اسرائیلی فوج کی پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی، 2 فلسطینی شہید،3 گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
دیر البلاح میں گولہ باری سے 2 بھائی شہید،اب بھی غزہ کے 53 فیصد علاقے پر قابض
دونوں بھائیوں نے بفرزون کی حد عبور کی تھی، مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیاں
اسرائیلی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 2 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ طولکرم سے مزید 3 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ کے علاقے دیر البلاح میں اسرائیلی فوج کی گولہ باری سے 2 بھائی شہید ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شہید ہونے والے دونوں بھائیوں نے اسرائیلی فوج کے قائم کیے ہوئے بفرزون کی حد عبور کی تھی جو اسرائیلی فوج نے اپنی موجودگی ظاہر کرنے کے لیے قائم کیا ہے۔اسرائیلی فوج 10 اکتوبر سے اب تک جنگ بندی معاہدے کی 80 مرتبہ خلاف ورزی کرچکی ہے جس میں 97 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔اسرائیلی فوج اب بھی غزہ کے 53 فیصد علاقے پر قابض ہے، جہاں سے انخلا اگلے مرحلے میں کیا جائے گا۔دوسری جانب غزہ امن معاہدے کے بعد تاحال اسرائیلی فورسز کی بربریت جاری ہے، اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران طولکرم سے مزید 3 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
مصر میں جلا وطن کیے گئے فلسطینیوں کی آبادکاری کیلئے پاکستان بھی آپشن میں شامل
154 فلسطینی سابق قیدیوں کو جلاوطن کر کے بسوں کے ذریعے مصر بھیج دیا گیا، جہاں حکام نے انہیں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں رکھا ہوا ہے جہاں سے وہ اجازت کے بغیر باہر نہیں نکل سکتے۔ مصر میں جلاوطن کیے گئے فلسطینی قیدیوں کو آباد کرنے کے لیے جن ممالک پر غور کیا جا رہا ہے ان میں قطر، ترکیہ اور ملائیشیا کے علاوہ پاکستان بھی شامل ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ثالثی سے ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد، جو 10 اکتوبر سے نافذ العمل ہے، حماس نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر قیدی غزہ اور مغربی کنارے واپس چلے گئے، تاہم 154 فلسطینی سابق قیدیوں کو جلاوطن کر کے بسوں کے ذریعے مصر بھیج دیا گیا، جہاں حکام نے انہیں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں رکھا ہوا ہے جہاں سے وہ اجازت کے بغیر باہر نہیں نکل سکتے۔ مصر نے سب سے پہلے ان قیدیوں میں سے 150 کو جنوری میں قبول کیا تھا اور 8 ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود ان میں سے زیادہ تر اب بھی اسی ہوٹل میں مقید ہیں، ان کے مستقبل کے بارے میں کوئی واضح فیصلہ نہیں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق قاہرہ میں موجود ان فلسطینی سابق قیدیوں کو اب نئے مسائل کا سامنا ہے، ان کے پاس نقل و حرکت کی آزادی نہیں، کام کے اجازت نامے نہیں، اور یہ بھی واضح نہیں کہ ان کا اگلا قدم کیا ہوگا جب کہ مصری حکومت نے اب تک ان کی قانونی حیثیت کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔