کیمرون کے 92 سالہ صدر پول بیا 8ویں بار منتخب، انتخابی نتائج پر ہنگامے شدت اختیار کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
کیمرون کے 92 سالہ صدر پول بیا نے متنازع 8ویں مدت کے لیے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انہیں 53.7 فیصد ووٹ ملے جبکہ اپوزیشن رہنما عیسٰی چیروما بکاری نے 35.2 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
انتخابات کے نتائج کے بعد مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے، جن میں دوآلا اور گروآ میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔ اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ حکمران جماعت سی پی ڈی ایم نے نتائج میں دھاندلی کی۔
مزید پڑھیں: کیمرون کے سابق وزیراعظم فائلیمن یانگ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نئے صدر منتخب
پول بیا، جو 1982 سے اقتدار میں ہیں، دنیا کے سب سے معمر سربراہِ مملکت ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق متنازع نتائج نے ملک میں سیاسی عدم استحکام کے خدشات بڑھا دیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8ویں بار منتخب 92 سالہ صدر پول بیا کیمرون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 8ویں بار منتخب 92 سالہ صدر پول بیا کیمرون پول بیا
پڑھیں:
کیا مولانا فضل الرحمان اپوزیشن لیڈر بننے جا رہے ہیں؟ سربراہ جے یو آئی نے خود بتا دیا
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہے کہ انہیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آج اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور دیگر قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق بھی کیا۔
بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کو اپنی رہائش گاہ آنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد
بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال
بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیر حسین بخاری، ہمایوں خان اور جمیل سومرو موجود… pic.twitter.com/sgPY59i4w4
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) October 27, 2025
بعد ازاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلاول بھٹو اور ان کے والد آصف زرداری کی آمد پر ہم ملاقات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ بلاول بھٹو سے ملاقات خیرسگالی کی بنیاد پر تھی، یہ کسی ایجنڈا یا آئینی ترمیم سے متعلق میٹنگ نہیں تھی۔
انہوں نے کہاکہ مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی بات چیت ہوئی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ انہیں اپنے ارکان کی تعداد کا بخوبی علم ہے، اور وہ انہی ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
پاک افغان امن مذاکرات میں ممکنہ کردار ادا کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر اس مقصد کے لیے سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت انداز میں جواب دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فتنوں کا خاتمہ امت کی ذمہ داری، بہت سے شعبوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہاکہ ملکی مفاد ان کی اولین ترجیح ہے اور اسی بنیاد پر فیصلے کیے جائیں گے۔ ’پاک افغان کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں، دونوں ممالک کو اپنے رویوں میں لچک اور نرمی لانے کی ضرورت ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن لیڈر پاک افغان کشیدگی سربراہ جے یو آئی قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان وی نیوز