کراچی : نویں جماعت کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی آن لائن سسٹم بیٹھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی : میٹرک بورڈ کراچی نے نویں جماعت کے سائنس اور جنرل گروپ (ریگولر و پرائیوٹ) کے سالانہ امتحانات برائے 2025 کے نتائج جاری کردیے تاہم آن لائن سسٹم کی خرابی کی وجہ سے ہزاروں طلبا ذہنی اذیت سے دوچار ہیں۔
میٹرک بورڈ کی جانب سے امتحانی نتائج کا اعلان بدھ کی سہ پہر کیا گیا جبکہ نتائج کو 4 بجےتک ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونا تھا۔
سیکنڈری بورڈ کی ویب سائٹ نہ چلنے کی وجہ سے طلبا دہری اذیت کا شکار ہوئے اور وہ 6 گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود بھی اپنا رزلٹ نہیں دیکھ سکے۔
سال 2025 کے امتحانات میں سائنس گروپ میں 1 لاکھ 77 ہزار سے زائد طلبا نے شرکت کی جبکہ کامیابی کا تناسب 78 فیصد سے زائد رہا اور 1 لاکھ 33 ہزار طلبا تمام 7 پرچوں میں پاس ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت و ٹریفک پولیس ناکام، خونی ڈمپر اور ٹینکر موت کے پروانے بنے ہوئے ہیں،منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹینکر اور ہیوی ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حادثات کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے 19 سالہ نوجوان عبداللہ کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی جو گزشتہ روز کشمیر روڈ پر ٹینکر کی ٹکر سے جاں بحق ہوگیا تھا، امیر جماعت اسلامی کراچی نے بزرٹا لائن میں مقتول کے گھر جا کر اہلِ خانہ سے تعزیت کی اور اس المناک سانحے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ کراچی میں خونی ڈمپر اور ٹینکر شہریوں کے لیے موت کے پروانے بن چکے ہیں، شہر میں روزانہ ایسے افسوسناک واقعات سامنے آرہے ہیں جہاں تیزرفتار ہیوی ٹریفک معصوم شہریوں کی جانیں لے رہی ہے، گزشتہ روز عبداللہ کے حادثے کے علاوہ کریم آباد فلائی اوور پر بھی ٹرالر کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوا، جو صورتحال کی سنگینی کو واضح کرتا ہے۔
انہوں نے سندھ حکومت اور ٹریفک پولیس کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہیوی ٹریفک کو قوانین و ضوابط کا پابند بنانے میں متعلقہ ادارے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اور اس ناکامی کا خمیازہ کراچی کے عوام جان کی شکل میں بھگت رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے لیے سخت ریگولیشنز نافذ کیے جائیں،قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مؤثر کارروائی ہو،جان سے جانے والے تمام متاثرین کے اہلِ خانہ کو سندھ حکومت کی جانب سے زرِ تلافی ادا کیا جائے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے عملی و فوری اقدامات کیے جائیں۔