شرح سود سنگل ڈیجٹ پر لائی جائے، انڈسٹری مشکلات کا شکار، شیخ عمر
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی( کامرس رپورٹر) پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین شیخ عمر ریحان نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ 27 جنوری کو ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود کو کم کرکے سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ 13 فیصد شرح سود انڈسٹری کے لیے شدید مشکلات کا باعث بن رہی ہے اور معیشت کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ شیخ عمر ریحان نے کہا کہ شرح سود اب بھی خطہ میں سب سے زیادہ اور کاروبار کے لیے مہنگائی اور مالی بوجھ میں اضافے کا سبب بن رہا ہے۔ زیادہ شرح سود کی وجہ سے کاروباری لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہو چکا ہے، جس سے نہ صرف انڈسٹری کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے بلکہ معیشت کی ترقی کی رفتار بھی سست ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلند شرح سود کے باعث صنعتی شعبے کو قرضوں کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے، جس سے آپریشنز کی لاگت بڑھ گئی ہے اور نئے سرمایہ کاری کے مواقع محدود ہو گئے ہیں۔ شیخ عمر ریحان نے کہا کہ شرح سود میں کمی لانا ضروری ہے تاکہ صنعتوں کو اپنی مالی حالت بہتر بنانے اور معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا سکے۔ پی وی ایم اے کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ موجودہ معاشی حالات میں صنعتی شعبے کو اضافی بوجھ سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف نے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست کر دی۔ عالمی معیشت کے ساتھ امریکی معیشت کی شرح نمو بھی نما کم رہنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔تجارتی محصولات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے رواں برس کے لیے امریکی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی میں سب سے بڑی کمی کی ہے۔ جنوری میں امریکہ کے لیے آئی ایم ایف کا تخمینہ 2.7 فیصد سے کچھ ہی کم تھا، تاہم اب ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی معیشت کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال میں تیزی سے اضافہ عالمی ترقی میں نمایاں مندی کا باعث بنے گا۔ آئی ایم ایف کے اقتصادی مشیر پیئر اولیور گورنچاس نے کہا کہ گزشتہ برس عالمی ترقی کی پیشن گوئی 3.1 فیصد رہنے کی پیشین گوئی کی گئی تھی، جبکہ رواں برس 3.3 فیصد رہنے کی توقع تھی، جو کم ہو جائے گی۔