فوٹو بشکریہ فیس بُک

ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللّٰہ مراد نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرین لائن منصوبے پر سندھ حکومت اور بلدیاتی حکومت کو آن بورڈ لیا جائے۔

جیو نیوز کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللّٰہ مراد نے کہا کہ گرین لائن منصوبے سے متعلق تمام دستاویزات سامنے لائی جائیں، تمام تقاضے پورے کیے جائیں تو سندھ حکومت تعاون کے لیے تیار ہے۔

دوسری جانب پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے لیے وفاق کے ترجمان، راجا خلیق الزماں نے کہا کہ بلدیاتی حکومت نےجن ادھورے کاموں کی نشاندہی کی ہے وہ مکمل کیے جائیں گے، گرین لائن کا کام جَلد شروع ہونے والا ہے، ایک ماہ کی تاخیر ہوچکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب منصوبہ ستمبر 2026ء تک مکمل ہوگا۔

راجا خلیق الزماں نے یہ بھی کہا کہ 31 اکتوبر کو کراچی کینٹ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹیشن کا افتتاح کیا جا رہا ہے، کینٹ اسٹیشن آ کر ایسا محسوس ہوگا جیسے ایئر پورٹ پر آ گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: گرین لائن کہا کہ

پڑھیں:

جامعہ کراچی کو دو لخت نہیں کیا جا رہا، اسماعیل راہو

صوبائی وزیر برائے جامعات و بورڈز اسماعیل راہو—فائل فوٹو

صوبائی وزیر برائے جامعات و بورڈز اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی کو دو لخت نہیں کیا جا رہا بلکہ آئی سی سی بی ایس کو اسناد تقویض کرنے والا ادارہ بنانے کی تجویز ہے جو حتمی نہیں ہے۔

آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آئی سی سی بی ایس کے معاملے میں جامعہ کراچی کے اساتذہ، ملازمین، ڈونرز اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا، اسی لیے اس کا بل چارٹر انسپیکشن کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے تاکہ سب کو اعتماد میں لے کر ادارے کو مضبوط اور مستحکم کیا جائے۔

اجلاس سے آئی بی سی سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح، وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی اور انٹرمیڈیٹ بورڈ کے چیئرمین فقیر محمد لاکھو نے بھی خطاب کیا۔

ڈاکٹر اکرام علی نے اس موقع پر سندھ کے تمام بورڈز کے لیے ای مارکنگ سسٹم دینے کا اعلان کیا اور بتایا کہ اس حوالے سے ناظمِ امتحانات کی تربیت بھی کرا چکے ہیں۔ فقیر محمد لاکھو نے بتایا کہ 2026ء کے سالانہ امتحانات میں نویں اور گیارہویں جماعت کی ای مارکنگ کی جائے گی۔

اجلاس میں ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمین اور سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا کہ شفاف امتحانات کے لیے ای مارکنگ سسٹم اپنایا جائے گا، موجودہ نظام میں نتائج کی تیاری میں تاخیر ہوتی ہے، تاہم ای مارکنگ سے یہ عمل تیز اور مؤثر ہو گا، بعض بورڈز نے پہلے ہی کچھ پرچوں کی ای مارکنگ شروع کر دی ہے۔

وزیر نے بتایا کہ سوالات کی تیاری اور جانچ پڑتال کے تمام مراحل میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور بورڈ کے معاملات جدید سسٹم کے مطابق چلائے جائیں گے، اس کے علاوہ 70 سے 80 ہزار اساتذہ کی تقرری مکمل کر دی گئی ہے اور اسکولوں میں بچوں کو واپس لانے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کسی بھی اقدام میں جامعہ کراچی کے خلاف نہیں جائے گی اور محکمۂ قانون کی تجاویز کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو صورتِ حال سے آگاہ کیا جائے گا۔

میٹرک بورڈ کراچی میں خواتین کو ہراساں کرنے والے گریڈ 18 کے افسر نوید گجر کی دوبارہ بطور سیکریٹری تعیناتی پر صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ مجھے اس بارے میں علم نہیں تھا، اگر ایس بارے میں کوئی تحقیقات چل رہی ہیں تو سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ اور چیئرمین بورڈ تحقیقات مکمل کرائیں اور اگر الزام ثابت ہوا تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔

اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ کے تعلیمی بورڈز کو وفاقی تعلیمی بورڈز نے ای مارکنگ سسٹم فراہم کر دیا ہے جب کہ سندھ کے بورڈز میں مستقل ناظم امتحانات اور سیکریٹریز کی تعیناتیاں جلد میرٹ پر ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • جامعہ کراچی کو دو لخت نہیں کیا جا رہا، اسماعیل راہو
  • وفاقی حکومت کی جانب سے ای مارکنگ کے تمام سوفٹ ویئرز سندھ کے حوالے
  • کرپشن پر آئی ایم ایف رپورٹ چارج شیٹ قرار، ایکشن پلان تیار کرنے کیلئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دیدی، حکومت
  • مزید گند کرنا ہے تو کے پی میں گورنر راج کیلئے تیار ہو جائیں: فیصل واوڈا
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنرکی ملاقات ، دوطرفہ شراکت داری اور تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار
  • جسٹس کے کے آغا کی فائرنگ کرتے ہوئے ویڈیو وائرل، حقیقت کیا؟
  • حکومت نے تیز رفتار انٹرنیٹ کیلیے 13 ارب روپے کے اہم منصوبے منظور کرلیے
  • پنجاب میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات عیدالفطر کے بعد لینے کا فیصلہ
  • ڈھکن گٹر پر نہیں، کرپشن پر لگانا ہوگا، یاسر حسین کا حکومت پر طنز
  • بچہ سیوریج لائن نہیں برساتی نالے میں گر ا ، میئر کراچی کی انوکھی منطق