کسانوں کیلئے ٹریکٹر سکیم کیلئے 9ارب 50کروڑ روپے کی سبسڈی منظور
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
علی رامے: کسانوں کے لیے ٹریکٹر سکیم کیلئےحکومت نے نو ارب پچاس کروڑ روپے کی سبسڈی منظور کرلی ۔
حکام کے مطابق محکمہ خزانہ پنجاب نے سبسڈی کے بجٹ کو آن لائن کر دیاجس سے ٹریکٹر کے لیے رقم کی ادائیگی جلد شروع ہوگی ۔
ہائی پاور ٹریکٹر سکیم کے تحت حکومت نو ارب پچاس کروڑ کی سبسڈی کسانوں کو دے گی جس کے تحت پنجاب حکومت کسانوں کوریایتی نرخوں پر ٹریکٹر فراہم کررہی ہے ۔
حکومت کی جانب سے کسانوں کو فی ٹریکٹر 10 لاکھ روپے سبسڈی فراہم کی جائے گی،اس سکیم کے تحت 75 سے 125 ہارس پاور کے ہائی پاور ٹریکٹرز فراہم کیے جائیں گے۔
بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومتی زرعی پالیسی مکمل طورپر ناکام ہو چکی ‘ کسان بورڈپاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-08-13
فیصل آباد(صباح نیوز) کسان بورڈپاکستان کے مرکزی صدرسردارظفرحسین خاں نے کہاہے کہ کھاد،بجلی،تیل کی بڑھتی قیمتیں اور زرعی اجناس کپاس، چاول، سبزیات اور پھلوں کی کم ہوتی قیمتوں نے زرعی معیشت کو تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا ہے۔ حکومت کی زرعی
پالیسی مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے۔حکومت شوگر آرڈیننس میں مل مالکان کے تحفظ کی بجائے کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے۔جاعی بیان میںانہوںنے مطالبہ کیاکہ حکومت کسانوں کو موجود بحران سے نکالنے کے لئے فوری طور پرحکومت شوگر آرڈینس میں کسان دشمن قوانین کو ختم کرے اور شوگر ملزکی طرف کسانوںکو گنے کے اربوں روپے کے واجبات دلوائیں جائیں۔ گندم،گنا،تمباکو، چاول،مکئی سمیت تمام اجناس کی سپورٹ پرائس کا اعلان کرکے کسانوں کو ان قیمتوں کا حصول یقینی بنایاجائے۔پھلوں سمیت تمام زرعی اجناس کی امدادی قیمتوں کا اعلان فصل کی بوائی کے وقت سے پہلے کیا جائے اور اگر اجناس کی قیمتیں کم ہوں تو حکومت ان کے خریدنے کا اہتمام کرے۔ کسانوںکو زرعی مقاصد کیلئے سستی بجلی فراہم کی جائے۔کسانوں کو بلاسود قرضے دیے جائیں۔بلوچستان،سندھ سمیت تمام صوبوں میں نہری پانی کی کمی کو دور کرنے لیے فوری اور ہنگامی اقدامات کیے جائیں اور واٹر ایمرجنسی نافذ کرکے دریاوں پر انڈین آبی دہشت گردی کی روک تھام کی جائے۔زرعی پالیسی اور بجٹ کسان تنظیموں اور زرعی ماہرین کے مشورے سے بنایا جائے۔انہوںنے کہاکہ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے،کسانوںکواحتجاج پر مجبور نہ کیا جائے۔زراعت ختم ہوگئی تو ملک میں خوراک کابحران پیداہوجائے گاجس کاخمیازہ پوری قوم کو بھگتناپڑے گا۔