پشاور میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے تعلق کے الزام میں سیل کیے گئے نجی اسکول کو پشاور ہائیکورٹ نے کھولنے کا حکم دے دیا۔ اسکول انتظامیہ نے اسکول کی بندش کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔
نجی نیوز میڈیا کے مطابق عدالت نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئےصوبائی حکومت اور دیگر فریقین سے 14 دن کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار چارسدہ کے علاقےعمرزئی حاجی آباد میں ایک نجی اسکول کے پرنسپل ہیں۔ درخواست کے مطابق فریقین نے اسکول کو محض ٹی ایل پی سے تعلق کے شبہے پر سیل کیا، حالانکہ اسکول میں 1300 سے زائد بچے زیرِ تعلیم ہیں۔ اسکول انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ادارے کوبغیر کسی تحریری حکم کے بند کیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسکول کی بندش سے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی، جوآئین کے آرٹیکل 10-اے (منصفانہ سماعت کے حق) کی خلاف ورزی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اسکول کو بند کرنا قانونی طور پر غیر ضروری اقدام تھا۔
پشاور ہائیکورٹ نے موجود ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ وہ اسکول سیل کیے جانے کی تفصیلات کی تصدیق کریں اور14 روز میں تحریری جواب جمع کرائیں۔
عدالت نے مزید حکم دیا کہ فریقین اگلی سماعت تک اسکول کو ڈی سیل کریں تاکہ بچے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسکول کو

پڑھیں:

اندرونی عدالتی مداخلت کا الزام، پاکستان نے ناروے کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ جاری کردیا

پاکستان نے ناروے کے سفیر کو باضابطہ ڈیمارش (احتجاجی مراسلہ) جاری کر دیا ہے۔

یہ اقدام ناروے کی جانب سے پاکستان کے اندرونی عدالتی معاملات میں مداخلت سمجھی جانے والی سرگرمیوں پر شدید تحفظات کے اظہار کے طور پر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: متنازع ٹوئٹس کیس: ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی قلابازیاں جاری

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ناروے کے سفیر سپریم کورٹ آف پاکستان میں انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی چٹھہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر عدالتی کارروائی دیکھنے کے لیے آئے تھے۔ اس پر سفارتی حلقوں میں اس وقت بحث جاری ہے کہ کسی ملک کا سفیر آخر کیوں پاکستان کی عدالتِ عظمیٰ کی کارروائی میں شریک ہوتا ہے۔

عمومی طور پر سفیر کسی عدالتی سماعت میں اسی صورت موجود ہوتا ہے جب معاملہ اُس کے ملک کے کسی شہری سے متعلق ہو، یا وہ بطور مبصر کارروائی کا جائزہ لینا چاہے تاکہ شفافیت اور منصفانہ سلوک کا یقین کیا جاسکے۔ تاہم ایسی موجودگی بھی عموماً اپنے ملک کی واضح اجازت یا باضابطہ سفارتی ضرورت کے بغیر نہیں ہوتی۔

سفارتی آداب کے مطابق کسی بھی سفیر کی عدالت میں آمد نہ صرف ایک حساس معاملہ تصور کی جاتی ہے بلکہ اس سے میزبان ملک کے عدالتی امور میں مداخلت یا اثرانداز ہونے کا تأثر بھی پیدا ہوسکتا ہے، جس سے گریز کی ہدایت کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر فردِ جرم عائد، ملزمان کی جج سے تلخ کلامی

بین الاقوامی سفارتی ضابطے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ سفارتکار براہِ راست عدالتی نظام کا حصہ بننے یا کسی مقدمے پر اثر ڈالنے سے احتراز کریں۔

ناروے کے سفیر کی جانب سے سپریم کورٹ میں وکیل ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی چٹھہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر ہونے والی سماعت میں شرکت نے اسی حوالے سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ سفیر نے اگرچہ ٹرائل میں کبھی شرکت نہیں کی، لیکن سپریم کورٹ کی کارروائی کے دوران ان کی موجودگی کو بعض حلقوں نے متعلقہ فریقین کی خواہش پر ان کی جانب سے ممکنہ اثراندازی کے طور پر لیا ہے، جسے سفارتی روایات کے منافی سمجھا جاتا ہے۔

ہادی علی چھٹہ اور ایمان مزاری پر کیا کیس ہے؟

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ’ریاست مخالف‘ جذبات شیئر کرنے کے الزام میں مزاری اور چٹھہ کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ دونوں پر باقاعدہ طور پر 30 اکتوبر کو فردِ جرم عائد کی گئی تھی، جبکہ ایک روز قبل چٹھہ کو عدالت میں پیش نہ ہونے پر کمرۂ عدالت کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: ایمان مزاری کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چٹھہ نے دعویٰ کیا کہ وہ 29 اکتوبر کی سماعت کے لیے پانچ منٹ پہلے ہی عدالت پہنچ چکے تھے، اس کے باوجود جج نے ان کے سامنے ہی گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاجی مراسلہ ایمان مزاری متنازعہ ٹویٹ کیس ناروے ہادی علی چھٹہ

متعلقہ مضامین

  • صحافت کی بنیاد پر غیر متعلقہ شخص کی سول ایوارڈ کیلئے نامزدگی پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • صحافت کے بنیاد پر غیر متعلقہ شخص کی سول ایوارڈ کیلئے نامزدگی پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • لاہور ہائیکورٹ نے پارک میں درخت کاٹنے پر ایل ڈی اے آور پی ایچ اے کو کام سے روک دیا
  • عدالت عظمیٰ کا ایمان مزاری کےخلاف ٹرائل روکنےکاحکم
  • اندرونی عدالتی مداخلت کا الزام، پاکستان نے ناروے کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ جاری کردیا
  • عدالتی حکم کے بعد یو ٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈئیر (ر) راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کرلیا
  • آمدن سے زاید اثاثے:شرجیل میمن، ان کی والدہ اور اہلیہ پر فرد جرم عاید
  • اشتعال انگیزی کے مقدمے میں ماہ رنگ بلوچ سمیت فریقین سے جواب طلب
  • شادی سے ایک روز قبل نوجوان دلہا کے قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی، ملزمان رہا
  • کراچی، مسلسل غیر حاضر 150 سے زائد اساتذہ برطرف