آزاد فلسطینی ریاست ہی واحد حل ہے، پوپ لیو کا دو ٹوک اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
پوپ لیو نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست ہی اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد اور دیرپا حل ہے۔
ترکیہ سے لبنان جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں پوپ لیو نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کی اعلیٰ قیادت کئی برس سے دو ریاستی حل کی حمایت کرتی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہم سب جانتے ہیں کہ اسرائیل دو ریاستی حل کو قبول نہیں کرتا، مگر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام ہی اس تنازع کے خاتمے کا راستہ ہے”۔
پوپ نے مزید بتایا کہ چرچ کی اعلیٰ قیادت یعنی ہولی سی 2015 میں فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کر چکی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلسطینی ریاست کا قیام ایک تاریخی حق ہے، مصر
اپنے ایک جاری بیان میں مصری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی استحکام کیلئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کے اعلان کردہ منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کیلئے امریکی و علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے و ہم آہنگی کو پروان چڑھایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کی وزارت خارجہ نے فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کے دن کے موقع پر ایک بیان جاری کیا۔ جس میں فلسطینی عوام کو 4 جون 1967ء کی سرحدوں کے مطابق، مشرقی یروشلم کو دارالحکومت قرار دیتے ہوئے اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے اور آزاد ریاست قائم کرنے کے حق پر زور دیا گیا۔ اس حوالے سے مصری وزارت خارجہ نے موقف اپنایا کہ یہ صرف ایک سیاسی مطالبہ نہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کی رو سے ایک تاریخی حق ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کا دن، محض ایک سالانہ تقریب نہیں بلکہ یہ انصاف کی اقدار کو زندہ کرنے، فلسطینی عوام اور ان کے بنیادی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی اخلاقی و سیاسی عہد کی تجدید کا موقع ہے۔
اپنے جاری بیان میں مصر کی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے کی نصیحت کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں سلامتی کونسل کی قرارداد 2720 اور شرم الشیخ امن اجلاس میں طے کردہ شرائط کے تناظر میں بلامشروط انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ مصر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی استحکام کے لیے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" کے اعلان کردہ منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے امریکی و علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے و ہم آہنگی کو پروان چڑھایا جائے۔ مذکورہ جاری بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے کلیدی کردار کو زندہ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ نیز کسی بھی پائیدار معاہدے کی صورت میں فلسطینی علاقائی وحدت باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔