کراچی؛ 100 سے زائد کمسن بچوں سے زیادتی کا ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
کراچی:
100 سے زائد کمسن بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے ملزم کو عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم طویل عرصے سے بچوں کو پیسوں اور انعام کا لالچ دے کر زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزم 2016 سے بچوں کے ساتھ زیادتی کے سنگین جرائم کر رہا ہے اور اب تک کئی کمسن بچیاں اس کے ظلم کا شکار بن چکی ہیں۔
پولیس کے مطابق متاثرہ بچیوں کی عمریں 7 سے 13 برس کے درمیان ہیں۔ تحقیقات کے دوران ملزم کے موبائل فون سے 100 سے زائد ایسی ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں جن میں وہ بچوں سے زیادتی کرتا دکھائی دیتا ہے۔
اس کے علاوہ پولیس نے اس کے قبضے سے ایک یو ایس بی بھی حاصل کی ہے جس میں مزید متعدد ویڈیوز بھی موجود ہیں۔ ملزم نے علاقے میں رہائش کے لیے ایک کمرہ اور ایک دکان کرائے پر لے رکھی تھی اور اکثر بچیوں کو بہلا پھسلا کر وہاں لے جایا کرتا تھا۔
عدالت میں پیشی کے دوران پولیس نے بتایا کہ ملزم کی حرکات انتہائی بھیانک اور تشویشناک ہیں، اس لیے مزید تحقیقات کے لیے اسے ریمانڈ پر لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے مزید انکشافات کی توقع ہے اور تحقیقات کے بعد مزید مقدمات بھی سامنے آ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل قیوم آباد کے علاقے سے گرفتار ہونے والے ملزم کے خلاف صرف ایک ہفتے کے دوران 3 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہ ملزم
پڑھیں:
کراچی: مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں برآمد
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں مختلف مقامات سے نوعمر لڑکی سمیت دو افراد کی لاشیں ملیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 51 سی میں گھر کی پہلی منزل سے نوعمر لڑکی کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش اپنے قبضے میں لیکر شواہد حاصل کرنے کے بعد عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن عرفان آصف نے بتایا کہ متوفیہ کی شناخت 11 سالہ آسیہ کے نام سے کی گئی جس کی پڑوسی نے اپنی چھت سے لٹکتی ہوئی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی ۔
ابتدائی معلومات کے مطابق متوفیہ کے والدین میں گزشتہ شب جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد بچی کی والدہ گھر چھوڑ کر چلی گئی تھی ۔متوفیہ کی لاش ملنے کے وقت گھر پر کوئی موجود نہیں تھا۔ تاہم، شبہ ہے کہ آسیہ نے والدین میں ہونے والے جھگڑوں سے دلبرداشتہ ہو کر گلے میں پھندا کر خودکشی کی ہے۔
تاہم، پولیس دیگر پہلوؤں پر بھی تحقیقات کر رہی ہے اور اس حوالے سے وجہ موت کے تعین کے لیے متوفیہ آسیہ کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد حتمی طور پر ہلاکت کا تعین کیا جا سکے گا۔
دریں اثنا سرجانی ٹاؤن کے علاقے کے سیکٹر 54 سی کے قریب خالی پلاٹ میں پانے سے بھرے ہوئے گڑھے سے ایک شخص کی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا۔
پولیس کے مطابق متوفی کی لاش کئی روز پرانی بتائی جاتی ہے جس کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی جبکہ اس کی عمر 30 سے 35 سال کے قریب بتائی جاتی ہے جبکہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ گڑھے میں بھرے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہونے کا معلوم ہوتا ہے۔
تاہم، پولیس مزید چھان بین کر رہی ہے تحقیقات کر رہی ہے۔