نویں کے بعد گیارہویں جماعت کے نصاب میں نظرثانی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2025ء) پنجاب میںنویں کے بعد گیارہویں جماعت کے نصاب میں بھی نظر ثانی کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام طلبہ اور اساتذہ کی شکایات اور مطالبات کے بعد کیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
رواں سال دونوں جماعتوں کے لیے نیا نصاب متعارف کرایا گیا تھا تاہم گیارہویں جماعت کے نصاب میں زائد مواد اور متعدد غلطیوں کے باعث نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیکٹا نے نصاب میں کمی کے لیے خصوصی کمیٹیاں پہلے ہی تشکیل دے رکھی ہیں۔نویں جماعت کے نصاب میں کمی کے حوالے سے ابتدائی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جبکہ نومبر کے پہلے ہفتے میں سلیبس کم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت کے نصاب میں
پڑھیں:
لاہور آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251020-08-17
لاہور (صباح نیوز+آن لائن) لاہور کی فضا شدید آلودہ ہوگئی، اسموگ کے باعث شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لاہور فضائی آلودگی میں دنیا میں پہلے نمبر پر آگیا، اسموگ مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق مشرق سے آنے والی ہوائوں کی زد میں اوسط اے کیو آئی 292 تک پہنچ گیا ہے۔ صبح کم درجہ حرارت کے باعث آلودہ ذرات زیادہ دیر فضا میں معلق رہیں گے، زیادہ فضائی آلودگی کی زد میں آنے والے علاقوں میں اینٹی اسموگ گنز استعمال کی جائیں گی۔محکمہ موسمیات کے مطابق تاحال لاہور میں بارش کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔علاوہ ازیں پنجاب کے مختلف شہروں میں اسموگ کے مضر اثرات انسانی صحت پر نمایاں ہونے لگے ہیں۔ اسموگ کے باعث شہری بخار، نزلہ، زکام اور سانس کی تکالیف میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ کا کہنا ہے کہ اسموگ کے تدارک کے لیے حکومت کی جانب سے جامع اقدامات جاری ہیں۔اسپتالوں میں آنکھ، گلے اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ زیادہ تر مریضوں کو سر درد، آنکھوں میں خارش، سانس میں دشواری اور تھکن جیسی علامات لاحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا سموگ کوئی قدرتی آفت نہیں بلکہ انسانی سرگرمیوں کا نتیجہ ہے۔ اس کے تدارک کے لیے حکومت، عوام اور صنعتی اداروں کو مل کر موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔ماہر امراض صحت ڈاکٹر مسلم شمعون نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ماسک پہننے کی عادت اپنائیں، پانی کا زیادہ استعمال کریں، رات کے وقت پارکوں میں جانے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیونٹی کی سطح پر اسموگ سے بچاؤ کے لیے عوامی آگاہی مہم کو فروغ دینا ضروری ہے۔ماہرین کے مطابق اسموگ کے اثرات انسانی زندگی پر خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں، جلدی امراض، پھیپھڑوں کی بیماریوں اور آنکھوں میں موتیا کے کیسز میں اضافہ تشویشناک ہے۔ شہریوں کو اپنی اور دوسروں کی صحت کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازمی ہے۔