سیلز ٹیکس ایک ہی ہونا چاہیے ، ایڈیشنل چارجز کا کوئی جواز نہیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
فیصل آباد (کامرس ڈیسک)فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے کہا کہ ایشیا کی سب سے بڑی یارن مارکیٹ کی بحالی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو باہمی افہام و تفہیم سے کام کرنا ہوگا۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں منعقد ہونیوالے پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس ایک ہی ہونا چاہیے جبکہ سیلز ٹیکس کے بعد ایڈیشنل چارجز کا قطعاً کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کے علاوہ سیلز ٹیکس کی وصولی کے نظام میں دو عملی کو ختم کرنے کیلئے اصلاحات کی بھی اشد ضرورت ہے۔ سینئر نائب صدر قیصر شمس گچھا نے کہا کہ یارن کا کاروبار کرنے والے ہر فرد کو رجسٹرڈ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دس سے 15لاکھ روپے کا مال بیچنے پر ٹیکس کی چھوٹ ہونی چاہیے جبکہ 5لاکھ سے زائد مالیت کی تمام ٹرانزیکشن بینک کے ذریعے ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ برآمد کنندگان کو اپنی ضروریات کے مطابق یارن کی درآمد کی اجازت ہونی چاہیے لیکن لوکل کاروبار کرنے والوں کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا بونیر میں بڑے پیمانے پر ہونیوالی اموات پر دلی رنج و غم کا اظہار
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا بونیر میں بڑے پیمانے پر ہونیوالی اموات پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔گورنر ہائوس پشاور تر جمان کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ بونیر میں 70 سے زائد اموات پردل رنجیدہ ہے،غیر معمولی موسمیاتی تبدیلی سے بونیر، باجوڑ اور دیگر اضلاع کو شدید نقصان پہنچا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے مشترکہ امدادی ہنگامی اقدامات فوری یقینی بنائیں۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن کو فی الفور افت زدہ قرار دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کلاوڈ برسٹ کی وجہ سے صوبے کے مختلف اضلاع میں اس وقت انتہائی پریشان کن صورتحال ہے، خیبرپختونخوا کے عوام بونیر، باجوڑ، سمیت دیگر سیلابی علاقوں میں بھاری نقصانات پر غمگین ہے۔ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کندی کا کہنا ہے کہ اس وقت سب کو مل کر متاثرہ علاقوں کے عوام کی ہر ممکن امداد کرنی چاہیے۔