میجر محمد اکرم شہید (نشانِ حیدر) کی زندگی پر ایک نظر، بہادری کی عظیم داستان
اشاعت کی تاریخ: 6th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک:میجر محمد اکرم شہید (نشانِ حیدر)کی بہادری اور جوانمردی کی عظیم داستانِ شجاعت،میجرمحمداکرم شہید کی بے مثال جرات و بہادری کے اعتراف میں آپکو پاکستان کےسب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔
میجر محمد اکرم شہید (نشانِ حیدر) 4 اپریل 1938ء کو ضلع گجرات کے گاؤں ڈنگہ میں پیدا ہوئے، میجر محمد اکرم کے خاندان کے بیشتر افراد کا تعلق پاک فوج کےکسی نہ کسی شعبے سے تھا۔
جعلی ملازمتوں کی پیشکش، ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے والوں کو خبردار کردیا
آپ کو سپاہ گری اور دلیری وراثت میں ملی، میجر محمد اکرم نے 1961ء میں فوج میں شمولیت اختیار کی، آپ 4 فرنٹئیر فورس رجمنٹ کا حصہ بنے اور 1970 میں میجر کے رینک پر فائز ہوئے۔
1971کی پاک بھارت جنگ کے دوران میجر محمد اکرم مشرقی پاکستان میں ہلی کے محاذ پر ایک کمپنی کی قیادت کر رہے تھے، دُشمن کے ایک بریگیڈ نے آپ کی کمپنی کے دفاعی حصار کو توڑنے کے لیے متعدد حملے کئے۔
ہندوستانی فوج، توپ خانے ، بکتر بند اور فضائیہ کی عددی برتری کے باوجود آپ کی کمپنی نے مسلسل5دن اور 5 راتوں تک دشمن کے ہر حملے کو ناکام بنایا، 5دسمبر 1971 کو چاروں اطراف سے آپ کی کمپنی دُشمن کے نرغے میں آگئی۔
اس سال اب تک سب سے زیادہ فروخت ہونیوالا اسمارٹ فون کونسا ہے؟
میجرمحمداکرم نے اپنے زیرِ کمان ساتھیوں کوحکم دیا کہ وہ دستیاب گولہ بارود کے ذخیرے کو ممکنہ حد تک احتیاط سے استعمال کریں تاکہ دُشمن کے قریب آنے پر یکبارگی بھرپور جواب دیا جا سکے۔
انتہائی مشکل حالات سے دوچار میجر محمد اکرم اور اُن کے جانباز ساتھیوں نے شجاع وار دُشمن پر بھرپور اور اچانک حملہ کردیا، اس اچانک حملہ نے نہ صرف مکار دشمن کو ورطہِ حیرت میں مُبتلا کردیا بلکہ اسے بھاری جانی نقصان سے بھی دوچار ہونا پڑا۔
قائد اعظم ٹرافی کا فائنل؛ کراچی بلوز نے 218 رنز سے سیالکوٹ کو مات دیدی
بھرپور مزاحمت کے نتیجے میں ہندوستانی فوج مادرِ وطن کے ایک اِنچ پر بھی قبضہ کرنے کی جرأت نہ کر سکی، زخموں سے بے نیاز میجر محمد اکرم دفاعِ وطن کے اِس معرکے میں شہید ہو گئے۔
میجرمحمداکرم شہید کی بے مثال جرات و بہادری کے اعتراف میں آپکو پاکستان کےسب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا، میجر محمد اکرم کی بے مثال جرأت ، دلیری اور بے باکی کا اعتراف ہندوستانی کمانڈر انچیف نے بھی کیا۔
Currency Exchange Rate Friday December 05, 2025
ملک بھر میں میجرمحمداکرم شہید(نشانِ حیدر) کا54واں یومِ شہادت آج عقیدت واحترام سے منایاجارہا ہے، میجرمحمداکرم شہیدکے یوم شہادت پر ملک بھرکی مساجدمیں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا،علماءکرام نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لئے خصوصی دعائیں کیں۔
علماء کرام نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ’ شہداء کا لہو پوری قوم پر قرض ہے" شہید ہمیشہ زندہ و تابندہ رہتے ہیں،زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں،میجر محمد اکرم شہید دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔جمعہ 05 دسمبر ، 2025
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میجر محمد اکرم شہید میجرمحمداکرم شہید شمن کے
پڑھیں:
بیلے ڈانس سے بلین ڈالرز کمپنی تک؛ سب سے کم عمر سیلف میڈ لڑکی کی حیرت انگیز داستان
اس وقت دنیا کے سب سے بڑے کاروباری میگزینز کی سرخیاں ایک ہی نام سے جگمگارہی ہیں اور وہ ترقی کی بلندیوں کو چھونے والے لوآنا لوپز لارا ہیں۔
محض 29 سال عمر میں لوآنا لوپز لارا نے شہرت، بزنس اور پیسا سب کچھ ہی کمالیا ہے۔ یہ وہی نوجوان لڑکی ہے جو کبھی اپنا گھر بار بیلے ڈانس سے چلانے پر مجبور تھی۔
آج وہی لڑکی ٹیکنالوجی کی دنیا میں سب سے کم عمر ارب پتی کاروباری شخصیت بن کر ابھری ہیں۔
اس کے عزائم پختہ تھے، حوصلے بلند تھے اور مقاصد واضح تھے۔ بیلے ڈانس کو چھوڑ کر معروف تعلیمی ادارے MIT سے کمپیوٹر سائس کی ڈگری لینے کی ٹھانی۔
وہ ذہین تو تھی ہی، ایم آئی ٹی نے اس کی مہارت میں مزید اضافہ کردیا اور صرف چھ برس کے اندر اندر لوآنا لوپز نے ایسی کمپنی کھڑی کر دی جس کی مالیت آج 11 ارب ڈالر ہے۔
وہ برازیل کے ایک شہر میں پیدا ہوئی اور کم عمری ہی سے پیٹ پالنے کے لیے بیلے ڈانس کی کی دنیا میں قدم رکھا۔
ایک انٹرویو میں لوآنا لوپز لارا نے بتایا کہ بیلے ڈانس نے مجھے وہ سکھایا جو کسی بزنس اسکول نے نہیں سکھایا ہوگا اور وہ ہے پرفیکشن، برداشت اور بار بار گر کر دوبارہ اٹھنے کا حوصلہ۔
لوآنا نے ایم آئی ٹی میں کمپیوٹر سائنس کی دنیا میں قدم رکھا اور یہاں سے ان کا ایک نیا سفر شروع ہوا۔ جہاں طارق منصور نامی شخص سے ملاقات ہوئی۔
دونوں نے مل کر ایک انوکھا خیال پیش کیا: ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں لوگ عالمی، معاشی اور سیاسی واقعات کے ممکنہ نتائج پر سرمایہ کاری کر سکیں۔
یوں شہرہ آفاق کمپنی Kalshi کا آغاز ہوا جو ایک ریگولیٹڈ پریڈکشن مارکیٹ کی طرز پر ہے اور جسے آہستہ آہستہ سرمایہ کاروں کی توجہ ملتی رہی۔
صرف 6 سال میں Kalshi ایک چھوٹے اسٹارٹ اپ سے 11 ارب ڈالر کی دیوہیکل کمپنی بن گئی۔
اس طرح لوآنا لارا 29 سال کی عمر میں فوربز کی فہرست میں دنیا کی کم عمر ترین ’’سیلف میڈ‘‘ ارب پتی خاتون بن گئیں۔
لوآنا لارا نہ صرف کاروباری دنیا میں ایک نئی مثال بن چکی ہیں بلکہ نوجوان خواتین کے لیے ایک مثبت پیغام بھی بن گئی ہیں کہ راستے بدلنے میں حرج نہیں۔
جب ایک کم عمر لڑکی ڈانس اسٹوڈیو سے نکل کرمنافع بخش کمپنی کھڑی کرسکتی ہے تو یہ اس بات کی جیتی جاگتی دلیل ہے کہ خواب پورے ہوتے ہیں۔
بس لگن، جستجو اور محنت کی ضرورت ہے۔ راستے خود بن جاتے ہیں۔