بشریٰ بی بی سے ملاقاتوں پر پابندی نہیں ہے، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی فیملی کی ملاقاتوں پر پابندی نہیں ہے، ان کی ملاقاتیں جیل مینوئیل کے مطابق ہورہی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور و سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا کہ حکومت نے پورے خلوص سے کوشش کی تھی کہ اپوزیشن کے مسائل مذاکرات سے حل کیے جائیں، ہم نے یہ کوشش اس وقت بھی کی تھی جب ہم اپوزیشن میں تھے اور عمران خان وزیراعظم تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر پی ٹی آئی بات چیت کے لیے تیار ہے تو حکومت بھی تیار ہے، رانا ثنا اللہ کی بڑی پیشکش
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں ہمارے خلاف مقدمے بنائے جا رہے تھے تو آج کے وزیراعظم شہباز شریف نے اس وقت اسمبلی فلور پر کہا تھا کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، ہمارے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں، ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے، آر ٹی ایس بٹھایا گیا ہے لیکن اب چونکہ آپ وزیراعظم ہیں تو ہم آپ کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں تاکہ ہم ملک کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی پیشکش کے جواب میں عمران خان نے کہا تھا کہ میں نے تو آپ کو نہیں چھوڑنا، آپ مذاکرات کی بات کرتے ہیں میں نے تو آپ کو جیلوں میں ڈالنا ہے، پھر وہی کچھ پورے چار سال ہوتا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے پورے خلوص سے کوشش کی، میں اور اسپیکر قومی اسمبلی اس کوشش میں شامل تھے، خواجہ سعد رفیق بھی ہمارا ساتھ دینے والوں میں سے تھے، ہم نے وزیراعظم سے بھی بات کی، وزیراعظم نے سب اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر اپوزیشن سے بات کی، پی ٹی آئی کے سینیئر لوگ بھی یہی چاہتے تھے کہ حکومت کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقاتوں میں نہ سیاسی گفتگو ہو اور نہ ہی باہر آکر پریس کانفرنس ہو، رانا ثنا اللہ
رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیراعظم کی بات کا جواب اس وقت کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے انتہائی قابل اعتراض الفاظ میں دیا، وزیراعظم نے پھر کہا کہ میں آپ کے پاس نہیں آتا، آپ اسپیکر کے دفتر جائیں، جب آپ مجھے وہاں بلائیں گے میں آجاؤں گا، پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم بات نہیں کر سکتے، پہلے عمران خان سے ملاقات کروائیں ہم ان سے پوچھ کر جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جیل سے جو گفتگو آتی رہی ہے اور ان کے جو ٹوئٹس آتے رہے ہیں اور جو جیل کے باہر گفتگو ہوتی رہی ہے، اس سے پہلے سے موجود ڈیڈلاک مزید واضح ہوگیا ہے جس کو یہ بھی تسلیم کر رہے ہیں اور ہم بھی تسلیم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں جو سہولتیں شروع سے حاصل تھیں، آج بھی حاصل ہیں، اس کے مطابق ان کو کھانا، ان کے مشقتی، کتابیں، اخبار ان کو ملتی ہیں، وہ اسی طرح ورزش بھی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹر مشعال یوسفزئی نے سینیٹ میں کہا کہ ہمیں بھی دکھایا جائے کیا واقعی عمران خان کو یہ سہولیات مل رہی ہیں، تو اس طرح تو نہیں ہو سکتا، کوئی بندہ جیل میں بیٹھا ہو، سزا یافتہ ہو یا انڈر ٹرائل ہو، وہ جیل میں بیٹھ کے یہ کوشش کرے کہ ملک میں ہنگامہ آرائی ہو، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا ہو، انارکی پیدا ہو، جیل میں بیٹھ کر پاک فوج کے خلاف ایسا پروپیگنڈا کر رہا ہو جو ہمارا دشمن کر رہا ہو یا اس کے پروپیگنڈے کی تائید کر رہا ہو تو کیا قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ریاست یا حکومت اس پر ملاقاتوں پر پابندی لگائے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے ان کی فیملی ممبران کی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، ان کی ملاقاتیں نہیں روکی گئی، عظمیٰ خان نے جو گفتگو کی چلو وہ تو ہوگئی، آپ نے جو ملاقات کرنے سے پہلے جیل سپرنڈنٹ سے وعدہ کیا کہ ملاقات کے بعد جیل کے باہر کوئی گفتگو نہیں کرنی، گھر جا کے جو مرضی کریں، اس کے باوجود انہوں نے پھر جیل کے باہر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی کو عمران خان سے دل بھر کر ملاقاتیں کرنے کی ترکیب بتادی
پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کے حوالے سے سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس حوالے سے جب حکومت فیصلہ کرے گی تو آئین و قانون کے مطابق طریقہ کار ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ افواج پاکستان سے محبت کرتے ہیں، پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ اور افواج پاکستان کے خلاف کوئی تفریق نہیں کر رہی، اس سے پی ٹی آئی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، الطاف حسین ڈیڑھ ڈیڑھ گھنٹہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تقریریں کرتا رہا، تاہم جب اس نے پاکستان مردہ باد کہا تو اس کی کہانی ختم ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد حملوں میں جتنے لوگ شہید ہوئے ہیں، پی ٹی آئی کا کوئی وفد کسی شہید کے جنازے پر نہیں گیا، وہ کسی شہید کی فیملی کے گھر افسوس کے لیے بھی نہیں گیا، پچھلے دنوں پی ٹی آئی نے انڈیا کے ساتھ آواز سے آواز ملائی، پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا، انڈیا کا سوشل میڈیا اور بیرون ملک پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ایک ہی راگ الاپ رہے ہیں، ان کا انڈیا کے میڈیا پر آنا اور انٹرویو دینے سے پی ٹی آئی کو بڑا نقصان ہوا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بشریٰ بی بی پی ٹی آئی رانا ثنا عمران خان ملاقاتیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ملاقاتیں انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ یہ بھی پڑھیں شہباز شریف پی ٹی ا ئی پر پابندی جیل میں کے ساتھ رہے ہیں کے لیے تھا کہ
پڑھیں:
نواز شریف نے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈرکی تقرری کیلئے مشاورت کا آغاز کر دیا،رانا ثنااللہ اور سینیٹر پرویز رشیدکے نام شارٹ لسٹ
نواز شریف نے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈرکی تقرری کیلئے مشاورت کا آغاز کر دیا،رانا ثنااللہ اور سینیٹر پرویز رشیدکے نام شارٹ لسٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 December, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)مسلم لیگ (ن)نے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر کی تقرری کے لیے مشاورت کا عمل شروع کر دیا ہے، ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے ابتدائی مشاورت میں رانا ثنااللہ خان اور سینیٹر پرویز رشید کے نام شارٹ لسٹ کر لیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف حتمی فیصلہ کرنے سے قبل وزیراعظم اور قائد ایوان اسحاق ڈار سے بھی تفصیلی مشاورت کریں گے۔پارٹی کے کئی سینئر رہنماوں نے رانا ثنااللہ کو پارلیمانی لیڈر بنانے کی حمایت کی ہے۔ لیگی رہنماوں کے مطابق رانا ثنااللہ ایک فعال، متحرک اور دبنگ پارلیمانی لیڈر ثابت ہوسکتے ہیں جو اپوزیشن کے جارحانہ بیانیے کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کچھ لیگی رہنماں نے وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا نام بھی پارلیمانی لیڈر کے طور پر تجویز کیا ہے۔واضح رہے کہ سینیٹر عرفان صدیقی کے انتقال کے بعد سینیٹ میں مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی لیڈر کا عہدہ خالی ہے، جس پر تقرری کے لیے مشاورت جاری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایل ٹی 20: ڈیسرٹ وائپرز کی سنسنی خیز جیت ، سپر اوور میں گلف جائنٹس کو شکست جج کے چیمبر سے 2سیب اور ایک ہینڈ واش چوری، مقدمہ درج حکومت نیب کے ذریعے کسی سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم پاکستان کے داخلی معاملات میں شورش، نظام کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان سات سال شوہر کے بارے میں پتہ نا چلے تو خاتون آزاد ہو جاتی ہے، سندھ ہائیکورٹ عمران خان کی بہنوں نے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر اڈیالہ جیل کے قریب دھرنا دیدیا بشری بی بی بانی پی ٹی آئی کو دھوکا دینے کا سوچ بھی نہیں سکتیں،بہن مریم وٹوCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم