سوات: مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق، تین زخمی
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
سوات:
سوات میں ایک مکان کی چھت گرنے سے چار افراد ملبے تلے دب گئے۔
چھت گرنے کا واقعہ مٹلتان کے گاؤں گورکن میں پیش آیا، مقامی لوگوں نے فوری امدادی کارروائی کرتے ہوئے ایک لاش نکال لی۔
تین دیگر افراد کو زخمی حالت میں ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
حادثے کی وجوہات اور مزید تفصیلات ابھی معلوم نہیں ہو سکیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں 6 ہزار افراد اعضا سے محروم، ایک چوتھائی سے زائد بچے متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ جنگ کے دوران اپنے اعضا سے محروم ہونے والے 6 ہزار سے زیادہ افراد کو فوری اور طویل مدت کی بحالی کی ضرورت ہے، 25 فیصد متاثرین بچے ہیں، جو بہت کم عمر میں مستقل معذوری کا سامنا کر رہے ہیں۔
عالمی اداروں کے مطابق وزارتِ صحت نے عالمی اداروں کو بتایا کہ زخمی افراد اور ان کے خاندان شدید ذہنی اور جسمانی تکلیف میں ہیں، جنہیں مستقل فزیوتھراپی، مصنوعی اعضا، اور نفسیاتی مدد کی فوری ضرورت ہے، بین الاقوامی ادارے غزہ کے ان زخمیوں پر خاص توجہ دیں تاکہ انہیں بہتر علاج، بحالی مراکز اور مدد فراہم کی جا سکے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے پہلے ہی بتا چکا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں غزہ دنیا میں بچوں کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے خطے میں تبدیل ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ 171 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔گزشتہ برس 2023 کے اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 71 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ بدترین تباہی کے بعد جنگ بندی 10 اکتوبر کو نافذ ہوئی، مگر انسانی المیہ اپنی شدت برقرار رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔