سپریم کورٹ، نور مقدم قتل نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے سزایافتہ ظاہر جعفر کی نظرثانی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ 12ستمبر کو ظاہر جعفر کی درخواست پر سماعت کرے گا، جسٹس ہاشم خان کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ میں جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس باقر نجفی بھی شامل ہیں۔
ظاہر جعفر نے نظرثانی کیس میں سینئر وکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے مرکزی اپیل خارج کرتے ہوئے ظاہر ذاکر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھی تھی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سپریم کورٹ
پڑھیں:
جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
اسلام آباد:سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے کیس کی سماعت کے دوران مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بئنچ نے سماعت کی ۔
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعے میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا ؟ ۔
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے ، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں ۔ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں ۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔