کیا آپ کمزور پاس ورڈ کی وجہ سے ہیکرز کا آسان شکار تو نہیں بننے والے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ماہرین نے ایسے کمزور اور عام استعمال ہونے والے پاسورڈز کی نشاندہی کی ہے جو ہیکرز کے لیے با آسانی قابل رسائی ہیں۔
سافٹ ویئر کمپنی اینی آئی پی کی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا پاسورڈ “password” ہے، جو ہیکنگ کے لیے اولین ہدف بنتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں”password”تیسرے نمبر پر جب کہ آسٹریلیا اور برطانیہ میں یہ پاسورڈ سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ دیگر عام پاسورڈز میں “qwerty123″، “qwerty1″، اور “123456” شامل ہیں، جو یاد رکھنے میں آسان ہونے کے سبب زیادہ مقبول ہیں۔
تحقیق کے لیے ماہرین نے نورڈ پاس کی جانب سے جاری کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور مختلف پاسورڈز کے ہیکنگ کے دوران استعمال کا جائزہ لیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 50 فیصد پاسورڈز حروف اور اعداد کے سادہ امتزاج پر مشتمل ہوتے ہیں، جو انہیں کمزور بناتے ہیں۔
نورڈ پاس کی تحقیق کے مطابق “123456” پاسورڈ دنیا بھر میں 30 لاکھ سے زائد مرتبہ استعمال ہوا، جو اس کی مقبولیت کے ساتھ اس کی غیر محفوظ نوعیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین صارفین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ پیچیدہ اور منفرد پاسورڈز کا استعمال کریں تاکہ ہیکنگ کے خطرے سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں۔
مظفر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ دورے کا مقصد سیاسی لوگوں کو فیلڈ میں نکالنا ہے، جماعتوں سے بالاتر ہوکر سیاسی لوگوں کو متاثرین کی مدد کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو پیسے نہیں ملتے، شوگر ملز مالکان مافیا بن گئے ہیں، گنے کے کاشتکاروں کے 2 سال سے رکے واجبات دلوائے جائیں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سیلاب سے فصلوں، فش فارمز اور باغات کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے، ہر سیاستدان کی ذمے داری ہے کہ آفت میں لوگوں کے کام آئیں۔
سعد رفیق نے یہ بھی کہا کہ دریا کے بیٹ میں تعمیرات کرنے والوں کے ساتھ رعایت نہیں ہونی چاہیے، میرا خیال ہے اب حکومت کسی سے رعایت نہیں کرے گی۔