ہم تین سال سے غریب ہو رہے ہیں، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی(نمائندہ جسارت)عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت کا مہنگائی کم ہونے کا دعویٰ درست نہیں ، مہنگائی نہیں بلکہ بڑھنے کی رفتار کم ہوئی ہے۔پاکستان اکنامک آؤٹ لک چیلنجنگ آپرچیونٹنی کے عنوان سے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ میں منعقدہ نشست سے خطاب اور طلبہ کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں ہم تین سال سے غریب ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس سال میں مہنگائی تھوڑی کم ہوئی ہے، پچھلے سال زیادہ تھی، مہنگائی کی وجہ سے غریب زیادہ غریب ہوتا ہے اور امیر اپنی جگہ پر کھڑا رہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافے کی رفتار کم ضرور ہے مگر مسلسل بڑھ رہی ہے، اشیا پہلے کے مقابل مزید مہنگی ہو رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے یہ نہیں سوچا کہ گندم مہنگی ہوگی تو آٹا بھی مہنگا ہوگا، پی ڈی ایم کے وقت پر مہنگا ہوا تو لوگوں کی چیخیں نکلی، غریب فارمز کو اس وقت پر نقصان ہوا، معاشی ترقی کا سب سے اہم اشارہ جی ڈی پی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کی شرح اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے پاکستانیوں کی دستاویزی آمدنی پر دباؤ پڑ رہا ہے، طویل مدتی معاشی کامیابی حاصل کرنے کے لیے اہم اہداف کو ترجیح دینا ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ترجیح عدلیہ کا گلہ گھونٹنا ہے، پیکا قانون نے آسمان کیسے کیسے تبدیل کردیے، پہلے عمران خان اسے مقبول بنا رہے تھے اور شہباز شریف اس کے خلاف تھے، آج شہباز شریف اسے منظور کروا رہے ہیں اور عمران خان اس کے خلاف ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نے کہا
پڑھیں:
مہنگائی میں مزید اضافہ،شرح 7.5 فیصد تک پہنچنے کا امکان
اسلام آباد(اوصاف نیوز) وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ تیاری کے آخری مراحل میں داخل عید کی چھٹیوں کے بعد بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔جبکہ بجٹ میں مہنگائی کے دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران صارف قیمت اشاریہ (CPI) کی بنیاد پر اوسط مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو کہ موجودہ مالی سال کے 5 فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
منصوبہ بندی کی وزارت نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ درآمدات پر پابندیاں نرم کرنے اور قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ سکتا ہے، جس سے آئندہ بجٹ میں بیرونی شعبہ دباؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔
سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 2 جون 2025 پیر کو متوقع ہے جس میں آئندہ بجٹ کے لیے مجموعی معاشی فریم ورک کی منظوری دی جائے گی، اجلاس میں مالی سال 26-2025 کے لیے 4.2 فیصد شرح نمو کا ہدف رکھا گیا ہے، جو کہ موجودہ مالی سال کی 2.68 فیصد شرح سے زیادہ ہے۔
ایران ٹرمپ کیساتھ جوہری معاہدہ کرلے ورنہ حملوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہے ،سعودی عرب نے اسرائیل کا پیغام پہنچادیا