بھارتی صدر دروپدی مرمو نے ہریانہ کے امبالہ ایئر فورس اسٹیشن سے رافیل جنگی طیارے میں ایک یادگار پرواز کی۔

اس موقع پر چیف آف ایئر اسٹاف، ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ بھی ایک دوسرے رافیل طیارے میں اڑے، جو صدر کے طیارے کے قریب فارمیشن میں پرواز کر رہا تھا۔

پرواز سے قبل صدر مرمو نے ایئر فورس کے اعزازی دستے کا معائنہ کیا۔ وہ اس موقع پر فضائیہ کے پائلٹ یونیفارم میں ملبوس تھیں اور انہوں نے رافیل میں سوار ہونے سے پہلے عملے کو مبارکباد دی۔

یہ بھی پڑھیے: رافیل طیاروں کی ناکامی کے باوجود مودی سرکار کی فرانس سے مزید معاہدے کی کوششیں

عہدیداروں کے مطابق، صدر کی یہ پرواز بھارتی فضائیہ کی عسکری تیاریوں اور جنگی رویوں کی علامت ہے۔

رافیل طیارے، جو فرانسیسی کمپنی ‘داسو ایوی ایشن’ کے تیار کردہ ہیں، کو ستمبر 2020 میں بھارتی فضائیہ میں شامل کیا گیا تھا۔ پہلی 5 جیٹس 27 جولائی 2020 کو فرانس سے بھارت پہنچی تھیں۔

یاد رہے کہ صدر مرمو وہ پہلی بھارتی صدر بن گئی ہیں جنہوں نے 2 مختلف جنگی طیاروں (سukhoi-30 اور Rafale) میں پرواز کی ہے۔ ان سے قبل ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام (2006) اور پرتیبھاپاٹل (2009) نے سوخوئی طیاروں میں پرواز کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت جہاز رافیل طیارہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت جہاز رافیل طیارہ بھارتی صدر میں پرواز

پڑھیں:

ٹرمپ کا دورہ جنوبی کوریا، شمالی کوریا کا ایٹمی صلاحیت رکھنے والے کروز میزائلوں کا تجربہ

ورکرز پارٹی کے مرکزی فوجی کمیشن کے نائب صدر پک جونگ چون اس تجربے کی نگرانی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدام ہماری رعب دار جنگی صلاحیت (Deterrence Power) کو وسعت دینے کا حصہ ہے، یہ ایک ذمہ دارانہ عمل ہے جس کا مقصد اسٹریٹجک ہتھیاروں کی قابلِ اعتماد کارکردگی اور دشمن کے خلاف ان کی مؤثریت کا مسلسل جائزہ لینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوبی کوریا کے دورے سے صرف ایک روز قبل شمالی کوریا نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایٹمی وارہیڈ لے جانے کے قابل کروز میزائلوں کی ایک نئی سیریز کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ شمالی کوریا کی سرکاری خبر ایجنسی KCNA نے بدھ کے روز بتایا کہ اس ملک کی مسلح افواج نے سمندر سے فائر کیے جانے والے اسٹریٹجک کروز میزائلوں کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ تجربہ مغربی ساحل پر ایک نئے جنگی بحری جہاز سے کیا گیا، جسے پیونگ یانگ کی ایٹمی صلاحیت میں اضافے کا اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ تجربہ دراصل بحری جنگی مشقوں کا حصہ تھا تاکہ نئے بحری جہازوں کے ہتھیاری نظام کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے۔ یہ تجربہ بالکل ایک دن پہلے کیا گیا جب ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی کوریا میں منعقدہ ایپک اجلاس (29 تا 30 اکتوبر) میں شرکت کے لیے پہنچنے والے تھے۔ ٹرمپ اس سے قبل کِم جونگ اُن سے ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کر چکے تھے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق شمالی کوریا کا یہ اقدام ایک سوچا سمجھا اور حساب شدہ سیاسی پیغام ہے، جس کا مقصد دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانا اور اپنی فوجی طاقت کا اظہار کرنا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کِم جونگ اُن نے خود اس تجربے کی نگرانی نہیں کی، اور سرکاری اخبارات جیسے رودونگ شِمون نے اسے اندرونی سطح پر نمایاں طور پر رپورٹ نہیں کیا۔ خبر ایجنسی KCNA کے مطابق میزائلوں کو بحری جہاز کے عرشے سے عمودی لانچنگ پیڈ کے ذریعے فائر کیا گیا۔ میزائلوں نے تقریباً 130 منٹ تک فضاء میں پہلے سے طے شدہ راستے پر پرواز کی۔ میزائلوں نے اپنے ہدف کو انتہائی درستگی سے نشانہ بنایا۔ البتہ ان کے تکنیکی تفصیلات مثلاً رینج وغیرہ ظاہر نہیں کی گئیں۔ شمالی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ میزائل تاکتیکی ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ملک کی ایٹمی قوت کی بنیاد مضبوط کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔

ورکرز پارٹی کے مرکزی فوجی کمیشن کے نائب صدر پک جونگ چون اس تجربے کی نگرانی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدام ہماری رعب دار جنگی صلاحیت (Deterrence Power) کو وسعت دینے کا حصہ ہے، یہ ایک ذمہ دارانہ عمل ہے جس کا مقصد اسٹریٹجک ہتھیاروں کی قابلِ اعتماد کارکردگی اور دشمن کے خلاف ان کی مؤثریت کا مسلسل جائزہ لینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی کوریا کو اپنی ایٹمی جنگی تیاریوں کو مسلسل مضبوط کرتے رہنے اور اپنی بحری افواج کی جنگی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔

مبصرین کے مطابق یہ تجربہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ شمالی کوریا اپنی ایٹمی قوت کو سفارتی اور عسکری توازن کے آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ٹرمپ کے دورۂ جنوبی کوریا سے عین پہلے یہ اقدام پیونگ یانگ کی جانب سے ایک سیاسی انتباہ ہے کہ وہ اب بھی خطے میں طاقت کے کھیل کا فیصلہ کن فریق بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • فنی خرابی، دبئی سے لاہور کی پرواز کراچی اتار لی گئی
  • کراچی میں نجی ائیرلائن نے طیارے کو بس بنادیا؛سیٹوں سے زائد مسافر سوار کردیے
  • ایئربلیو کے طیارے میں تکنیکی خرابی; لاہور کی بجائے کراچی ہنگامی لینڈنگ
  • ٹرمپ کا دورہ جنوبی کوریا، شمالی کوریا کا ایٹمی صلاحیت رکھنے والے کروز میزائلوں کا تجربہ
  • قطر اور یو اے ای کو جدید رافیل لڑاکا طیاروں کی فروخت نے بھارت کو تشویش
  • فرانس کی قطر و امارات کو رافیل طیاروں کی فروخت اور پاکستانی پائلٹس کی تربیت سے بھارت پریشان
  • ترکی کا بڑا قدم! برطانیہ سے 11 ارب ڈالر کے جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ
  • امریکی بحریہ کا ہیلی کاپٹر اور جنگی طیارہ جنوبی بحیرہ چین میں گر کر تباہ
  • قومی ایئر لائن کی پہلی پرواز 284 مسافروں کو لیکر مانچسٹر پہنچ گئی