استنبول مذاکرات کا تیسرا دور، افغان طالبان کا تحریری معاہدے سے گریز
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251028-01-22
اسلام آباد /استنبول /کابل (مانیٹرنگ ڈیسک)ترکیہ کے شہر استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور ہوا۔ مذاکرات میں پاکستان اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغان طالبان خوارج کی سرپرستی ختم کریں اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے استعمال سے روکا جائے‘ سیکورٹی ذرائع کے مطابق منفی اور بیرونی اثرات کے باوجود پاکستان اور دوست ممالک سنجیدگی سے بات چیت آگے بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں‘ دوست ممالک خلوص کے ساتھ بات چیت مثبت طریقے سے آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق افغان طالبان تحریری معاہدہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں، افغان طالبان کی جانب سے لچک نہ دکھانے پر صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خاتمے کے لیے ٹھوس اور یقینی اقدامات کرنے پڑیں گے۔ ذرائع کے مطابق استنبول میں 30 گھنٹے کی دو نشستوں میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، پاکستان نے فتنہ الخوارج کے خلاف کوئی لچک نہ دکھانے کا فیصلہ کیا‘ پاکستان نے افغان سرزمین استعمال ہونے کے دستاویز ی ثبوت طالبان کے سامنے رکھ دیے ۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان کی ہٹ دھرمی اور پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں عدم تعاون کے وجہ سے دیگر فریقین پر بھی واضح ہو گیا ہے، دوحا میں پاکستان افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کے دوران پاکستان کے پیش کردہ مطالبات مکمل طور پر واضح، شواہد پر مبنی اور مسئلے کا حقیقی حل ہیں۔سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکیہ کوشش کر رہا ہے کہ طالبان وفد زمینی حقائق اور شواہد کو سمجھے، کوشش کی جاری ہے کہ طالبان وفد سنجیدگی سے تعاون کرے تاکہ مذاکرات نتیجہ خیز ہو سکیں۔ بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور طالبان نواز پالیسیوں پر ہزیمت کا سامنا ہے، افغانستان کی مسلح تنظیم نیشنل موبلائزیشن فرنٹ نے بھارت کو طالبان کی حمایت پر سخت انتباہ جاری کر دیا۔ افغان نیشنل موبلائزیشن فرنٹ نے کہا کہ بھارت کو دوسری بار متنبہ کیا جاتا ہے کہ افغانستان میں طالبان اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی حمایت بند کرے‘ افغانستان میں معصوم لوگوں کے قاتل طالبان کی حمایت بھارت کے دوغلے رویہ کو ظاہر کرتی ہے‘ دنیا میں جمہوریت کا دعویدار بھارت دہشت گردوں کو سہارا دے رہا ہے اور کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنا طالبان کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے۔مسلح تنظیم نے سوال اٹھایا کہ کیا ہندوستان طالبان کے جرائم کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے ہی ملک میں انتشار پھیلانے کا سبب بننا چاہتا ہے؟ اگر بھارت حمایت جاری رکھے گا تو طالبان افغانستان کے ساتھ بھارت کو بھی اپنے ہدف میں شامل کریں گے، افغان آزادی پسند تحریکیں ہندوستان میں خالصتان کی تحریک سے بھی مکمل تعاون بحال کریں گی۔این ایم ایف کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی طالبان سے حمایت ان تحریکوں کے اتحاد کا باعث بنے گی۔ بھارت فوری طور پر طالبان، داعش اور ٹی ٹی پی جیسے گروہوں سے اپنے تعلقات منقطع کرے، اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو آنے والے تمام منفی نتائج کی ذمہ داری بھارت پر عاید ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق افغان طالبان طالبان کی بھارت کو
پڑھیں:
پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات کا تیسرا دن بھی مشکلات کا شکار
فائل فوٹوپاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں جاری مذاکرات کا تیسرا دن بھی مشکلات کا شکار رہا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان اپنے پیش کردہ منطقی مطالبات پر قائم ہے جبکہ افغان طالبان کا وفد ان مطالبات کو پوری طرح تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
ذرائع کے مطابق میزبان ممالک بھی تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان کے یہ مطالبات معقول اور جائز ہیں، دلچسپ طور پر افغان طالبان کا وفد خود بھی سمجھتا ہے کہ ان مطالبات کو ماننا درست ہے۔
ذرائع کے مطابق افغان طالبان کا وفد بار بار کابل انتظامیہ سے رابطہ کرکے انہی کے احکامات کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔ افغان طالبان کے وفد کو کابل سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستانی وفد نے بارہا یہ نکتہ واضح کیا ہے کہ ان مطالبات کو تسلیم کرنا سب کے مفاد میں ہے اور میزبان ممالک نے بھی افغان وفد کو یہ بات سمجھائی ہے۔
ذرائع کے مطابق کابل انتظامیہ سے کوئی حوصلہ افزا جواب نہیں آرہا، جس سے تعطل پیدا ہورہا ہے، ایسا لگتا ہے کابل میں کچھ عناصر کسی اور ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد کا مؤقف بدستور منطقی، مضبوط اور امن کے لیے ناگزیر ہے۔