ویب ڈیسک: راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے دو حوالاتی بیمار ہونے پر اسپتال منتقلی کے دوران انتقال کر گئے، ایک حوالاتی منشیات کے مقدمہ میں جبکہ دوسرا چیک ڈس آنر کے مقدمہ میں جیل میں بند تھا۔

جیل ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل کا حوالاتی الیاس نذر پمز اسپتال منتقلی کے دوران راستے میں خالق حقیقی سے جاملا جہاں اسے علاج کی غرض سے لے جایا جا رہا تھا، متوفی تھانہ مارگلہ میں درج منشیات کے مقدمہ میں گرفتار تھا۔

قدیم اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن

دوسرے واقعہ میں حوالاتی محمد امین کو دل میں تکلیف پر راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ انتقال کرگیا، محمد امین روات کا رہائشی اور چیک ڈس آنر کے مقدمہ میں جیل میں بند تھا۔

جیل ذرائع  کے مطابق دونوں نعشوں کو قانونی کارروائی مکمل کر کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے مقدمہ میں

پڑھیں:

پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق

گزشتہ روز علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ حکام نے مجھے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا گیا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ میں یہ دکھ اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ حکام نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کو ان کی نماز جنازہ جلدی ختم کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا "مجھے اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا اور ان کے آخری سفر میں جنازہ کے ساتھ چلنے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا"۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے پروفیسر بٹ کے ساتھ 35 برس دوستی اور رہنمائی کے گزارے ہیں اور ہماری دوستی 35 برس پر محیط تھی اور بہت سے افراد تھے جو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین تھے۔ ان کے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا اور آخری الوداعی سے بھی محروم رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بٹ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔

پروفیسر بٹ کے انتقال پر جموں و کشمیر کے سیاسی، سماجی اور علحیدگی پسند رہنماؤں نے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے پروفیسر بٹ کی وفات پر ایکس پر اپنا تعزیتی پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے سینیئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پروفیسر بٹ کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، ہمارے سیاسی نظریات ایک دوسرے سے الگ تھے لیکن میں انہیں ہمیشہ ایک انتہائی معزز انسان کے طور پر یاد رکھوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ کے دوران سری لنکن کھلاڑی دنیتھ ویلالاگے کے والد انتقال کرگئے
  • ایشیا کپ کے دوران سری لنکن کھلاڑی دنیتھ ویلالاگے کے والد کا انتقال
  • ایشیا  کپ: افغانستان کے خلاف میچ کے دوران سری لنکن کرکٹر کے والد انتقال کر گئے
  • سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہینڈلنگ کا معاملہ، عمران خان کا شامل تفتیش ہونے سے انکار
  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل 
  • توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا