چمپئنزٹرافی ، ٹکٹوں کی فروخت، آئوٹ لیٹس پر شائقین کا رش، قطاریں لگ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاہور (اسپورٹس ڈیسک)آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کیلئے ٹکٹوں کا حصول شائقین کرکٹ کیلئے جنگ بن گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملک میں ہونیوالے میچوں کے فزیکل ٹکٹس کی فروخت کا آغاز ہوگیا۔ فریکل ٹکٹس فراہم کرنیوالی کورئیر کمپنی ٹی سی ایس نے 26 شہروں کے 108 آئوٹ لیٹس پر ٹکٹ کانٹرز بنائے تھے تاہم شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد کے باعث ٹکٹوں کا حصول مشکل ہوگیا۔ فریکل ٹکٹس کی فروخت کا آغاز شام 4 بجے سے شروع ہوا 6 بجے تک جاری رہا، اس دوران کئی فینز ٹکٹ پانے میں کامیاب رہے تو متعدد افراد کو خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑا۔کوئیر کمپنی کی جانب سے ایک شناختی کارڈ پر 4 ٹکٹس جاری کیے گئے۔ اسی طرح گزشتہ بک کیے گئے آن لائن ٹکٹ 6 فروری جبکہ ٹکٹس کی ہوم ڈیلیوری 8 فروری کو کی جائے گی۔شائقین کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے دوسرے سیمی فائنل سمیت 10 میچوں کے ٹکٹ آن لائن اور نجی کوریئر کمپنی کے 100 سے زائد آوٹ لیٹس سے خرید سکیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
معروف فیشن ڈیزائنر کے خلاف اہلیہ عدالت پہنچ گئیں، نان نفقے کا مطالبہ
معروف پاکستانی نژاد ڈیزانئر کے خلاف اہلیہ نے عدالتی محاذ کھولتے ہوئے لاہور کی مقامی عدالت میں نان نقصے کا کیس درج کرادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیشن ڈیزائنر کی چوتھی اہلیہ نے لاہور کی مقامی عدالت میں نان نفقے کا کیس دائر کرتے ہوئے عدالت نے انصاف مانگ لیا ہے۔
اہلیہ نے درخواست میں الزام عائد کیا کہ فیشنز ڈیزائنر نے ماضی کی شادیوں کے حوالے سے جھوٹ بولا اور نکاح نامے میں غلط معلومات درج کیں۔
خفیہ چیزیں اور باتیں سامنے آنے کے بعد فیشن ڈیزائنر کی اہلیہ نے حقائق جاننے کی کوشش کی اور پھر انصاف کیلیے عدالت کا دورازہ کھٹکھٹا دیا۔ جس کے باعث نجی زندگی میں تنازعات اور پیچیدگیاں بڑھ گئی ہیں۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق مقدمے کی درخواست لاہور کی فیملی کورٹ میں 6 مارچ کو دائر کی گئی۔ جس کے بعد نوٹس جاری ہوئے تاہم مبینہ طور پر ملزم عدالت میں پیش نہ ہوسکا۔
مذکورہ درخواست کی سماعت سول جج رانا آصف مصطفیٰ کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اہلیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ محمود بھٹی نے طویل عرصے سے نہ صرف مالی بلکہ جذباتی ذمہ داریوں سے بھی کنارہ کشی اختیار کر رکھی ہے۔
درخواست میں گھریلو تنازعات، جائیداد، وراثت اور اخلاقی ذمہ داریوں جیسے حساس نکات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے اور اپنا حق دینے کی استدعا کی ہے۔