data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبر پختونخوا: سکیورٹی فورسز نے دو کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ 9 دہشتگرد ہلاک کر دیے، یہ معلومات پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جاری کیں۔

ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن کے دوران فتنۃ الخوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 7 دہشتگرد ہلاک ہوئے جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں کارروائی مکمل ہوئی۔

اسی طرح لکی مروت میں بھی خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی گئی، جس میں 2 خوارج ہلاک اور اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا۔

مارے گئے دہشتگرد بھارتی حمایت یافتہ تھے اور دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث تھے، سکیورٹی فورسز نے ان کے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے مزید کلیئرنس آپریشنز جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور جرات کو سراہا اور خوارج کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ تینوں شخصیات نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں سے خیبر پختونخوا میں امن قائم کرنے کے عزم کو مزید تقویت ملی ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے خلاف یہ کارروائیاں ملک سے دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے تک جاری رہیں گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی حمایت یافتہ گینگسٹر ابو شباب کون تھا؟ کیسے قتل ہوا؟

غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیل کی حمایت سے دہشت، لوٹ مار اور جرائم کی علامت بننے والا بدنام زمانہ گینگسٹر یاسر ابو شباب گزشتہ روز ایک حملے میں مارا گیا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یاسر ابو شباب کو قتل کرنے والا حملہ آور کون تھا اور اس کے بارے میں تاحال متضاد خبریں آرہی ہیں۔

اسرائیلی فوجی ریڈیو نے انکشاف کیا کہ یاسر ابو شباب اپنے ہی ایک ساتھی کے ساتھ جھڑپ کے دوران زخمی ہوا اور اسرائیلی اسپتال میں دوران علاج چل بسا۔

دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حماس کے جنگجوؤں نے گھات لگا کر یاسر ابو شباب کو نشانہ بنایا ہے۔

یاسر ابو شباب کون تھا؟

31 سالہ یاسر ابو شباب کی پیدائش بدو قبیلے الترابین میں ہوئی اور وہ  نوجوانونی سے ہی بدو ملیشیا سے منسلک تھا۔ یہ گینگ اسرائیل کی ایما پر غزہ میں حماس کے خلاف کام کرتا تھا۔

ابو شباب کا گینگ غزہ میں بھتہ خوری، لوٹ مار، ڈکیتی اور قتل جیسی سنگین کارروائیوں میں ملوث رہا ہے جس پر ابو شباب جیل میں 25 سال قید کی سزا بھگت رہا تھا۔

7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے غزہ پر بمباری کے آغاز کے بعد ہی اسے جیل سے رہا کر دیا گیا اور اسرائیل جیل سے باہر آتے ہی اس نے اسرائیل کی حمایت سے "القوات الشعبیۃ" نامی نجی آرمی بنائی۔

یہ مسلح ملیشیا رفح کے مشرقی علاقوں میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا اور اسرائیل کو حماس کی مخبری بھی کرتا رہا۔ 

حماس کے کارکنان اور مقامی رہنماؤں کے قتل میں بھی یاسر ابو شباب کی مسلح ملیشیا ہی ملوث تھی اور غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار بھی کرتا رہا۔

غزہ جنگ بندی کے بعد سے حماس اور یاسر ابو شباب کی مسلح ملیشیا کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری رہا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی 2 کارروائیاں، بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 9 دہشتگرد ہلاک
  • محسن نقوی کا بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • سکیورٹی فورسز کی پختونخوا میں کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 9 خوارج ہلاک
  • خیبر پختونخوا: پاک فوج کی دو علیحدہ کارروائیوں میں بھارتی حمایت یافتہ 9 خوارج ہلاک
  • خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنۂ الخوارج کے 9 دہشت گرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں کارروائیاں، بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 9 دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا: سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشتگرد ہلاک
  • غزہ میں اسرائیلی حمایت یافتہ گینگسٹر ابو شباب کون تھا؟ کیسے قتل ہوا؟
  • خیبر پختونخوا پولیس کی کارروائی، 3 انتہائی مطلوب دہشتگرد ہلاک