عمران خان کے خلاف غداری کا مقدمہ خارج از امکان نہیں، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے اس پیغام کو سنجیدہ نہ لیا تو نقصان انہیں ہی ہوگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ بھارتی میڈیا کی زبان بول رہے ہیں اور اداروں کیخلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ فوج اور قیادت کیخلاف حد پار کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج ہونے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ عمران خان سے مذاکرات کا دروازہ کبھی کھلا ہی نہیں تھا، حالیہ ٹوئٹ اور ان کی بہنوں کے بیانات کے بعد اہم فیصلے کیے گئے۔ رانا ثنااللہ کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے دوٹوک پیغام دیا ہے اور اسے سیاسی بیان نہ سمجھا جائے، اگر پی ٹی آئی نے اس پیغام کو سنجیدہ نہ لیا تو نقصان انہیں ہی ہوگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ بھارتی میڈیا کی زبان بول رہے ہیں اور اداروں کیخلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ فوج اور قیادت کیخلاف حد پار کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد بھارتی، افغان اور پی ٹی آئی میڈیا نے مل کر ریاست مخالف پروپیگنڈا کیا، جس کے بعد ان عناصر کی نگرانی شروع کی گئی۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عظمیٰ خان نے عمران خان سے ملاقات سے پہلے یقین دہانی کروائی تھی کہ کوئی سیاسی بات نہیں ہوگی، لیکن ملاقات کے دوران اور بعد میں حکومت مخالف گفتگو کی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور شرجیل میمن آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل دے چکے ہیں اور اس معاملے پر پیپلز پارٹی کا مؤقف سامنے آنا چاہیے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اکثریت اس صورتحال کا حصہ نہیں بنے گی، اور وہ جلد پاکستان تحریک انصاف اور اڈیالہ تحریک انصاف کے نام سے دو گروپ بنتے دیکھ رہے ہیں۔ ان کے مطابق ان کا انجام الطاف حسین سے مختلف نہیں ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی انہوں نے رہے ہیں
پڑھیں:
افواج پاکستان کیخلاف عمران کے بیانیے کی قوم اینٹ سے اینٹ بجا دے گی، دانیال چوہدری
اسلام آباد:وفاقی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر دانیال چوہدری کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کے خلاف عمران کے بیانیہ کی قوم اینٹ سے اینٹ بجا دے گی، ملک میں بیانیوں کا جمعہ بازار لگا ہے، ملک کا صرف ایک بیانیہ ہے جو ملک کی سلامتی، دفاع اور ملکی مفاد ہے۔
دانیال پیلس سے شروع کی گئی شہدائے پاک فوج سے اظہار یکجہتی واک کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ آج کی واک جس میں عوام سول سوسائٹی تاجر سب شامل ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر اور شہدائے پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دو فوجیں نہیں ہو سکتیں، ایک اپنی فوج ہوتی ہے اور دوسری دشمن کی فوج ہوتی ہے، یہ لوگ اداروں اور فوج کے خلاف دشمن ملک کی فوج کو دعوت دیتے ہیں۔ میر جعفر میر صادق نےغداروں کی صف سے مل کر اپنی فوج کو ہرایا تھا۔ انکا حال تو یہ میکاولی کہتا ہے بعض اوقات سازش میں استعمال ہونے والوں کو معلوم نہیں ہوتا کون ان سے سازش کروا رہا ہے۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ آج فوج کے جوان ہمارے کل کے لیے آج اپنی جان قربان کرتے ہیں، شہدا اور ملک کے جھنڈے کا مذاق نہ اڑایا جائے۔ شہدا کے وارث ہم سے پوچھتے ہیں کہ انکے بچوں نے جانیں دیں اور ہمارے بچوں کی شہادتوں کا مذاق کیوں اڑایا جاتا ہے یہ ممکن نہیں۔ دہشت گرد ہمارے بچوں کی جانیں لیں اور انکے ساتھ مذاکرات کیے جائیں۔
انکا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس ملک کو تقسیم اور نظریے کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف تھی، اس سے زیادہ سخت پریس کانفرنس ہم اور عوام کرے گی، ہم سب پاکستان ہیں ہمارا مذہب اسلام ہے، یہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے فوج اور ملک کے خلاف سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ عوام افواج پاکستان کی قربانیوں سے واقف ہیں۔
دانیال چوہدری نے کہا کہ ہماری فوج کے خلاف بیانیہ صرف دشمن کا بیانیہ ہو سکتا ہے، تم دشمن کی صف میں کھڑے ہوکر پاکستان کے خلاف نعرہ لگاتے ہو۔ ضمنی الیکشن میں جلاؤ گھیراؤ کا بیانیہ عوام نے مسترد کر دیا ہے، ملک کو آگ لگانے کا بیانیہ ہمیں قبول نہیں، تم نے 13 سال سے ایک صوبے میں تباہی مچا دی ہے۔ پاکستان کے خلاف بیرونی ایجنڈے کو سپورٹ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے بچوں اور غزہ کے بچوں کے درمیان فرق ہے، یہ ہمارے پاس پاک فوج ہے، دنیا طاقتور کے قانون کو مانتی ہے، مودی جس نے گجرات میں ہزاروں گردنیں اتار دیں اس کے خلاف ہماری فوج کھڑی ہے۔ میر جعفر و میر صادق ملک کو کمزور کریں تو پھر انکی کوئی جگہ نہیں۔
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنگ جیت کر امریکا گئے تو ریڈ کارپٹ استقبال ہوا، یہ وہی پاکستان تھا جس کے ساتھ کوئی بات نہیں کرتا تھا لیکن آج صورتحال تبدیل ہے، عزت اس ملک کی اور ہم سب کی جو دشمنوں کو کھٹکتی ہے، پاکستان کے دشمن دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں۔
بیرسٹر دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ دنیا مل کر ہمارے بیانیہ کو کمزور نہیں کر سکتی، ہم اپنے اداروں افواج شہدا کے ورثا کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارت کو پہلے بھی شکست دی اور آئندہ بھی شکست دیں گے، ہم پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے رہیں گے۔ ان لوگوں کا اب کردار جیلوں کے اندر ہی رہے گا، یہ کل بھی سڑتے تھے آئندہ بھی سڑتے رہیں گے۔