لاہو ر (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے پاکستان کے 25 کروڑ عوام صبح آزادی کشمیر تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ آج ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا۔ جماعت اسلامی کے تحت ملک بھر کے صوبائی و ضلعی ہیڈکوارٹرز، چھوٹے بڑے شہروں میں اہل کشمیر سے یکجہتی کے لیے ریلیاں اور مارچز نکالے جاہیں گے۔ لاہور میں مال روڑ پر یوم یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کروں گا، مہنگی بجلی اور آئی پی پیز مافیا کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کا آئندہ کا لائحہ عمل بھی دوں گا۔ پاکستانی گھروں سے جوق در جوق نکلیں اور کشمیریوں سے محبت کا اظہار کریں۔
کشمیر پاکستان کی نظریاتی، جغرافیائی اور معاشی شہ رگ ہے، مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے بغیر تکمیل تحریک پاکستان ممکن نہیں۔ مقبوضہ وادی میں بھارت کی 10 لاکھ قابض فوج جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے، عالمی برادری نوٹس لے۔منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان اور آزاد کشمیر کے تحت مظفرآباد کے آزادی چوک میں کشمیر مارچ کا انعقاد کیا گیا اور اس سے اگلے روز پیر کو جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں قومی کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا۔ جماعت اسلامی حکومت پاکستان کو باور کراتی رہے گی کہ کشمیریوں کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔ پاکستان کو ایجنڈے کے تحت افغانستان سے لڑایا جارہا ہے اور بھارت سے دوستی اور تجارت کی باتیں ہورہی ہیں۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک بھارت سے کسی قسم کے تعلقات کی مخالفت کریں گے۔ حکومت کشمیر پر اے پی سی بلائے۔ امیر جماعت نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر دراصل تحریک پاکستان کا تسلسل ہے اور تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔ جماعت اسلامی نے 1990ء میں کشمیریوں سے یکجہتی کے اظہار کے لیے پاکستان کی ساری سیاسی جماعتوں اور مختلف طبقات کو اس بات کے لیے تیار کیا کہ وہ اپنی عمومی زندگی میں تحریک آزادی کشمیر کی خاطر جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کو بھول نہ جائیں بلکہ 5 فروری کو ہر سال ان سے یکجہتی کا اظہار کرتے رہیں۔ سابق امیر جماعت قاضی حسین احمد کی تجویز پر ہی 5 فروری کو قومی سطح پر یوم یکجہتی کشمیر منانے کا فیصلہ ہوا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ محض سیاسی و اخلاقی حمایت کی یقین دہانیاں کرا کے کشمیریوں کو نہ بہلایا جائے، بھارت سے تجارت سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا، کشمیر کمیٹی کو مؤثر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی آزادی کے لیے لڑنے کا حق اقوام متحدہ کا چارٹر دیتا ہے، فلسطین کی مثال سے ثابت ہوچکا ہے کہ طاقت کے بغیر مذاکرات نہیں ہوتے، مقبوضہ کشمیر بھی بزور شمشیر ہی آزاد ہوگا، کل ملک بھر کے عوام کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان کے اندر بھارتی خفیہ ایجنسی را کی کارروائیوں کی اطلاعات ہیں، حکومت بھارتی دہشت گردی پر کیوں خاموش ہے۔ جنرل (ر) باجوہ کی کشمیر پر سودے بازی کے حوالے سے بھی باتیں ہورہی ہیں، دفتر خارجہ اس حوالے سے وضاحت کرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیوں کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی حکومت نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ ملک کے اندر بھی انسانی حقوق کو پامال کر رکھا ہے۔ بھارت مسلسل کشمیریوں کی آواز دبا رہا ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو بھی نہیں مان رہا۔ عالمی برادری کی ذمے داری ہے کشمیر کے حق خود ارادیت کو یقینی بنائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوم یکجہتی کشمیر جماعت اسلامی کشمیریوں کو پاکستان کی نے کہا کہ ملک بھر کے لیے

پڑھیں:

  وزیر اعظم شہبازشریف کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون

سٹی42:  وزیر اعظم شہبازشریف نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون کیا اور  صمود فلوٹیلا سے حراست میں لیے گئے پاکستانیوں  کی بحفاظت وطن واپسی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فون پر مختصر بات چیت میں فلسطین میں جنگ بندی،فلسطینیوں کے قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے۔  پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے اور پاکستان نہتے فلسطینیوں کے لیے آئندہ بھی آواز اٹھاتا رہے گا۔

کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام اور فلسطین کے القدس الشریف کے بطور دارالحکومت کے پاکستان کے مؤقف کو بھی دہرایا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 8  اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال، بھرپور کوششیں کر رہے ہیں،  پر امید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی، امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہوگا۔

 وزیر  اعظم نے  امیر جماعت اسلامی کو بتایا کہ صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی واپسی کیلئے فعال کردار ادا کر رہے ہیں.  دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔بہت جلد صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لائیں گے۔

آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا نہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین