قطر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی امداد روکنا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، قطر غزہ میں انسانی امداد روکنے کے فیصلے کی مذمت کرتا ہے۔

ایک بیان میں قطر کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام عالمی انسانی ہمدردی کے قانون کی واضح خلاف ورزی ہے۔

قبل ازیں مصر اور سعودی عرب نے بھی غزہ میں امداد کے داخلے پر پابندی کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے جنگ بندی میں تعطل کے بڑھتے ہی غزہ کی امداد روک دی

سعودی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو بلیک میلنگ اور اجتماعی سزا کا ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی انسانی قانون کے اصولوں پر براہ راست حملہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب فلسطینی عوام شدید انسانی بحران کا شکار ہیں۔

دوسری طرف مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بھوک کو فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

اس سے پہلے ہفتے کے دن اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کی منظوری دی تھی تاہم بعد میں حماس پر اس توسیع پر اتفاق نہ کرنے کا الزام لگا کر غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امداد جنگ سعودی عرب غزہ قطر مصر.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

فرانسیسی صدر یہودی ریاست کیخلاف صلیبی جنگ میں مصروف ہیں، اسرائیلی وزارت خارجہ

اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حماس پر دباؤ ڈالنے کے بجائے میکرون انہیں فلسطینی ریاست کا انعام دینا چاہتے ہیں اور اسرائیل پر پابندیاں لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے فرانسیسی صدر میکرون پر یہودی ریاست کے خلاف صلیبی جنگ جاری رکھنے کا الزام عائد کر دیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا کہ فرانسیسی صدر میکرون کی یہودی ریاست کے خلاف صلیبی جنگ جاری ہے، صدر میکرون کو حقائق سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کی، ناکہ بندی نہیں ہے اور امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل سہولت فراہم کر رہا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حماس پر دباؤ ڈالنے کے بجائے میکرون انہیں فلسطینی ریاست کا انعام دینا چاہتے ہیں اور اسرائیل پر پابندیاں لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہم فلسطین کے مغربی کنارے میں یہودی اسرائیلی ریاست قائم کریں گے، صدر میکرون اور ان کے ساتھیوں کے لیے ہمارا واضح پیغام ہے کہ وہ فلسطین کو کاغذ کے ٹکڑے پر تسلیم کریں گے اور ہم یہاں زمین پر اسرائیلی ریاست قائم کریں گے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز فرانسیسی صدر میکرون نے کہا تھا کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے حمایت کرسکتے ہیں اور غزہ میں انسانی امدادی صورت حال بہتر نہ ہوئی تو فرانس اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ہم غزہ کو مکمل طور پر اسرائیلی رحم و کرم پر چھوڑ دیں تو ہم اپنی ساکھ کھو دیں گے۔ میکرون نے فلسطینیوں کو جبری طور پر بے گھر کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی سختی سے مذمت کی اور کہا کہ فلسطینی ریاست کو شرائط کے ساتھ تسلیم کرنا ایک اخلاقی فرض ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا انسانی اسمگلرز کے خلاف کامیاب آپریشن، 10 پاکستانی بازیاب، پاکستان کا اظہار تشکر
  • گریٹا تھنبرگ اور آئرش اداکار لیام کننگھم انسانی ہمدردی مشن کے تحت غزہ روانہ
  • غزہ میں انسانی امداد کا راستہ نہ کھلا تو ناقابل تصور تباہی ہوگی، ورلڈ فوڈ پروگرام
  • اسرائیل امداد کی آڑ میں فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کر رہا ہے، ضیاالدین انصاری
  • غزہ میں امداد لینے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • فرانسیسی صدر یہودی ریاست کیخلاف صلیبی جنگ میں مصروف ہیں، اسرائیلی وزارت خارجہ
  • یورپی کارکنوں پر مشتمل "فریڈم فلوٹیلا" اتوار کے روز غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کریگا
  • غزہ میں 100 فیصد آبادی کو قحط کا خطرہ، فلسطینی بھوک سے قریب المرگ ہوگئے
  • غزہ دنیا کا ’سب سے بھوکا علاقہ‘ قرار، اقوام متحدہ کا انتباہ
  • اگلے مرحلے کی مذمت تیار رکھیں