بھارت: آسٹریلوی خواتین کرکٹرز کے ہوٹل میں ڈنر کے دوران چوہے کی انٹری، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
دوسرے ممالک کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کرنے والا بھارت خود اپنے ہی ملک میں بدانتظامی کے باعث ہزیمت اٹھانے لگا۔
بھارت میں جاری ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران وشاکاپٹنم میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب آسٹریلوی خواتین کھلاڑیوں کے ہوٹل میں کھانے کے دوران ایک چوہا گھس آیا۔
چوہے کو دیکھتے ہی آسٹریلوی کھلاڑیوں نے چلانا شروع کردیا اور کھانا چھوڑ کر اِدھر اُدھر بھاگنے پر مجبور ہوگئیں اور کچھ چوہے سے بچنے کے لیے کرسیوں پر چڑھ گئیں۔
ہوٹل کے عملے نے چوہے کو پکڑنے کی کوشش کی مگر چوہا اِدھر سے اُدھر بھاگتا رہا اور کسی کے ہاتھ نہ آیا۔
اس حوالے سے وائرل ویڈیو میں کھلاڑیوں نے بتایا کہ ڈنر ختم ہی کیا تھا اور جانے والے تھے کہ اچانک چوہا نکل آیا۔
ایک کھلاڑی نے بتایا کہ سب کہنے لگے کہ چوہا چلا گیا اور وہ اچانک واپس نکل آیا جس پر سب چیخنے لگیں۔
View this post on InstagramA post shared by Aussie Women's Cricket Team (@auswomencricket)
خیال رہے کہ اس سے قبل بھارت میں خراب کھانا کھانے سے آسٹریلیا کی اے ٹیم کے کھلاڑی فوڈ پوائزن کا شکار ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کھڑے ہو کر کھانا کھانے کی عادت جسم اور میٹابولزم کو کیسے متاثر کرتی ہے؟
آج کے مصروف طرزِ زندگی میں بہت سے لوگ کھڑے ہو کر کھانا کھانے کے عادی ہو چکے ہیں۔ چاہے وہ کچن کاؤنٹر ہو، دفتر کی پینٹری یا کام کے دوران جلدی میں کھایا جانے والا کھانا۔
ماہرین کے مطابق کبھی کبھار ایسا کرنا نقصان دہ نہیں، تاہم یہ عادت بن جائے تو اس کے جسم اور ہاضمے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین غذائیت کے مطابق کھڑے ہو کر کھانا کھانے سے ایک عرصے بعد ہاضمہ، بھوک کی پہچان اور جسم کے خوراک ہضم کرنے کے نظام پر براہِ راست اثر ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں اور دفتری ملازمین میں یہ عادت تیزی، ذہنی دباؤ یا مناسب کھانے کے وقفے نہ لینے کے باعث عام ہو رہی ہے۔
کھڑے ہو کر کھانے سے کیا ہوتا ہے؟ماہرین کے مطابق کھڑے ہو کر کھانے کی وجہ سے جسم ’مصروف حالت‘ میں رہتا ہے اور اعصابی نظام پوری طرح پُرسکون نہیں ہوتا، جبکہ بہترین ہاضمہ اسی وقت ہوتا ہے جب انسان بیٹھ کر اطمینان سے کھانا کھائے۔
پیٹ میں کھانا تیزی سے گزرتا ہے
اس سے پیٹ کو بھرنے کا احساس کم ہوتا ہے اور انسان معمول سے زیادہ کھا لیتا ہے، جو وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
چبانے میں کمی
کھڑے ہو کر یا جلدی میں کھانے والے لوگ عموماً بڑے نوالے لیتے اور کم چباتے ہیں، جس سے پیٹ پر دباؤ بڑھتا ہے اور بدہضمی، معدے میں تیزابیت یا کھانے کے بعد بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔
بھوک اور پیٹ بھرنے کے سگنلز متاثر
جسم ہارمونز کے ذریعے بھوک اور شکم سیری کے اشارے بھیجتا ہے، لیکن کھڑے ہو کر اور توجہ بٹنے کی حالت میں یہ سگنلز کمزور پڑ جاتے ہیں، جس سے بے وقت بھوک، اوور ایٹنگ اور توانائی میں اچانک کمی جیسی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔
تیزابیت کے امکانات زیادہ
جو لوگ پہلے سے تیزابیت کے شکار ہیں، ان میں کھڑے ہو کر کھانا کھانے سے ریفلوکس کے دورے زیادہ ہو سکتے ہیں، کیونکہ خوراک مناسب طریقے سے پیٹ میں ٹھہرتی نہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کھڑے ہو کر کھانے کے کوئی خاص میٹابولک فائدے نہیں ملتے، بلکہ اس سے آرام، ذہنی سکون اور غذائی اجزا کے درست جذب ہونے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
کھانا کھانے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ماہر غذائیت کے مطابق کھانا ہمیشہ بیٹھ کر، سکون سے اور پوری توجہ کے ساتھ کھانا چاہیے۔ آہستہ کھائیں، اچھی طرح چبا کر کھائیں، اسکرین یا کام سے توجہ ہٹا کر کھائیں، ہر نوالے کے درمیان وقفہ دیں تاکہ ہاضمہ بہتر ہو اور توانائی متوازن رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں