ٹورنٹو ( نیوزڈیسک) خالصتان تحریک کے رہنما نے مودی کی فاشسٹ سوچ کا پول کھولتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کا ہندوتوا بیانیہ اقلیتوں کیلئے شدید خطرہ بن گیا ہے، مسلمانوں کو اپنے مذہب، تاریخ کیلئے شہادتیں دینا پڑیں گی۔

خالصتان تحریک اور سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے مسلمانوں سے جابر مودی کے خلاف مزاحمت کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ مسلمان دشمنی میں مودی نے صدیوں پرانی مسجد کی شہادت کو قومی تماشہ اور سیاسی تہوار بنا دیا۔

سکھ رہنما گرپتونت سنگھ نے خالصتان کی آزادی کے بعد رام مندر کی جگہ دوبارہ بابری مسجد کی تعمیر کا وعدہ کیا اور کہا کہ 25 نومبر کو دہشت گرد مودی رام مندر میں انتہا پسند ہندوتوا کا جھنڈا لگا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کو بھارتی قبضے سے آزاد کرا کے خالصتان بنا کر رام مندر کی جگہ دوبارہ بابری مسجد بنائیں گے، جو اس دہشت گرد نریندر مودی کو روکے گا اسے 11 لاکھ کا انعام دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان رام مندر میں دہشت گرد مودی کی جانب سے ہندوتوا کا جھنڈا بلند کرنے کے منصوبہ خاک میں ملا دیں، مسلمان 25 نومبر کو ایک بڑی انسانی زنجیر بنا کر ایودھیا پر قبضہ کر لیں، اگر مسلمانوں نے ہندوستان میں زندہ رہنا ہے تو انہیں اپنے مذہب اور تاریخ کا دفاع کیلئے شہادتیں دینی پڑیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ کو نہ بلڈوزر سے بدلا جا سکتا ہے اور نہ ہی ہندوتوا کے جتھوں سے، رام مندر بابری مسجد کی شہادت سے بی جے پی اور آر ایس ایس کی نظریاتی دہشت گردی کے تحت وجود میں آیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

27ویں ترمیم نہیں مانتے، ہر شخص کو حساب دینا ہو گا: حافظ نعیم

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مینار پاکستان کے سائے تلے جماعت اسلامی کے ’’بدل دو نظام‘‘ اجتماع عام کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔ ڈاکٹر علی محی الدین رئیس الاتحاد العالم العلماء اور ڈاکٹر عطاء الرحمن، نائب امیر جماعت اسلامی نے خطبہ جمعہ اور جمعہ کی نماز کی امامت کی۔ اجتماع عام کے افتتاحی سیشن کا آغاز لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی اور پھر حافظ نعیم الرحمن ، امیر جماعت اسلامی کے خطاب سے ہوا۔ شرکاء نے ان کا غیر معمولی استقبال کیا۔ ’’سید مودودی تفکر، تحریک انقلاب اور جماعت اسلامی منزل بہ منزل‘‘ کے موضوع پر سلیم منصور خالد اور امیر العظیم، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی نے خطاب کیا۔’’پاکستان سیاست کے موضوع پر‘‘ ڈاکٹر اسامہ رضی خان نائب امیر جماعت اسلامی‘ محمد اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے ’’عدلیہ‘‘۔ ڈاکٹر عشرت حسین  سابق گورنر سٹیٹ بینک نے معیشت‘ پروفیسر ڈاکٹر اقبال خان  وائس چانسلر شفاء تعمیر ملت یونیورسٹی اور الطاف حسین لنگڑیال صدر تنظیم اساتذہ نے خطاب کیا۔ اجتماع عام میں مشاعرے کا بھی اہتمام کیاگیا تھا جس کی صدارت مشہور شاعر انور مسعود نے کی۔ پاکستان بزنس فورم کی طرف سے پاکستانی مصنوعات کے فروغ کیلئے  ’’میرا برانڈ میر ا بازار‘‘ کے عنوان سے بازار سجایا گیا۔ مینار پاکستان کے نیچے یوتھ ایرینا کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اجتماع کا سٹیج 20 فٹ اونچا، 120 فٹ لمبا اور 40 فٹ چوڑا بنایاگیا تھا۔ اجتماع عام کیلئے  مینار پاکستان اور گریٹر اقبال پارک میں 329 ایکڑ پر وسیع انتظامات کئے گئے تھے، اور بادشاہی مسجد کو بھی حدود میں شامل کیا گیا تھا۔ اجتماع میں 2 ہزار سے زائد انتظامی رضاکاروں کو سکیورٹی اور دیکھ بھال کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔ اجتماع کے انتظامات کیلئے 55 سے زائد کمیٹیاں اور 39 نائب ناظم اجتماع نامزد کئے گئے تھے۔ اجتماع عام میں انٹرنیشنل سیشن بھی رکھا گیا جس میں 145 کے لگ بھگ غیر ملکی مندوبین و مہمانوں کی شرکت متوقع ظاہر کی گئی ہے۔ وسیع پنڈال میں خواتین کیلئے الگ سے پنڈال سجایا گیا تھا۔  2 فیلڈ ہسپتال قائم کئے گئے۔ 4 ہزار سے زائد افراد کیلئے بیک وقت وضو کرنے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ مینار پاکستان اور اس کے اطراف کی سڑکیں بڑے بڑے فلیکس اور جماعت اسلامی کے پرچموں کے ساتھ سجائی گئی تھیں۔ اجتماع میں شرکت کرنے والوں کو واک تھرو گیٹ کے ذریعے اجتماع گاہ میں داخل ہونے دیا جارہا تھا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کسی پارٹی، اسٹیبلشمنٹ کا نام نہیں، بلکہ پچیس کروڑ کا ہے جنہوں نے قربانیاں دی ہیں۔ 27 ترمیم کو نہیں مانتے۔ ہر شخص کو حساب دینا ہوگا۔ زراعت، لوہا، چینی مافیا ملک میں ہے۔ بارہ ماہ میں بارہ مافیاز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کشمیر پاکستان کا ہے، کشمیر ی خود کو تنہا نہ سمجھیں۔ آج سید مودودی یاد آ رہے ہیں جنہوں نے اکیلے یہ کام شروع کیا۔ جماعت اسلامی شخصیات، سرمایہ داری، اسٹیبلشمنٹ اور بیرونی اسٹیبلشمنٹ پر چلنے والی جماعت نہیں۔ میں آخری دن آپ کو آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا۔ امریکہ کی تاریخ مسلمانوں کو کچلنے کی تاریخ ہے۔ ہم کشمیری عوام کے ساتھ ہیں۔ فلسطین کے حوالے سے  1940 کو پیش کی جانے والی قرارداد میں واضح تھا کہ اسرائیل یورپ کا  نا جائز بچہ ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں نے اگر اسرائیل کو تسلیم کیا تو حکومت کو سنگین نتائج کا سامنا ہو گا۔ ہم ہر قربانی کیلئے تیار ہیں اور ہم سازشوں کے ذریعے نہیں آئیں گے۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کا مقدمہ لاہور میں پیش کرتے ہیں۔ ہر ظلم کا مقدمہ لڑیں گے۔ کچے پکے کے ڈاکو ملے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں کمسن شہید بچی کی کہانی، بھارتی جبر کا سیاہ باب
  • مسلمانوں کو اپنے مذہب کے دفاع کیلئے شہادتیں دینی پڑیں گی، سکھ رہنما
  • ایشوریا رائے کا مودی کو طمانچہ
  • دہشت گردی پر جلد قابو پا لیں گے، وزیر دفاع
  • آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں
  • 27ویں ترمیم نہیں مانتے، ہر شخص کو حساب دینا ہو گا: حافظ نعیم
  • زور پکڑتی خالصتان تحریک
  • مودی جی اپنے پائلٹس پر رحم کریں؛ بھارتی فوجی طیاروں کے تباہ ہونے کی بھیانک تاریخ
  • مشی خان والدین کو اولڈ ایج ہوم میں چھوڑنے والے بچوں پر برس پڑیں