یومِ سیاہ پر حکومتِ سندھ کا کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی؛ شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر کہا کہ 27 اکتوبر وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج نے کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف وادی پر قبضہ کیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم عارضی ہوتا ہے، مگر آزادی کی جدوجہد ہمیشہ جاری رہتی ہے۔ کشمیری عوام نے دہائیوں تک بے مثال قربانیاں دے کر یہ ثابت کیا کہ وہ اپنے حقِ خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام کا حوصلہ، صبر اور استقامت دنیا بھر کے مظلوموں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ پاکستان کے عوام آج کے دن اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ہر عالمی فورم پر کشمیر کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔
شرجیل میمن نے یہ بھی واضح کیا کہ ایک دن اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ان کا جائز حق ضرور ملے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کشمیری عوام
پڑھیں:
جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے 77 سال، یومِ سیاہ آج دنیا بھر میں منایا جا رہا ہے
مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے 77 سال مکمل ہونے پر آج پاکستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور دنیا بھر میں یومِ سیاہ بھرپور انداز میں منایا جا رہا ہے۔کشمیری شہداء کی یاد میں صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق دن کی شروعات کشمیری شہداء کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی سے ہوئی، جب کہ مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں، یکجہتی واکس، سیمینارز اور تصویری نمائشوں کا انعقاد کیا گیا تاکہ عالمی برادری کو مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا جا سکے۔
اسلام آباد میں دفترِ خارجہ سے ڈی چوک تک مرکزی یکجہتی واک نکالی گئی، جس میں سرکاری اداروں، طلبہ، سول سوسائٹی اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شاہراہِ دستور، پارلیمنٹ ہاؤس اور ڈی چوک کو “کشمیر بنے گا پاکستان” کے نعروں اور بینرز سے سجا دیا گیا۔
وفاقی حکومت کی زیرِ نگرانی کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے ایک خصوصی مہم بھی جاری ہے، جس میں وزارتِ اطلاعات، وزارتِ خارجہ، پی ٹی اے اور اسلام آباد پولیس سمیت مختلف ادار متحرک ہیں۔
ملک کے دیگر بڑے شہروں — کراچی، لاہور، پشاور، مظفرآباد اور گلگت — میں بھی یومِ سیاہ کے موقع پر احتجاجی واکس اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، جہاں مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو اُن کا حقِ خودارادیت دلانے میں مؤثر کردار ادا کرے۔
تعلیمی اداروں میں بھی خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا، جہاں طلبہ نے کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے آزادی کے عزم کو ایک بار پھر دہرایا۔
آج کا دن پوری قوم کے لیے اس عہد کی تجدید کا دن ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں اُن کے ساتھ کھڑا ہے — ایمان، عزم اور حوصلے کے اسی رشتے کے ساتھ جو سات دہائیوں سے مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے۔