کراچی:

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز نے ڈی ریگولیشن پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔

چیئرمین آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر ڈی ریگولیٹ فارمولے کو مسترد کرتے ہیں، ڈی ریگولیٹ فارمولا عائد ہونے سے پیٹرولیم اسمگلنگ اور ملاوٹ کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے کہ اکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے پیٹرول پمپ اپنی قیمت کا تعین خود کرے گا۔ سینڑل کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، آج ملک بھر میں احتجاجی بینرز آویزاں ہو جائیں گے۔

عبدالسمیع خان نے کہا کہ وزارت پیٹرولیم کو ہنگامی خط میں ڈی ریگولیٹ فارمولے کی مخالفت اور مارجن بڑھانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ پیڑولیم ڈیلرز کا فی لیٹر مارجن 4 فیصد اضافے سے 13 روپے کیا جائے۔ اوگرا نے ڈی ریگولیٹ فارمولے پر پیٹرولیم ڈیلرز کی حمایت کی مگر منسٹری کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں۔

چیئرمین پی پی ڈی اے کا کہنا تھا کہ ایران سے پیٹرولیم اسمگلنگ پھر بڑھنا شروع ہوگئی، اسمگلنگ ختم کرنے کے لیے وفاق ایران سے لیگل ایگریمنٹ کرے۔ مصدق ملک نے پیٹرولیم ڈیلرز کو نظرانداز کیا، دعویٰ کرتا ہوں ڈی ریگولیشن سے عوام کو سستا پیڑول نہیں ملے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈی ریگولیٹ

پڑھیں:

امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی منشیات کی پیداوار میں ملوث 23 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے علاوہ پاکستان، افغانستان، چین، کولمبیا، بولیویا اور وینزویلا جیسے ممالک شامل ہیں۔ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں پیش کیے گئے صدارتی فیصلہ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، گوئٹے مالا، ہیٹی، بیلیز، بھارت، جمیکا، لاو ¿س، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پاناما، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔وائٹ ہاو ¿س نے کہا کہ ٹرمپ نے کانگریس کو ان بڑے ممالک کی فہرست پیش کی جو امریکا میں غیر قانونی منشیات کی سپلائی اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔یہ بات افغانستان سمیت پانچ ممالک کے بارے میں کہی گئی۔صدارتی فیصلہ میں جن 23 ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) اپنی کوششوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 ان سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے انسداد منشیات آپریشنز کو بہتر بنائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ممالک غیر قانونی ادویات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ کے ذریعے امریکا اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی لازمی طور پر اس ملک کی حکومت کی انسداد منشیات کی کوششوں یا امریکہ کے ساتھ اس کے تعاون کی سطح کی عکاسی نہیں کرتی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے ممنوع دوا کی اسمگلنگ میں ملوث بھارتیوں کے ویزے منسوخ کر دیے
  • قطر کا اسرائیلی حملے پر آئی سی سی میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ
  • یو اے ای کا اسرائیل سے سفارتی تعلقات میں کمی کا عندیہ
  • امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
  • اسرائیلی ٹیم کی شرکت پر اسپین کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کے بائیکاٹ کا عندیہ
  • شہر میں قائم پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • جعلی فٹبال ٹیم کے ذریعے انسانی اسمگلنگ، جاپان سے 22افراد ڈی پورٹ
  • پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل