UrduPoint:
2025-12-07@18:54:22 GMT

نویں کے بعد گیارہویں جماعت کے نصاب میں نظرثانی کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT

نویں کے بعد گیارہویں جماعت کے نصاب میں نظرثانی کا فیصلہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2025ء) پنجاب میںنویں کے بعد گیارہویں جماعت کے نصاب میں بھی نظر ثانی کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام طلبہ اور اساتذہ کی شکایات اور مطالبات کے بعد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

رواں سال دونوں جماعتوں کے لیے نیا نصاب متعارف کرایا گیا تھا تاہم گیارہویں جماعت کے نصاب میں زائد مواد اور متعدد غلطیوں کے باعث نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیکٹا نے نصاب میں کمی کے لیے خصوصی کمیٹیاں پہلے ہی تشکیل دے رکھی ہیں۔نویں جماعت کے نصاب میں کمی کے حوالے سے ابتدائی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جبکہ نومبر کے پہلے ہفتے میں سلیبس کم کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت کے نصاب میں

پڑھیں:

وقت سے پہلے دفتر پہنچنے پر کمپنی نے خاتون کو ملازمت سے برطرف کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ذرا تصور کیجیے، دنیا بھر میں ایسے ملازم عام ملتے ہیں جو دفتر دیر سے پہنچنے کی عادت کے باعث نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، مگر اسپین میں پیش آنے والا ایک واقعہ اس روایت کو اُلٹ دیتا ہے۔ یہاں ایک خاتون کو وقت سے جلدی دفتر پہنچنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا—اور یہی بات اس خبر کو غیر معمولی اور دلچسپ بنا دیتی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکانٹے کی ایک ڈیلیوری کمپنی میں خدمات انجام دینے والی یہ ہسپانوی ورکر روز مرہ کی پابندی کے ساتھ صبح 6 بج کر 45 منٹ سے 7 بجے کے درمیان دفتر پہنچ جاتی تھیں حالانکہ معاہدے کے مطابق ان کی ڈیوٹی کا باقاعدہ آغاز 7 بج کر 30 منٹ پر ہونا تھا۔ مگر خاتون اپنے باقی کولیگز سے پہلے دفتر آکر روزانہ اپنی شفٹ شروع کر دیتی تھیں، گویا مقررہ نظام کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کا سلسلہ روزانہ دہرایا جاتا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کا یہ رویہ کمپنی کے منیجر کے لیے مستقل پریشانی بن گیا۔ چنانچہ 2023 میں پہلی مرتبہ خاتون کو غیر معمولی طور پر جلد آنے پر سرزنش کا سامنا کرنا پڑا، اس کے باوجود وہ اسی عادت پر قائم رہیں، یہاں تک کہ کمپنی کی جانب سے بارہا تحریری اور زبانی وارننگ دی گئی، مگر انہوں نے ہر مرتبہ ہدایات کو نظر انداز کیا اور دفتر مقررہ وقت سے کہیں پہلے پہنچنے کا سلسلہ نہیں روکا۔

بالآخر رواں برس منیجر نے اس طرزِ عمل کو “سنگین بدتمیزی” قرار دیتے ہوئے خاتون کی ملازمت ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ برطرفی کے بعد خاتون نے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ فرائض کے آغاز سے پہلے دفتر میں موجود رہ کر ادارے کے لیے مسائل نہیں بلکہ نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتی تھیں۔

تاہم عدالت میں کمپنی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خاتون وقت سے پہلے پہنچ کر کوئی مفید کام انجام نہیں دے رہی تھیں، نہ ہی وہ کمپنی کی واضح ہدایات پر عمل کرنے کے لیے تیار تھیں۔ وارننگز کے باوجود مسلسل من مانی نے ادارے اور ملازم کے تعلقات کو شدید متاثر کیا، جس کی بنیاد پر عدالت نے کمپنی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے مقدمہ اسی کے حق میں نمٹا دیا۔

یوں ایک عجیب صورتحال میں یہ واقعہ سب کے لیے حیرت کا باعث بن گیا کہ دنیا بھر میں لیٹ ہونے پر نوکری جاتی ہے، مگر اسپین میں ایک خاتون وقت سے بہت زیادہ پابندی دکھانے پر بے روزگار ہو گئیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ہمیں ریاست کو کمزور کرنیوالے رویوں پر نظرثانی کرنی چاہیے، سرفراز بگٹی
  • آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس کل‘ پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کا حتمی فیصلہ ہو گا 
  • سونا ہوئے گھر، پتھر ہوئے دل
  • اڈیالہ جیل کے باہر گرفتاریاں، مقدمات درج کرنے کا فیصلہ
  • ڈیجیٹل جزیروں پر تنہائی کا دور
  • وقت سے پہلے دفتر پہنچنے پر کمپنی نے خاتون کو ملازمت سے برطرف کر دیا
  • عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری: فیلڈ مارشل کا معرکہ حق میں فیصلہ کن فتح تک پہنچانے میں اہم کردار ہے، وزیراعظم
  • امریکی صدر ٹرمپ کو فیفا کے پہلے امن ایوارڈ سے نواز دیا گیا
  • وفاقی دارالحکومت میں ہر ماہ کے پہلے ہفتہ کے روز تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ ، نوٹیفکیشن سب نیوز پر
  • مہنگائی کی آگ اور غریب کا بجھتا ہوا چولہا