو کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان ہونے والے غیر رسمی معاہدے کی خلاف ورزی بھی ہے۔
حزب اللہ کی جانب سے تاحال اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
بھی ردِعمل کی توقع نہیں ہے ابھی تک حزب اللہ کی جانب سے اس حملے کی باضابطہ تصدیق یا ردِعمل سامنے نہیں آیا۔