رواں سال کے نوبل انعام کیلئے امیدواروں کی تعداد 300سے زائد ہو گئی،ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
رواں سال کے نوبل انعام کیلئے امیدواروں کی تعداد 300سے زائد ہو گئی،ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
ناورے (سب نیوز )رواں سال کے نوبیل امن انعام کے لیے 300 سے زائد افراد اور تنظیموں کو نامزد کیا گیا ہے۔ امریکی سیاستدانوں کا دعوی ہے کہ اس فہرست میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوپ فرانسس بھی شامل ہیں۔
ناروے کے نوبیل انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس سال مجموعی طور پر 338 نامزدگیاں ہوئی ہیں، جن میں 244 افراد اور 94 تنظیمیں شامل ہیں۔ یہ پچھلے سال کی 286 نامزدگیوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے، لیکن 2016 میں درج ہونے والے ریکارڈ 376 نامزدگیوں سے کم ہے۔
اگرچہ نوبیل انعام کی کمیٹی نامزدگیوں کے بارے میں کوئی تفصیلات ظاہر نہیں کرتی، لیکن کچھ لوگ، جنہیں نوبل انعام کے لیے امیدوار نامزد کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے وہ اپنی طرف سے نامزد کردہ افراد یا تنظیموں کے نام ظاہر کرسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔