گرین لائن منصوبے پر سندھ حکومت کو آن بورڈ لیا جائے تو تعاون کیلئے تیار ہیں: ڈپٹی میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
فوٹو بشکریہ فیس بُک
ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللّٰہ مراد نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین لائن منصوبے پر سندھ حکومت اور بلدیاتی حکومت کو آن بورڈ لیا جائے۔
جیو نیوز کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللّٰہ مراد نے کہا کہ گرین لائن منصوبے سے متعلق تمام دستاویزات سامنے لائی جائیں، تمام تقاضے پورے کیے جائیں تو سندھ حکومت تعاون کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے لیے وفاق کے ترجمان، راجا خلیق الزماں نے کہا کہ بلدیاتی حکومت نےجن ادھورے کاموں کی نشاندہی کی ہے وہ مکمل کیے جائیں گے، گرین لائن کا کام جَلد شروع ہونے والا ہے، ایک ماہ کی تاخیر ہوچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب منصوبہ ستمبر 2026ء تک مکمل ہوگا۔
راجا خلیق الزماں نے یہ بھی کہا کہ 31 اکتوبر کو کراچی کینٹ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹیشن کا افتتاح کیا جا رہا ہے، کینٹ اسٹیشن آ کر ایسا محسوس ہوگا جیسے ایئر پورٹ پر آ گئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سندھ میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلئے نئی شرط عائد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سندھ حکومت نے پیٹرولیم درآمدات کی کلیئرنس کے لیے بینک گارنٹی جمع کرانا لازمی قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے پیٹرولیم ڈویژن کو باضابطہ طور پر ہدایت کی ہے کہ تمام پیٹرولیم درآمد کنندگان، بشمول پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO)، اب اپنی کنسائنمنٹس جاری کروانے کے لیے صرف بینک گارنٹی جمع کرائیں، پہلے سے رائج انڈرٹیکنگز قبول نہیں کی جائیں گی۔
یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے یکم ستمبر 2021 کے حکم (سی پی ایل اے نمبر 4288 آف 2021) کی روشنی میں کیا گیا ہے، جس میں واضح کیا گیا تھا کہ سندھ انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے تحت درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی کلیئرنس کے لیے بینک گارنٹی لازمی ہوگی۔
عدالتی حکم کے مطابق اس ہدایت کی عدم تعمیل کو سرکشی (Contempt of Court) تصور کیا جائے گا۔