جسٹس طارق جہانگیری کے استعفے کی خبروں پر انہی کی عدالت میں تذکرہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
جسٹس طارق جہانگیری کے استعفے کی خبروں پر انہی کی عدالت میں تذکرہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)جسٹس طارق جہانگیری کے استعفے سے متعلق خبروں پر ان کی اپنی عدالتی کارروائی میں تذکرہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ حافظ عرفات احمد نے جسٹس طارق جہانگیری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تشویش ناک خبریں ہمیں سننے کو مل رہی ہیں ۔ آپ جیسے آزاد منش ججز سے ہی یہ نظام توانا رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم جو سن رہے ہیں وہ بے پناہ افسوس والی بات ہے ۔ آپ نے اس عدالت کے لیے بہت کچھ کام کیا ہے ۔ ہمیں ایسی خبریں نہیں سننی ۔ آپ جیسے آزاد منش ججز کا اس نظام میں ہونا ضروری ہیں ۔دوسری جانب جسٹس طارق جہانگیری نے حافظ عرفات کی بات سنی لیکن اس پر کوئی کمنٹ نہیں کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسری لنکا میں بدترین سمندری طوفان، پاکستان کے ریلیف آپریشن میں بھارتی حکومت رکاوٹ بن گئی سری لنکا میں بدترین سمندری طوفان، پاکستان کے ریلیف آپریشن میں بھارتی حکومت رکاوٹ بن گئی متنازع ٹویٹس کیس، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد نورین نیازی اور میری ویڈیو حکومت نے اے آئی سے بنا کر خود سوشل میڈیا پر ڈالی، علیمہ خان پاک بحریہ کا سری لنکا میں ریسکیو آپریشن جاری، سیلاب میں پھنسے خاندان کی محفوظ مقام پر منتقلی فن لینڈ کا پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اپنے سفارتخانے بند کرنے کا اعلان چیف آف ڈیفنس فورسز کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائیگا یہ میرے اور آپ کیلئے پریشانی کی بات نہیں، وزیر قانونCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جسٹس طارق جہانگیری
پڑھیں:
عمران خان کو 4 نومبر سے آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے‘ عالمی میڈیا سے تشویشناک خبریں آرہی ہیں‘ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251201-01-14
پشاور(خبرایجنسیاں) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو 4 نومبر سے آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے اور بین الاقوامی میڈیامیں ان سے متعلق تشویش ناک خبریں آرہی ہیں۔پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے احتجاج کریں گے پھراڈیالہ جیل بھی جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اڈیالہ گئے وہاں 2 منٹ کے لیے نہیں ملنے دیا گیا، ہائیکورٹ بھی گئے پھر بھی ملاقات نہ ہوسکی۔ان کا کہنا تھاکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ این ایف سی ایوارڈ میں شرکت کریں گے، وہاں پر ضم اضلاع اور صوبے کی حقوق کے لیے لڑیں گے، 2018ء سے اب تک صوبے کو این ایف سی میں اپنا حصہ نہیں مل رہا، ضم اضلاع کو اپنے حق سے محروم کیا جارہا ہے۔سہیل آفریدی کے بقول ایک ہزار 350 ارب روپے 7 سال کے وفاق پر این ایف سی ایوارڈ میں واجب الادا ہیں، صوبے بھر کے جامعات میں این ایف سی ایوارڈ سے متعلق سیمینار کررہے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی صوبے کے حقوق کے لیے مٹینگ کرنی ہے۔ان کا کہنا تھاکہ سب کو مل کر صوبے کے لیے لڑنا ہوگا، سیاسی جدوجہد الگ، این ایف سی ایوارڈ سمیت صوبے کے حقوق کے لیے مشترکہ لڑنا ہوگا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں تصادم کی طرف لے جانے کی کوشش ہورہی ہے لیکن ہم نہیں جائیں گے، میں بحیثیت وزیر اعلیٰ اور پارٹی کارکن بھی کام کر رہا ہوں، صوبے کے وزیر اعلیٰ کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالا گیا، اس صوبے کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے،یہ غلط بات ہے کہ یہاں گڈ گورننس نہیں، یہاں کام ہو رہا ہے اس لیے ہمیں ووٹ ملتا ہے۔سہیل آفریدی کا مزید کہنا تھاکہ تیراہ میں میری خاندانی زمین ہے، ذاتی کوئی زمین نہیں، میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔