قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد روکنا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، قطر غزہ میں انسانی امداد روکنے کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے۔

ایک بیان میں قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام عالمی انسانی ہمدردی کے قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔

قبل ازیں مصر اور سعودی عرب نے بھی غزہ میں امداد کے داخلے پر پابندی کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے جنگ بندی میں تعطل کے بڑھتے ہی غزہ کی امداد روک دی

سعودی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو بلیک میلنگ اور اجتماعی سزا کا ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی انسانی قانون کے اصولوں پر براہ راست حملہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب فلسطینی عوام شدید انسانی بحران کا شکار ہیں۔

دوسری طرف مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

اس سے پہلے ہفتے کے دن اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کی منظوری دی تھی تاہم بعد میں حماس پر اس توسیع پر اتفاق نہ کرنے کا الزام لگا کر غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امداد جنگ سعودی عرب غزہ قطر مصر.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

اسرائیلی فورسز کی فائرنگ ،جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 50 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ(صباح نیوز)جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں امداد کے انتظار میں کھڑے کم از کم 50 بے گناہ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ اس سانحے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ قابض اسرائیل نے منگل کی صبح جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے بھوکے اور پیاسے نہتے فلسطینیوں کا بے رحمانہ قتل عام کیا۔ التحلیہ چوک پر فاقہ زدہ فلسطینی شہری جب امدادی سامان کے انتظار میں کھڑے تھے، تو غاصب فوج نے ان پر اندھا دھند گولیاں برسادیں۔ اس کے نتیجے میں50نہتے شہری موقع پر ہی شہید ہو گئے جب کہ200 سے زائد شدید زخمی ہوگئے، جن میں 20 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔یہ ظلم و ستم کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ قابض اسرائیلی فوج کی اس مجرمانہ روش کا تسلسل ہے، جس کے تحت وہ انسانی امداد کے مراکز کو “موت کے پھندے میں بدل چکی ہے۔ یہ وہی امدادی مراکز ہیں جو امریکا کی نام نہاد انسانی ہمدردی کے سائے میں قائم کیے گئے لیکن حقیقت میں وہاں فلسطینیوں کو گولیوں سے بھونا جاتا ہے۔طبی ذرائع کے مطابق غزہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی، آپریشن تھیٹر اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ دوا ناپید ہے، آلاتِ جراحی ختم ہو چکے ہیں اور عملہ مسلسل تھکن، بے سروسامانی اور غم میں ڈوبا ہوا ہے۔اسی صبح رفح شہر کے مغربی حصے میں بھی قابض اسرائیل نے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ یہ ایک منظم نسل کشی ہے، جسے عالمی خاموشی مزید طاقت دے رہی ہے۔ نہ کوئی مذمت، نہ کوئی روک تھام، اور نہ ہی کوئی عملی قدم۔غزہ گزشتہ کئی ماہ سے مکمل ناکہ بندی کا شکار ہے۔ 2 مارچ کو قابض اسرائیل نے تمام بارڈر بند کر دیے، خوراک، دوا اور ایندھن کی ترسیل روک دی گئی۔ اسی دن سے قابض فوج نے بھوک، پیاس اور بیماری کو اپنا ہتھیار بنا کر غزہ پر نسل کشی کی نئی لہر مسلط کر رکھی ہے۔رفح، وسطی غزہ اور دیگر علاقوں میں انسانی امداد کے مراکز کو بار بار نشانہ بنایا گیا۔ درجنوں فلسطینی شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق، یہ حملے صرف قتل کے لیے نہیں بلکہ زبردستی ہجرت پر مجبور کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرایا جا سکے۔قابض اسرائیل اور امریکہ کی سرپرستی میں قائم “غزہ فانڈیشن برائے انسانی امداد جیسے ادارے، حقیقت میں فلسطینیوں کو “امدادی کام کی آڑ میں زیر کرنے کا ہتھیار ہیں۔ 2024ء کے 27 مئی سے اب تک ایسی قتل گاہوں میں 340 سے زائد فلسطینی شہید اور2831 زخمی ہو چکے ہیں۔7 اکتوبر سنہ2023 سے قابض اسرائیل کی درندگی نے غزہ کو ایک جہنم میں بدل دیا ہے۔ اب تک 184 ہزار فلسطینی شہید یا زخمی ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت عورتوں، بچوں اور بزرگوں کی ہے۔ 11 ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں جب کہ ہزاروں قحط کے باعث دم توڑ چکے ہیں۔ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں اور غزہ کی سرزمین کھنڈر بن چکی ہے۔
غزہ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فورسز کی فائرنگ ،جنوبی غزہ میں امداد کے منتظر 50 فلسطینی شہید
  • پاکستان‘ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
  • ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کی طرف سے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی الجزائر کیجانب سے شدید مذمت
  • چین کا ایران اور اسرائیل سے تنازع کی شدت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ
  • یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلرز گرفتار
  • مسافر خاتون نے دفتر کے قریب بس نہ روکنے پرچپل سے ڈرائیور کی پٹائی کردی
  • ایرانی حملوں کو روکنے کیلیے امریکا کھل کر اسرائیل کی مددکرنے لگا
  • آبادی پر اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، ایرانی وزارت خارجہ
  • فلسطینی عوام کیلئے انسانی امداد میں اضافہ، طلبہ کو تعلیمی مدد فراہم کرینگے: اسحاق ڈار