ڈاکٹر کو شوکاز نوٹس دینے پر وزیراعلیٰ نے ایل آر ایچ انتظامیہ سے وضاحت طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
پشاور:
پروٹوکول کی خلاف ورزی پر ڈاکٹر سے وضاحت طلب کرنے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے ایل آر ایچ انتظامیہ سے وضاحت طلب کر لی۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ 20 روز پہلے کا ہے اور اسپتال کے ڈائریکٹر سے کسی قسم کی کارروائی نا کرنے کا کہا تھا۔
وزیراعلی نے سوشل میڈیا پر وضاحت دی کہ ڈاکٹر سے غلط وضاحت طلب کرنے پر میں نے اسپتال انتظامیہ سے وضاحت طلب کی ہے۔
واضح رہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ کے دورے کے موقع پر پروٹوکول کی خلاف ورزی پر ڈاکٹر سے وضاحت طلب کی تھی۔
انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ متعلقہ ڈاکٹر نے نہ اپنا تعارف کروایا اور نہ ہی وزیر اعلیٰ کو ضروری بریفنگ فراہم کی، جو کہ اسپتال پروٹوکول کے بنیادی تقاضوں کے منافی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق یہ عمل ’’پروٹوکول اور کوآرڈینیشن کی سنگین خلاف ورزی‘‘ ہے، جس پر ڈاکٹر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئندہ تین روز کے اندر اپنی پوزیشن واضح کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جی بی پاورکمیٹی اجلاس، وزیراعلیٰ یارمحمد کا اسپیشل لائنز فوری ختم کرنے کا حکم
گلگت:(نیوزڈیسک) گلگت بلتستان کے نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) یار محمد کی زیر صدارت پاور کمیٹی کے اجلاس میں اسپیشل لائنیں فوری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سرکاری ملازمین دو ہفتوں میں گھروں پر میٹرز نصب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہرگز نہ کی جائے اور مقررہ شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
نگران وزیر اعلی گلگت بلتستان جسٹس (ر) یار محمد کی زیر صدارت پاور اسٹیئرنگ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا اور نگراں وزیراعلیٰ نے اسپیشل لائنوں کے فوری خاتمے کا حکم دیا اور گلگت بلتستان میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
اجلاس میں نگران وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) یارمحمد نے کہا کہ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہرگز نہ کی جائے اور مقررہ شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے تینوں بڑے شہروں میں بجلی کی مساوی تقسیم، غیر قانونی برقی آلات کے خلاف کریک ڈاؤن اور محلے کی سطح پر کنزرویشن کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی اور غیر قانونی بجلی کے کنکشنز کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین دو ہفتوں میں گھروں پر میٹرز نصب کریں، بغیر میٹر بجلی استعمال کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی۔
جسٹس (ر) یار محمد نے کہا کہ صوبائی ٹاسک فورس کنزرویشن کمیٹیوں کی نگرانی کرے، محکمہ برقیات لوڈ مینجمنٹ اور شیڈول پر سختی سے عمل کرے۔