آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم چوہدری انوار الحق استعفیٰ دیں گے یا تحریکِ عدم اعتماد کا مقابلہ کریں گے؟

آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی وزیرِ اعظم کے استعفیٰ یا تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے متوقع ہے، اس معاملے پر انوارالحق نے مشاورت شروع کر دی ہے۔

وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے مستقبل کے حوالے سے حتمی فیصلہ 48 گھنٹوں میں متوقع ہے۔

آزاد کشمیر اسمبلی میں ممبران اسمبلی کی مجموعی تعداد 52 ہے، پیپلز پارٹی کو حکومت سازی کے لیے 27 اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔

پیپلز پارٹی 17، مسلم لیگ ن 9، تحریکِ انصاف 4، مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی ایک ایک رکن کے ساتھ ایوان میں موجود ہیں جبکہ فارورڈ بلاک میں 20 ارکانِ اسمبلی شامل ہیں۔

مسلم لیگ ن کی حمایت سے پیپلز پارٹی کے پاس اراکین کی مجموعی تعداد 26 ہو جائے گی، پیپلز پارٹی نے نمبر گیم پورا کرنے کے لیے فارورڈ بلاک کے اراکین سے رابطے تیز کر دیے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے حکومت بنانے کے لیے حکمتِ عملی پر مشاورت جاری ہے، آنے والے دنوں میں اہم سیاسی پیش رفت کا امکان ہے، پیپلز پارٹی نے اب تک حکومت سازی کے لیے مطلوبہ تعداد شو نہیں کی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے لیے

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں حکومت سازی: پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے نمبر پورے کرلیے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے نمبر پورے کر لیے ہیں، اور اب کسی بھی وقت وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی جائےگی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) آزاد کشمیر امور کی انچارج فریال تالپور سے بیرسٹر سلطان محمود گروپ اور عبدالماجد کے ساتھ وزرا نے الگ الگ ملاقاتیں کیں، اور وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے حمایت کا اعلان کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود گروپ کے ارکان اسمبلی میں سردار محمد حسین، چوہدری ارشد حسین، چوہدری محمد رشید، چوہدری محمد اخلاق، چوہدری اور یاسر سلطان شامل ہیں، جبکہ وزیر تعلیم کالجز آزاد کشمیر جو فارورڈ بلاک کا حصہ ہیں، انہوں نے بھی فریال تالپور سے ملاقات کرکے حمایت کا اعلان کردیا۔

اس کے علاوہ وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے ساتھ وزرا کے ہمراہ فریال تالپور سے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں عاصم شریف بٹ، اکبر ابراہیم اور فہیم ربانی شامل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ارکان کی ایوان میں تعداد 17 ہے، جبکہ 10 نئے ارکان اسمبلی کی شمولیت کے بعد تعداد 27 ہو گئی ہے، جو سادہ اکثریت بنتی ہے۔

آزاد کشمیر کا ایوان 53 ارکان اسمبلی پر مشتمل ہے، اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آزاد کشمیر پیپلز پارٹی حکومت سازی سادہ اکثریت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں حکومت سازی: پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے لیے نمبر پورے کرلیے
  • آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا معاملہ، صدر زرداری نے وزیراعظم کو اعتماد میں لے لیا
  • پیپلز پارٹی کا آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا اعلان، نیا وزیراعظم کون ہوگا؟
  • آزاد کشمیر حکومت کے مقدر کا فیصلہ ہو گیا، صدر آصف زرداری نے تحریک عدم اعتماد لانےکاحکم دےدیا
  • صدر آصف زرداری کی آزاد کشمیر میں عدم اعتماد لانے کی منظوری؛ پیپلز پارٹی اپنی حکومت بنائے گی
  • صدرِ آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد لانے اور حکومت بنانے کی منظوری دے دی
  • پیپلز پارٹی کا پارلیمانی اجلاس، آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • پیپلزپارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق
  • پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور