ایسی بالی وڈ اداکارہ جس کا شوبز کیریئر ایک ’نازیبا ویڈیو‘ نے تباہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
بالی وڈ کی مشہور اداکارہ ریا سین، جنہوں نے اپنی خوبصورتی اور اداکاری سے مداحوں کے دل جیتے، ایک ویڈیو اسکینڈل کے بعد فلم انڈسٹری سے دور ہو گئیں۔
ریا سین نے کم عمری میں اپنی اداکاری کا آغاز کیا اور بالی وڈ کے ساتھ بنگالی، تیلگو اور تامل فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ تاہم، 2005 میں ایک مبینہ ایم ایم ایس اسکینڈل نے ان کے کیریئر کو شدید دھچکا پہنچایا۔
یہ ویڈیو، جس میں ان کا نام اداکار اشمیت پٹیل کے ساتھ جوڑا گیا، انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی۔
ریا کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اور ان کے بارے میں یہ افواہیں گردش کرنے لگیں کہ وہ مشہور ہونے کے لیے اس ویڈیو کے پیچھے خود تھیں۔
اس اسکینڈل کے باوجود، ریا سین نے اپنی ذہنی صحت کو متاثر نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور اپنی دلکش تصاویر سے دوبارہ مداحوں کی توجہ حاصل کی۔
آج ریا، جو 40 سال کی ہو چکی ہیں، اپنی خوبصورتی اور جوان نظر آنے کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔
ریا کا نام بالی وڈ کے کئی مشہور شخصیات کے ساتھ جوڑا گیا۔ رپورٹس کے مطابق، ان کے تعلقات اداکار اکشے کھنہ، متنازع مصنف سلمان رشدی، اور سابق کرکٹر سری سانتھ کے ساتھ رہے۔ تاہم، اشمیت پٹیل کے ساتھ تعلق اور اس سے جڑے ایم ایم ایس اسکینڈل نے سب سے زیادہ توجہ حاصل کی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس، عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر ۔2025 ) سابق وزیراعظم عمران خان نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش کیا گیا تاہم انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے کارروائی کا بائیکاٹ کردیا. سماعت سے قبل عمران خان کو 3 مرتبہ ویڈیو لنک پر پیشی کے لیے پیغام بھیجا گیا، ساڑھے 10 بجے پہلی بار رابطے پر بتایا گیا کہ وہ 11بجے ویڈیو لنک پر پیش ہوں گے، 11 بجے رابطہ کرنے پر بتایا گیا کہ عمران خان پیش ہو رہے ہیں، 11بجکر 25 منٹ پر رابطہ کرنے پر وہ ویڈیولنک پر پیش ہوئے.(جاری ہے)
سماعت کے دوران وکیل صفائی فیصل ملک نے عمران خان سے اکیلے میں بات کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے ان کی وکیل صفائی سے بات کرائی تاہم عمران خان نے مقدمہ اور قانونی نکات کی بجائے سیاسی گفتگو شروع کردی اس موقع پر وکلا صفائی نے عمران خان کوبتایا کہ ویڈیو لنک نوٹیفکیشن کو ہائیکورٹ چیلنج کررہے ہیں، آپ کی اس نوٹیفکیشن پرکیا ہدایت ہے، اس پر عمران خان نے وکلا کو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کا کہہ دیا.
عمران خان کی ہدایت کے بعد وکلا صفائی عدالت سے باہر چلے گئے تاہم عدالت نے سماعت جاری رکھتے ہوئے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنا شروع کردئیے عدالت نے سماعت کے دوران استغاثہ کے 2 گواہان کی شہادت قلمبند کی جس میں سب انسپکٹر سلیم قریشی اور سب انسپکٹر منظورشہزاد نے بیان ریکارڈ کرایا جب کہ دونوں گواہان کی جانب سے ویڈیوکلپس پر مشتمل 5 یو ایس بی عدالت میں پیش کی گئیں بعد ازاں عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 23ستمبرتک ملتوی کردی. قبل ازیں عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک ٹرائل کےلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا گیا جبکہ سابق وزیراعظم کو عدالت پیش کرنے کے لئے درخواست بھی دائر کر دی گئی عمران خان کے وکلا نے انسداد دہشت گردی عدالت میں نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے چیلنج درخواست سماعت کے لئے منظور کر لی، وکلائے صفائی فیصل ملک اور بیرسٹر علی بخاری دلائل پیش کریں گے. وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ سرکاری پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس دیا گیا ہے، فیصلے تک عمران خان کے ویڈیو لنک پر نہ آنے کا امکان ہے، فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ عمران خان نے ویڈیو لنک ٹرائل سے وکلا کو منع کر دیا فیصل ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک سماعت فیئر ٹرائل کے خلاف اور وکلا ملزمان سے مشاورت بغیر ٹرائل نہیں کروا سکتے، آئین و قانون کے مطابق فیئر ٹرائل کے لیے وکلا کا ملزم کلائنٹ سے ملاقات اور مشاورت ضروری ہے. عدالت نے ویڈیو لنک سماعت کا ٹرانسکرپٹ حاصل کرنا بھی ممنوع قرار دے دیا، وکیل صفائی نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل کے لیے طاقت کے استعمال کی کوشش ہوئی تو عمران خان ویڈیو لنک پر نہیں آئیں گے دوسری جانب وکیل صفائی فیصل ملک نے درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا کہ شفاف ٹرائل کے لئے عمران خان کو عدالت پیش کرنا لازم ہے. وکیل صفائی فیصل ملک نے کہا کہ فیئر ٹرائل ملزم کے بغیر کیسے ہو گا دیکھتے ہیں، سابق وزیراعظم کی عدالت طلبی کی درخواست دی ہے اور امید ہے عدالت طلبی کرے گی، یہ باہر کیا ماحول بنا دیا، حکومت خود فریق ہے اس لیے ویڈیو ٹرائل نہیں ہو سکتا. راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے، راولپنڈی پولیس کے 700 سے زائد پولیس اہلکار و افسران اے ٹی سی راولپنڈی تعینات کےلئے گئے ٹریفک روانی کے لیے 50 سے زائد ٹریفک اہلکار و افسران ڈیوٹی پر تعینات کیے گئے. عدالت کے باہر کمشنر آفس تا ضلع کونسل گیٹ روڈ مکمل سیل کر دی گئی تھی ، وکلا، ملزمان، میڈیا کی گاڑیوں اور ڈی ایس این جیز کی یہاں پارکنگ بھی ممنوع قرار دی گئی جبکہ اضافی وکلا کے عدالت داخلے پر پابندی عائد کی گئی عدالت میں موبائل رکھنا اور ویڈیو بنانا بھی جرم قرار دیا گیا تھا عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل غیر آئینی غیر قانونی ہے، یہ تسلیم نہیں کریں گے.