data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر میں تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کردیا جبکہ واضح کیا ہے کہ وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔

ایوانِ صدر میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما اور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پارٹی کی پارلیمانی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا، اس لیے مسلم لیگ (ن) اپوزیشن میں بیٹھے گی، موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے، اس کے بعد آزاد کشمیر میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کرائے جائیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے فیصلے سے سیاسی عمل کو استحکام ملے گا۔ ان کے مطابق موجودہ حکومت عوامی مسائل کے حل کے بجائے نئے بحران پیدا کر رہی ہے، اس لیے اپوزیشن کی یکجہتی وقت کی ضرورت ہے۔

ن لیگ کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت عوامی توقعات پر پوری نہیں اتری، اسی لیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے تحریکِ عدم اعتماد پر اتفاق کیا ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کو ایوان میں اکثریت ملی تو وہ نئی حکومت تشکیل دے گی۔

اس موقع پر ایوان صدر میں دونوں جماعتوں کے وفود نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات بھی کی۔ ملاقات میں ن لیگ کی جانب سے رانا ثنا اللہ، احسن اقبال اور امیر مقام شریک تھے، جبکہ پیپلز پارٹی کے وفد میں بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، راجہ پرویز اشرف اور قمر زمان کائرہ سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: موجودہ حکومت پیپلز پارٹی

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کا جانا ٹھہر چکا، پی پی کو 28ممبران کی حمایت مل گئی

پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس 52 کے ایوان میں 17 ممبران اسمبلی پہلے سے ہی موجود ہیں جبکہ اتوار کو بیرسٹر سلطان محمود گروپ کے چھ وزرا نے فریال تالپور سے زرداری ہاؤس میں ملاقات کر کے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لئے پاکستان پیپلزپارٹی کو 27 کے بجائے 28 ممبران اسمبلی کی حمایت حاصل ہو گی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس 52 کے ایوان میں 17 ممبران اسمبلی پہلے سے ہی موجود ہیں جبکہ اتوار کو بیرسٹر سلطان محمود گروپ کے چھ وزرا نے فریال تالپور سے زرداری ہاؤس میں ملاقات کر کے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری گروپ کے محمد حسین، چوہدری اخلاق، چوہدری ارشد، یاسر سلطان، ملک ظفر اور چوہدری محمد رشید نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چوہدری ریاض کی موجودگی میں فریال تالپور کے ساتھ ملاقات کے بعد انہیں یقین دلایا کہ وہ تحریک عدم اعتماد اور پیپلز پارٹی کے وزارت اعظمی کے امیدوار کے حق میں ووٹ دیں گئے۔ اِدھر فارورڈ بلاک کے چار وزرا عبدالماجد خان، چوہدری اکبر ابراہیم، عاصم بٹ اور فہیم ربانی نے بھی فریال تالپور کے ساتھ ملاقات کے بعد بتایا کہ وہ پیپلز پارٹی کی حکومت سازی میں ان کی غیر مشروط حمایت کریں گے، سابق وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید شاہ پہلے ہی تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

مسلم لیگ نواز کے صدر شاہ غلام قادر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کو حکومت سازی کے ساتھ کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ کر حزب اختلاف کا کردار ادا کریں گے، 52 کے ایوان میں مسلم لیگ نواز کے پاس 9 ارکان اسمبلی موجود ہیں۔ شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے ایک ایک ووٹ کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا کہ آیا سردار عتیق احمد خان اور حسن ابراہیم پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں گے یا اپوزیشن میں بیٹھیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے بھی اپنے قریبی رفقا اور ساتھیوں کے ساتھ مشورہ شروع کر دیا ہے کہ آیا انہیں وزیراعظم کے منصب سے استعفیٰ دینا چاہے یا وہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں گے۔ دوسری جانب غالب امکان یہی ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے، اگر اںہوں نے اگلے چوبیس گھنٹوں میں استعفیٰ نہ دیا تو پاکستان پیپلز پارٹی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سیکرٹریٹ میں اتحادی حکومت کو ختم کرنے کے لئے تحریک عدم اعتماد جمع کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر میں  تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا
  • ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنا
  • ن لیگ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد میں پی پی کا ساتھ دیں گے، رانا ثنااللہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا جانا ٹھہر چکا، پی پی کو 28ممبران کی حمایت مل گئی
  • مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کے لیے ہمیں ووٹ دے گی، رہنما پیپلز پارٹی سردار تنویر الیاس
  • آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا معاملہ، صدر زرداری نے وزیراعظم کو اعتماد میں لے لیا
  • صدرِ آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد لانے اور حکومت بنانے کی منظوری دے دی
  • پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور