سندھ بلڈنگ ،ڈی جی مدت ملازمت کا خاتمہ، وصولیوں کی دھوم
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی کی مدت ملازمت 7فروری 2025کو ختم ہورہی ہے اور اس سے پہلے پہلے افسران کی چار چار ہاتھوں سے وصولیوں کی دھوم ہے۔ اطلاعات کے مطابق قمر قائم خانی سے لیاقت آباد میں رہائشی پلاٹس پر پورشنز اور دکانوں کی تعمیرات کی آزادی فرحان ڈیوڈ نے حاصل کر رکھی ہے ۔موصوف نے ڈپٹی کمشنر سینٹرل طحہ سلیم کے نام پر بھی وصولیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔بلڈنگ افسران ذاتی اثاثے بنانے اور ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر ملکی معاشی بحران میں اضافے کا سبب بنتے نظر آتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کی آزادی سے نہ صرف شہری مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلا ہیں بلکہ ملک کے معاشی بحران میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ واضح رہے کہ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول تھارٹی عبدالرشید سولنگی، ڈپٹی کمشنر وسطی طحہ سلیم کی جانب سے بلڈنگ بائی لاز کیخلاف بنائی جانے والی عمارتیں منہدم کرنے اور ازسرنو تعمیر نہ ہونے کے بلند وبانگ دعوے تو کیے جارہے ہیںلیکن حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ لاکھوں روپے بٹورنے کے بعد معمولی توڑ پھوڑ کوانہدام کا نام دے کر مخصوص انداز میں بنائی گئی تصاویر سے عدلیہ، سول سوسائٹی ودیگر تحقیقاتی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہدامی کارروائی کے بعد توڑی گئی عمارتیں دوبارہ تعمیر کرلی جاتی ہیں لیکن غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام یقینی بناکر شہر کے تعمیراتی انفرا اسٹرکچر کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داریاں نبھانے کے عوض عوام کی خون پسینے کی کمائی سے حاصل محصول سے بھاری تنخواہیں اورمراعات حاصل کرنے والے بدعنوانوں کو زمین کے اوپر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات نظر ہی نہیں آتیں ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ میڈیا کی جانب سے نشاندہی کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث افسران کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔اس وقت بھی لیاقت آباد نمبر 2پلاٹ نمبر848رہائشی پلاٹ پر 6دکانوں کی تعمیر مکمل کی جا چکی ہے لیاقت آباد نمبر 1پلاٹ نمبر 385پر چھٹی منزل اور پلاٹ 438پر پانچویں منزل کی تعمیر کی جارہی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات سندھ بلڈنگ لیاقت آباد تعمیرات کی
پڑھیں:
کرپشن کا الزام، محکمہ تعلیم و تعمیرات گلگت بلتستان کے 5 افسران معطل
نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے افسران میں علی حیدر (XEN بلتستان ریجن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)، دیدار حسین (کیشئر ایگزیکٹیو انجینئر گلگت ریجن)، سردار محمد (AEE گلگت ریجن)، غلام شاہ (SAC ورکس ڈویژن) اور صادق حسین (اسسٹنٹ SAC ورکس ڈویژن) شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت گلگت بلتستان نے محکمہ تعلیم و ورکس ڈویژن کے 5 افسران کو کرپشن کے الزامات پر معطل کر دیا ہے۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ان افسران کے خلاف 17 اکتوبر 2025ء کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق معطل کیے گئے افسران میں علی حیدر (XEN بلتستان ریجن ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)، دیدار حسین (کیشئر ایگزیکٹیو انجینئر گلگت ریجن)، سردار محمد (AEE گلگت ریجن)، غلام شاہ (SAC ورکس ڈویژن) اور صادق حسین (اسسٹنٹ SAC ورکس ڈویژن) شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان افسران کو تین ماہ کے لیے یا مزید احکامات تک معطل رکھا جائے گا۔ معاملہ تفتیش کے لیے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ گلگت بلتستان کے سپرد کر دیا گیا ہے۔